Episode 57 - Markaa E Haq O Batil By Hammad Hassan Khan

قسط نمبر 57 - معرکہٴ حق و باطل - حماد حسن خان

                                    مشق نمبر 3
دن3
عنوان: ۱) اہل کوفہ کی مشاورت 
۲) امام عالی مقام کو دعوت دینا
۳) امام عالی مقام  کا فیصلہ
۴) کوفہ میں مسلم بن عقیل کا والہانہ استقبال 
۵) یزید کو اطلاع
سوال نمبر1:حضرت علی کا صحابوں اور محبوں کا مرکز کونسا شہر تھا؟
جواب نمبر1:حضرت علی کے دور سے ہی آپ  کے صحابوں اور محبوں کا مرکز کوفہ تھا۔
سوال نمبر2:کوفہ کے لوگوں نے کس کے دورِخلافت میں حضرت امام حسین کو تشریف آوری کی دعوت دی؟
جواب نمبر2:کوفہ کے لوگوں نے حضرت امیر معاویہ کے ہی عہد خلافت میں حضرت امام حسین کو تشریف آوری کی دعوت دی تھی۔

(جاری ہے)

سوال نمبر3:حضرت امیرمعاویہ  کے انتقال کے بعد کیا کیا اہم امور سامنے آئے؟
جواب نمبر3:حضرت امام حسین ، حضرت عبداللہ بن زبیر اور حضرت عبداللہ بن عمر نے یزید کی بیعت سے انکار کردیا۔
مکہ کا پہلا معرکہ سر کر لیا گیا اور حضرت امام حسین کی مکہ سے مدینہ ہجرت ہوئی۔ سلمان بن صرد الخزامی لیڈر بنے۔
سوال نمبر4:مجلس مشاورت کہاں ہوئی اور اس میں کیا طے پایا؟
جواب نمبر4:مجلس مشاورت حضرت سلمان بن صرد کے گھر ہوئی جہاں تمام صحابہ کرام جمع ہوئے اور وہاں سب کے اتفاق رائے سے امام عالی مقام کے ساتھ مل کے دشمنوں سے جہاد کرنے کی رائے طے پائی۔
سوال نمبر5:حضرت امام حسین کی طرف پہلا خط کس کے ہاتھ روانہ کیا گیا اور وہ خط کب پہنچا؟
جواب نمبر5:آپ کی طرف پہلا خط عبداللہ بن سبیع ہمدانی اور عبداللہ بن دال کے ہاتھ روانہ کیا گیا۔ جو امام عالی مقام کی خدمت میں ۱۰ رمضان ۶۰ ہجری کو مکہ مکرمہ پہنچا۔
سوال نمبر6:حضرت امام حسین کی طرف بھیجے جانے والے خطوط کے مضامین کیا تھے؟
جواب نمبر6:خطوط زیادہ تر اس مضمون کے تھے:
۱) آپ کی جلد تشریف آوری
۲) مسند خلافت اور سب آپ کی آمدو دید کے منتظر ہیں
۳) آپ کی مدد کے لئے لشکر موجود ہے
سوال نمبر7:حضرت امام حسین نے خطوط ملنے کے بعد کیا فیصلہ کیا تھا؟
جواب نمبر7:حضرت امام حسین کے پاس جب یہ خطوط پہنچے تو آپ  نے امر بالمعروف نہی عن المنکر کے لئے علم جہاد بلند کرنا اپنا فرض سمجھا اور جہاد کا فیصلہ لیا۔
سوال نمبر8:حضرت عبداللہ بن عباس اور دیگر عزیز و اقارب کیوں نہیں چاہتے تھے کہ حضرت امام حسین کوفہ تشریف لے جائیں؟
جواب نمبر8:آپ کے عزیز و اقارب ایسا نہیں چاہتے تھے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ کوفہ کے لوگ بے وفا ہیں جفا کار ہیں۔ انہوں نے آپ  کے والد محترم  سے بھی بے وفائی کی اور آپ  سے بھی کرسکتے ہیں۔
سوال نمبر9:باوجود اس کے کہ جلیل القدر صحابہ کرام  امام عالی مقام کی رائے سے متفق نہ تھے، آپ نے کوفہ جانے کا فیصلہ کیوں فرمایا؟
جواب نمبر9: امام ِ عالی مقام  کو جلیل القدر صحابہ ِ کرام  کے شدید اصرار کالحاظ تھامگر آپ کے نزدیک اہل ِ کوفہ کی درخواست کو رد فرمانے کے لیئے کوئی شرعی عذر نہ تھا۔
سوال نمبر10: امام عالی مقام نے کن کو کوفہ سفارت کے لیئے بھیجا؟
جواب نمبر10:آپ نے حضرت مسلم بن عقیل کو کوفہ سفارت کے خیال سے بھیجا۔
سوال نمبر11:کوفہ میں مسلم بن عقیل کس کو ساتھ لے کے گئے؟
جواب نمبر11:حضرت مسلم بن عقیل اپنے کچھ ساتھیوں اور ۲ بیٹیوں کو جو کہ آپ کو پیارے تھے ان کو ساتھ لے کر روانہ ہوئے۔
سوال نمبر12:کوفہ میں حضرت عقیل کا استقبال کیسا تھا اور وہاں کیا ہوا؟
جواب نمبر12:کوفہ کے شیعان علی نے آپ  کا شاندار استقبال کیا اور پہلے ہی دن ۱۲۰۰ افراد نے حضرت عقیل کے ہاتھ پر حضرت امام حسین کے حق میں بیعت کر لی۔
سوال نمبر13:حضرت مسلم بن عقیل  جب سفارت کے لیئے تشریف لے گئے تو اس وقت کوفہ کے گورنر کون تھے؟
جواب نمبر13:اس وقت کوفہ کے گورنر نعمان بن بشیر تھے۔
سوال نمبر14:یزیدیوں نے دعوت اسلام کا جھنڈا ابھرتا دیکھ کر گورنر کو کیا مشورہ دیا؟
جواب نمبر14:انہوں نے یہ مشورہ دیا کے مسلم بن عقیل کو گرفتار کر کے اور قتل کر کے انکا صفایا کردو تاکہ فتنہ و فساد کا امکان نہ رہے۔

Chapters / Baab of Markaa E Haq O Batil By Hammad Hassan Khan