Episode 63 - Nahi Aasan Yeh Safar By NayaB JilaNi

قسط نمبر 63 - نہیں آساں یہ سفر - نایاب جیلانی

”آپ سونی ہیں۔“دودھ اور گلاب سے گندھی اس لڑکی نے اپنی غلافی آنکھوں سے سونی کی طرف دیکھا تھا اور سونی تو اس کے حسن جہاں سوز میں چند پل کیلئے کھو گئی۔
”جی… اور میں آپ کو لینے کیلئے آئی ہوں۔“فیصلہ تو ہو چکا تھا۔ اب تو عمل کرنا باقی تھا۔
”ہمیں…“دونوں ماں‘ بیٹی تحیر زدہ رہ گئیں۔
”جی… اٹھئے‘ میرے ساتھ چلئے۔“ سونی اب مسکرا رہی تھی۔
بے حد سادہ اور اجلی مسکراہٹ۔
”کہاں؟“ ان دونوں کے مردہ تن میں گویا جان پڑ گئی تھی۔ بھیگی آنکھوں اور اداس ہونٹوں پر شفق اتر آئی۔
”میرے گھر۔“سونی نے کپڑوں کا تھیلا ہاتھ میں پکڑ لیا تھا۔ سوہنی نے دوسرا تھیلا اور ماں کی دواؤں کا شاپر تھاما۔وہ ان ٹوٹی بکھری دو عورتوں کو سائبان دینے کی غرض سے گھر لے آئی تھی۔

(جاری ہے)

انسان درد دل کے واسطے ہی تو پیدا کیا گیا ہے‘ تخلیق کیا گیا ہے۔

”اس بے درد دنیا میں تیرے جیسے لوگ بھی موجود ہیں بیٹی۔“گھر آنے کے تیسرے دن بعد بھی ثروت خالہ بے یقین تھیں‘ حیران تھیں اور سوہنی ششدر۔
”خالہ! اس گھر کو اپنا گھر سمجھئے گا۔مجھے اماں بی پر پورا پورا اعتماد ہے اور میں آپ کا بھی اعتبار کرتی ہوں‘مجھے کسی وضاحت‘ تسلی یا سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اپنے دل سے سارے بوجھ اتار دیجئے‘ میں ہی نہیں یہ پورا محلہ کوثر باجی کی فطرت اور مزاج سے بہ خوبی آگاہ ہے۔
“سونی نے حلاوت سے ان کی تمام پریشانی کو دور کرنے کی کوشش کی۔وہ جو اسے کوثر کے رویے کی وضاحت دینا چاہتی تھیں۔ محض آنسو پی کر خاموش ہو گئیں۔
چند دنوں میں ہی سونی کی خالہ اور سوہنی سے اچھی خاصی بے تکلفی ہو گئی تھی۔ان دونوں کے آنے سے گویا گھر میں رونق سی اتر آئی۔ کسی بزرگ کی موجودگی بھی نعمتوں سے کم نہیں ہوتی۔خالہ ثروت بہت کم گو‘ سنجیدہ اور صوم و صلوٰة کی پابند خاتون تھیں۔
سوہنی میں بھی اپنی ماں کی عادتیں بددجہ اتم موجود تھیں۔وہ سونی کے ساتھ بہت جلد گھل مل گئی تھی۔
سامی کو اماں بی کی ان مہمان خواتین کی اپنے گھر میں موجودگی خاصی کھٹکی تھی۔پوری رات تقریباً ان دونوں کی بحث و مباحثے میں گزر گئی تھی اور یہ اسی رات کی بات تھی جب سونی خالہ اور سوہنی کو گھر لے کر آئی تھی۔ سامی نے سنا تو تاؤ کھا کر رہ گیا۔
”ہر ایک پر اعتبار کر لیا کرو‘ نہ جانے کسے اٹھا کر گھر لے آئی ہو۔“
”مجھے پوری تسلی ہے‘تم فکر مت کرو‘یہ ہمیں کوئی بھی نقصان نہیں پہنچائیں گی‘ عزت دار شریف عورت‘ حالات کی ستائی ہو‘جوان بیٹی کو لئے در در دھکے کھا رہی ہے اور دنیا کو دیکھنے اور لطف لینے کیلئے ایک تماشا مل گیا ہے۔“
”تم مجھ سے پوچھ تو لیتیں۔“سامی سخت خفا تھا۔
”میں گھر میں کہاں ہوتا ہوں‘ تمہیں تنہا جان کر اگر کوئی نقصان پہنچا دیں تو پھر؟“
”ایسا کچھ نہیں ہوگا۔“سونی بھی سنجیدہ تھی۔
”میں کچھ نہیں جانتا۔ تم انہیں صبح ہی چلتا کرو۔“
”میں ایسا ہرگز نہیں کروں گی۔“وہ اٹل انداز میں گویا ہوئی۔
”تم بہت بھولی ہو سونی۔“ اس نے اپنا چائے کا کپ خالی کرکے سونی کو تھمایا۔
”میری بات مان جاؤ‘ فائدہ اسی میں ہے‘ کب تک انہیں گھر میں رکھو گی۔“
”جب تک خالہ ثروت چاہیں‘یہاں رہ سکتی ہیں۔“
”ساری زندگی اگر رہنا چاہیں‘یہیں ڈیرہ لگا لیں تو پھر۔“سامی نے طنز بھرے انداز میں کہا۔
”میرے دل میں اور گھر میں بہت جگہ ہے۔“
”بھاڑ میں جاؤ تم۔“سامی کو غصہ آ گیا۔ ”ہر کسی سے ہمدردی کرنے لگتی ہو‘ کسی دن سخت چوٹ کھاؤ گی۔
”کبھی اچھی بات بھی منہ سے نکال لیا کرو۔“ وہ بھی برامان گئی تھی۔ رات بھر سامی خفا ہی رہا تھا اور یہ خفگی سویرے سویرے دو پل میں جاتی رہی۔ خالہ کی میٹھی طبیعت نے سامی کو بھی اپنا گرویدہ بنا لیا تھا۔ حالانکہ وہ بہت کم بولتی تھیں اور سوہنی کے حسن کو دیکھ کر تو اچھے بھلے بندے سدھ بدھ بھول جائیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔
”لڑکی خوبصورت ہی نہیں معصوم بھی ہے۔
دھوکے باز تو نہیں لگتیں دونوں۔“سامی کے اس تبصرے نے سونی کو غصہ دلانے کی بجائے مسکرانے پر مجبور کر دیا تھا۔
”سو ہنی کے حسن کا جادو تو نہیں چل گیا۔“
”توبہ توبہ۔“ سامی نے کانوں کو ہاتھ لگائے۔ ”میری ایسی مجال کہاں۔“ وہ بائیک کی چابی اٹھا کر باہر نکل گیا تھا۔ سونی بھی ہنستے ہوئے اپنے کام میں مصروف ہو گئی۔
######

Chapters / Baab of Nahi Aasan Yeh Safar By NayaB JilaNi