مشق نمبر 14
دن 14
عنوان:۱) شہادت عون و محمد
۲) شہادت حضرت عباس علمدار
۳) شہادت علی اصغر
۴) بیٹی صغری کا قاصد
سوال نمبر1:حضرت امام حسین نے عون و محمد کو جنگ میں شامل ہونے سے کیوں منع فرمایا؟
جواب نمبر1: عون و محمد کم عمر تھے ان کی عمر ۹ اور ۱۰ سال تھی۔
سوال نمبر2:حضرت بی بی زینب نے عون و محمد کو میدان جنگ روانہ کرتے ہوئے کیا نصیحت کی؟
جواب نمبر2:حضرت بی بی زینب نے عون و محمد کو نصیحت کی۔ یاد رکھو! اگر تم سے پوچھا جائے کہ تم کون ہو تو ہرگز یہ نہ کہنا کہ تم زینب کے بیٹے ہو کہنا کہ ہم حضرت امام حسین کے غلام ہیں۔
(جاری ہے)
سوال نمبر3:جب عمر بن سعد نے عون و محمد کو پانی کی لالچ دے کر اپنی طرف کرنے کی کوشش کی تو عون و محمد نے کیا فرمایا؟
جواب نمبر3:عون و محمد تڑپ اٹھے اور جواب دیا کہ اوہ ظالم ہم نہ ہی زینب کے بیٹے ہیں نہ حضرت امام حسین کے بھانجے ہیں۔
ہم تو امام عالی مقام کے غلام ہیں اور ہم تمہاری لالچ میں آنے والے نہیں ۔ ہم اللہ کی راہ میں لڑنے کے لئے آئے ہیں۔
سوال نمبر4:عون و محمد کو کیسے شہید کیا گیا؟
جواب نمبر4:سب نے عون و محمد پر تیروں اور تلواروں کی بوچھاڑ کردی۔ چھوٹے بھائی کے سینے میں تیرلگا تو بڑا بھائی جھک کر نکالنے لگا ۔ دشمن نے تلوار سے وار کردیا اور دونوں بھائی جام شہادت نوش کر گئے۔
سوال نمبر5:امام عالی مقام کے علمبردار کون تھے؟
جواب نمبر5:حضرت امام حسین کے علم بردار حضرت عباس بن علی تھے۔
سوال نمبر6:حضرت عباس بن علی نے امام عالی مقام سے کس بات کی اجازت طلب کی؟
جواب نمبر6:حضرت عباس بن علی نے امام عالی مقام سے عرض کیا کہ اجازت دیجیے کہ میں جا کر فرات سے ایک مشکیزہ پانی لے آؤں اور ان پیاسوں کو پلاؤں ۔
سوال نمبر7:جب کوفیوں نے کہا جب تک امام حسین یزید کی بیعت نہ کر لیں پانی کا ایک قطرہ نہ دیں گے تو حضرت عباس نے کیا فرمایا؟
جواب نمبر7:آپ کو جلال آگیا اور فرمایا:” حسین سر کٹوا سکتے ہیں پر باطل کے سامنے سر نہیں جھکا سکتے۔“
سوال نمبر8:حضرت عباس پانی پینے سے کیوں رک گئے؟
جواب نمبر8:حضرت عباس نے مشکیزہ بھرا اور ایک چلو لے کر پینا چاہا تو ننھے بچوں کا پیاس سے تڑپنا اور بلکنا یاد آگیا ۔
آپ نے چلو کا پانی گرایا اور مشکیزہ بائیں کندھے پر لٹکا کر نکل پڑے۔
سوال نمبر9:حضرت علی اصغر کی عمر شریف کیا تھی؟
جواب نمبر 9: حضرت علی اصغر کی عمر تقریباً چھ ماہ تھی۔
سوال نمبر10:حضرت عباس کی شہادت پر امام عالی مقام کی زبان سے کیا کلمات جاری ہوئے؟
جواب نمبر10:شدت غم سے امام عالی مقام کی زبان سے یہ کلمات جاری ہوئے: ” کہ اب میری کمر ٹوٹ گئی ہے“۔
سوال نمبر11:حضرت علی اصغر کو کیسے شہید کیا گیا؟
جواب نمبر11:امام عالی مقام اپنے پیارے بیٹے علی اصغر کو پیار کر رہے تھے کہ حرمل بن کاہل نے تیر کا ایسا وارکیا کہ وہ تیر حضرت علی اصغر کے حلق کو چیرتا ہوا امام ِ عالی مقام کے بازو میں پیوست ہو گیا۔
سوال نمبر12:حضرت علی اصغر کی شہادت پر امام عالی مقام نے کیا فرمایا؟
جواب نمبر12:حضرت امام عالی مقام نے حسرت بھری نگاہ آسمان کی طرف اٹھا کر فرمایا: ”یاالٰہی! حسین کی یہ ننھی قربانی بھی قبول فرمالے“۔
سوال نمبر13:مدینہ منورہ کی گلیوں میں ایک مکان کے دروازے پر کون بیٹھی رو رہی تھی؟
جواب نمبر13:امام عالی مقام کی بیٹی حضرت صغری ایک مکان کے دروازے پر بیٹھی رو رہی تھیں۔
سوال نمبر14:حضرتصغری کی کوفہ جانے کی درخواست پر اس شخص نے کیا کہہ کر ان کو لے کے جانے سے انکار کردیا؟
جواب نمبر14:سوار نے کہا میں تمہیں ضرور لے چلتا لیکن میرے اونٹ پر کجاوہ نہیں ہے پر میں تمہارا خط تمہارے باپ تک ضرر پہنچا دونگا۔
اور وہ ان کاخط لے کر روانہ ہوگیا۔
سوال نمبر15:امام عالی مقام نیحضرتصغری کے قاصد کے ہاتھ ان کے لئے کن الفاظ میں پیغام بھیجا؟
جواب نمبر15:امام عالی مقام نے حضرت صغری کے لئے فرمایا کہ اس کو کہنا ’ بیٹی! ایسا صبر کر جو قابل رشکِ ،قابلِ شنید اور قابلِ تقلید ہو۔اب ہماری ملاقات قیامت کے دن ہی ہو گی اور اب اکبر و اصغر کو مدینہ آنے کا پیغام نہ بھیجنا۔ وہ مدینے والی کی گود میں سو رہے ہیں“