Episode 51 - Markaa E Haq O Batil By Hammad Hassan Khan

قسط نمبر 51 - معرکہٴ حق و باطل - حماد حسن خان

# کربلا میں امام عالی مقام حضرت امام حسین یہ سکھا گئے کہ باطل کو مٹانے کے لیے اور اس کی ظلمت کے اندھیرے دور کرنے کے لیے دل کانورِ ایمانی.... قوت کا کام کر تا ہے اور صرف اس سے ہی باطل کو مٹایا جا سکتا ہے۔ حق والوں کی قوتِ ایمانی ہی باطل کو مٹا سکتی ہے کیونکہ اندھیرے کو روشنی ہی دور کر تی ہے۔ 
# معرکہ کربلا میں امام عالی مقام حضرت امام حسین نے کر دکھایا کہ حق کو مٹانے کے لیے اگر مرتبہ ،دولت یا دنیا کی کوئی بھی طاقت استعمال کی جائے تو وہ لا حاصل ہی رہے گی جب تک کہ دلوں میں ایمان کی قوت نہ ہو۔
# معرکہ کربلا ہمیں سبق دیتا ہے کہ حالات چاہے کتنے ہی سنگین ہو جائیں کسی بھی حال میں شکوہ نہیں کرنا بس شکر اور رضا پر کھڑے رہنے کی کوشش کرنی ہے۔

(جاری ہے)

کر بلا میں یزیدی فوجوں کے ساتھ نبرد آزما اہل بیت اطہار سکھا گئے کہ عشق کے سفر میں اگر عظمت و بلندی، اللہ اور رسولﷺکی قربت کی صورت میں چاہتے ہو تو ہر طرح کے کر ب وبلا میں بھی بس عاجزی سے سر اللہ کے حضور جھکے رہیں۔

یہ جھکنا ہی کرب و بلا میں پار گذروا جانے کا باعث بن جاتا ہے۔
# امام عالی مقام حضرت امام حسین نے حق کی سر بلندی کے لیے اپنی جبین نیاز کو کربلا کی تپتی ریت پر سجدے میں جھکا یا۔ کوئی بھی شعور و آگہی رکھنے والا اگر ذرا بھی سوچے تو اس سجدے سے اس راز کو سمجھ جائے گا کہ کر بلا میں سجدہ کیا سِکھا گیا ہے۔ 
# کر بلا کے میدان میں باطل کا بظاہر غلبہ ہو نے کے با وجود آج تک حق اور حق والوں کے علم کی سربلندی اس بات پر ہمارے یقین اور مضبوط کر گئی کہ باطل غالب نہیں رہ سکتا ۔
چاہے اس کے پاس کتنا ہی مرتبہ ،دولت اور دنیا کی طاقت ہو۔ باطل نے مغلوب ہونا ہی ہو تا ہے۔ اسکی طاقت ایک بلبلے کی طرح ہو تی ہے۔ 
# کسی بھی واقعہ ...چاہے وہ اچھا ہو یا برا ...میں ملوث یا اس سے متاثر ہ اور متعلقہ لوگوں کے بارے میں جب ہمیں علم ہوتا ہے تو ہم پہلا سوال کر تے ہیں کہ کس گھرانے کا تھا ۔ باپ بھائی کو ن تھے۔
کس کا بیٹا تھا ۔اور اس حوالے کے معلوم ہونے سے ہی ہمارے دل میں اسکی اہمیت جاگزین ہو جاتی ہے۔واقعہ کر بلا میں اگر دیکھا جا ئے تو سب گھرانوں سے اعلیٰ گھرانے کے افراد بنی آخرالزماںﷺ کی آل، نبی کے بیٹے ، علی کے لعل، فاطمہ کے خون نے بے مثل و بے نظیر قربانی دی۔
کیا یہ سب ہمارے دلوں میں احساس بیدار کر نے کے لیے کافی نہیں.....؟
کیا ابھی بھی یہ شہادت باقی سب سے منفرد و اعلیٰ نہ سمجھی جائے....؟؟

# کسی بھی واقعہ کا علم ہوتا ہے تو ہم پر اس کا اثر اس بات سے بھی ہوتا ہے کہ اس واقعہ کے پیچھے مقصد کیا تھا ۔
واقعہ کر بلا میں یزید کا مقصد صرف دنیا کا اقتدار و طاقت حاصل ہونے پر عیاشی کرناتھا اور امام عالی مقام حضرت امام حسین کا مقصد صرف نانا حضرت محمدمصطفی ﷺکے دین کو بچانا تھا تاکہ قیامت تک آنے والے لوگ اپنے لیے بھلائی کی راہ پکڑ سکیں۔ اپنی دنیاو آخرت کو سنوار سکیں۔
# باطل چاہے کتنا ہی مضبوط ہو او ر ہم کو ہر طرف سے گھیر کے ہمیں جھکانا چاہتا ہو ۔
لیکن یاد رہے کہ وہ جھکنا اگر اللہ کے سامنے دل سے سجدہ ریز ہونے کی صورت میں ہو گا تو باطل کی ساری مضبوطی دھری کی دھری رہ جائے گی۔ 
# جیسے کسی فیملی فوٹو میں خاندان کے سربراہ بیچ میں بیٹھے ہوتے ہیں اور باقی خاندان کے لوگ ان کے ساتھ بیٹھے ہوتے ہیں۔
ایسے ہی اگرتصور کی آنکھ سے پیارے آقائے دو جہاںﷺ کی خاندانی تصویر میں جس جس کو دیکھیں تو وہ تیر، تلوار اور نیزوں سے زخمی نظر آئے گا۔
کیا ہم پیارے آقائے دو جہاںﷺ کے اس درد کو محسوس کرتے ہیں؟ 
اگر نہیں ...تو کیا ہم عاشق کہلانے کے حق دار ہیں…؟؟؟
# ہر وہ دل جس میں اللہ کا احساس آشنائی بیدار ہوتا جا رہا ہوتا ہے.... تووہ اتنا ہی حق و باطل کی پہچان کرنے لگ جاتاہے۔ اور جتنا وہ یہ پہچان پاتا ہے.... وہ اتنا ہی امام عالی مقام حضرت امام حسین سے محبت میں جھکتا چلا جا رہا ہوتا ہے۔
 
# کوئی بھی حق کا راہی اگر اعلیٰ منازل کی قربت پانا چاہے گا تو اس کو امام عالی مقا م حضرت امام حسین کی صورت میں ایک ایسا آئیڈیل عطا کیا گیا ہے جن کی راہ پکڑنے سے اسے کسی بھی اعلیٰ مقام تک کے سفر میں ہر طرح کی مدد ملتی ہے۔
# لوگ کہتے ہیں اسلام کی خاطر شہید تو بہت ہو تے ہیں پھر شہدائے کر بلا کے حوالے سے اتنا و اویلا کیوں کیا جا تاہے۔

اسلام کے سب شہیدوں کو ہمارا سلام...! پر کیا ہر انسان اور آل نبی برابر ہیں... ؟
کیا ہر بہنے والا خون اس خون کی برابری کر سکتا ہے جو آل نبیﷺ کا بہایا گیا...؟
کیا ہر ایک ماں کی کو کھ اور خاتونِ جنت طیبہ طاہر ہ کی کوکھ ایک جیسی ہے اور اس میں پرورش پانیوالے بچے میں اور ایک عام بچے میں کوئی فرق نہیں...؟ 
خدا کے لیے سمجھواس فرق کو...!
تو پتہ چلے گا کہ کر بلا میں بہنے والا زہرہ  کے ناز پالوں کا خون جو بہایا گیا اتنا ارزاں نہیں کہ اسے بھلا دیا جائے۔
وہ خون جس نے اسلام کے مر جھائے ہو ئے پودے کو اپنا اور اپنے پیاروں کا خونِ جگر دے کر اس کرب وبلا کے عالم میں بھی سنیچا....!
اور اپنے خون سے اسلام کے گلشن کو سجا یا اور کھلایا...! وہ خون جو نہ صرف ہاشمی نصب کا ہے بلکہ وہ خاص شیر خدا اور محبوب رسول خدا ، حضرت علی کا ہے۔

Chapters / Baab of Markaa E Haq O Batil By Hammad Hassan Khan