Episode 55 - Muskrat By Uswah Imaan

قسط نمبر 55 - مسکراہٹ - اسوہ ایمان

صدیق ملک نور پور گاؤں کا ایک چھوٹا کاشتکار ہے جس کی محنت اس کی زمین سے اتنی آمدن دیتی ہے کہ بمشکل گزارا ہوتا ہے۔ تین بیٹیوں کا باپ ہے۔ بیٹا کوئی نہیں ہے۔ ز یتون ملک سب سے بڑی بیٹی ہے۔ جبکہ شائستہ ملک آٹھویں جماعت کی طالبہ ہے اور دوسرے نمبر پر ہے۔ تیسری بیٹی رضوانہ ملک پانچویں جماعت کی طالبہ ہے۔ چھوٹی دونوں بہنیں پڑھائی میں مناسب ہی ہیں۔
مگر زیتون ملک پڑھائی میں بہتر اور پڑھنے کی شوقین ہے۔
زیتون ملک کا میٹرک کا رزلٹ آتا ہے۔ زیتون نے فرسٹ ڈویژن میں میٹرک کا امتحان پاس کیا ہے۔ اس کے ماں باپ اس کی شادی کر دینے کے بارے میں سوچتے ہیں کیونکہ اس کی پھوپھو کا بیٹا میٹرک کر کے لینے کے بعد قریبی تحصیل میں جونیئر کلرک کی نوکری کرتا ہے۔ اس کے ماں باپ کا خیال تھا کہ لڑکا برسرِ روزگار ہے۔

(جاری ہے)

زیتون کی تعلیم لڑکے کے برابر ہو گئی ہے اس لیے اسکو مزید نہیں پڑھنا چاہیے۔ پھر زیتون کے کونسا بھائی ہیں۔ باپ کو ہی تینوں بیٹیوں کی بروقت شادیاں کرنی تھیں۔
زیتون اپنی ماں سے بات کرتی ہے کہ وہ ابھی پھوپھو سے رشتے کی بات نہ کریں کیونکہ وہ پڑھنا چاہتی ہے۔
اسکی ماں کہتی ہے کہ ”ہاں تمہیں بٹھا لیں تو آگے باقی دونوں کا راستہ بند ہو جائے گا۔
تمہاری پڑھائی کی خاطر میں سب کو گھر میں لیے بیٹھی رہوں۔ کس کے سر پر؟ ویسے بھی میٹرک کر کے کون سا تیر مار لیا ہے جو آگے پڑھ کر مار لو گی۔“
زیتون نے دیکھا کہ اس کی ماں بالکل بھی اس بات کو ماننے کو تیار نہیں تب وہ اپنے باپ سے بات کرنے کا فیصلہ کرتی ہے۔ باپ اس کی خواہش دیکھ کر مان جاتا ہے اور اپنی بہن سے رشتہ کی بات کرنے کا فیصلہ ترک کر دیتا ہے۔
زیتون اپنے والد کے ساتھ تحصیل کے کالج میں جا کر داخلہ فارم لے آتی ہے۔ اگلے دن داخلے کی آخری تاریخ ہوتی ہے۔ اس کو سمجھ نہیں آتی کہ کونسے مضامین کا انتخاب کرے۔ وہ اپنی سکول ٹیچر سے مشورہ کرتی ہے۔ سکول ٹیچر کہتی ہے۔
”بھئی جو Combination پسند ہے وہ رکھ لو۔“
یہ سن کر زیتون نے انہیں بتایا۔
”مجھے پسند تو ہم اکنامکس اور Fine Arts وغیرہ ہیں مگر ان میں خرچہ زیادہ ہو گا۔
پتہ نہیں افورڈ ہو سکے یا نہیں۔ میں ابا کے لیے مشکلات کھڑی کرنا نہیں چاہتی۔“
یہ سب سن کر سکول ٹیچر نے کہا۔
”ہاں بھئی خرچہ تو ہے ان Subjects میں۔ تو پھر یوں کرو عربی اور اسلامیات والا Combination رکھ لو۔“
مگر مس عربی تو مشکل ہو گی میں نے کبھی پڑھی نہیں۔ (زیتون نے تشویش کا اظہار کیا)
زیتون آسان تو پیچھے رہ جانے والا Combination بھی نہیں ہے یعنی Statistics والا (ٹیچر نے بتایا)
کالج کے ٹیچر کے ساتھ ساتھ ریگولر پڑھنا تو عربی، اسلامیات والا Combination پڑھا جائے گا۔
آسان تو کچھ بھی نہیں۔ عربی میں تو Help کرنے والا کوئی نہ کوئی مل جائے گا جبکہ کسی اور Subject کے لیے تو نہ خود پڑھنا آسان ہے اور نہ کوئی پڑھانے والا ملنے والا ہے۔
(یہ تجزیہ ٹیچر نے کیا)
زیتون بحالتِ مجبوری عربی اور اسلامیات والا Combonation رکھ لیتی ہے اور پریشان ہے کہ کیسے پڑھوں گی۔ منصوبہ یہ بناتی ہے کہ ٹیچر کے ساتھ ساتھ روز کا روز پڑھوں گی۔
بس اللہ کرے ٹیچر کوئی اچھی مل جائے۔
#…#…#
کالج میں داخلہ ہو جاتا ہے۔ کالج میں پہلا دن ہے اور زیتون بہت کش مکش کا شکار ہے کہ کیسے سب کچھ ہو گا اتنے میں اس کو سلمیٰ نظر آتی ہے۔ وہ اس کے پاس جا کر پوچھتی ہے تو معلوم کرنے پر پتہ لگتا ہے کہ وہ بھی زیتون کی کلاس فیلو ہے۔ دونوں کلاس کی طرف جانا شروع کرتی ہیں۔
راستے میں Senior Students انہیں روک لیتی ہیں۔
اوہو تو یہ First Year ہے۔
تو کیا نام ہیں محترماؤں کے
ہوں! بولو (سلمیٰ سے پوچھا گیا)
سلمیٰ! (فوراً جواب آیا)
اور تمہارا
زیتون!
(فوراً قہقہے گونجنے لگے)…… ہاہا… ہاہا… ہاہا… زیتون!
یہ کیا نام ہے؟
کیا مطلب ہے زیتون کا؟
جنت کا پھل ہے… (زیتون نے جواب دیا)
اچھا تو آپ کا نام پھل ہے۔
جس کا ایڈریس جنت ہے۔ پھر تو تمہارے باقی بہن بھائیوں کے نام انگور، انار وغیرہ ہونگے۔ سب لڑکیوں نے قہقہہ لگایا۔
سلمیٰ اس کا بازو کھینچ کر وہاں سے اسے لے گئی۔
تم ان کی باتوں کا برا نہ منانا۔ یہ لوگ تو آج دوسروں کو پریشان کرنے کے مشن پر نکلی ہیں۔
#…#…#
عربی کی پہلی کلاس ہے۔ میڈم سکینہ کلاس لینے آتی ہیں۔ پہلے اپنا Introduction کرواتی ہیں پھر کلاس سے کہتی ہیں کہ باری باری اپنا Introduction کروائیں۔
وہ ساتھ ہی ساتھ یہ بھی پوچھ رہی ہوتی ہیں کہ آپ کے عربی میں کتنے مارکس تھے۔
پہلی لڑکی تعارف کرواتی ہے۔ اپنے مارکس بتاتی ہے۔
دوسری لڑکی بھی نام، سکول کا نام اور اپنے مارکس بتاتی ہے۔
جب وہ تیسری لڑکی (یعنی زیتون) سے پوچھتی ہیں تو وہ کہتی ہے۔زیتون ملک۔
اسلامیہ سکول سے میٹرک کیا ہے۔
عربی نہیں پڑھی
یہ سنتے ہی میڈم سکینہ نے حیرت و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔
کیا؟
سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
آپ تو میرا رزلٹ خراب کریں گی۔
پتہ نہیں یہ کالج والے ایسے لوگوں کو داخلہ کیوں دے دیتے ہیں۔
زیتون کو یہ بات بہت بری لگی۔
پہلے دن ہی اس قدر Insult اور میڈم کا رویہ؟
کہاں زیتون نے سوچا تھا کہ ٹیچر کی Help سے وہ یہ Subject یعنی عربی کور (Cover) کر لے گی۔ یہاں تو Help کا دور دور تک کوئی امکان نہ تھا۔ اس کے سارے منصوبے راکھ ہو گئے۔

Chapters / Baab of Muskrat By Uswah Imaan