Episode 62 - Qalandar Zaat By Amjad Javed

قسط نمبر 62 - قلندر ذات - امجد جاوید

وہ اپنے کمرے میں بیڈ پر لیٹا ہواتھا‘ دھیمی دھیمی روشنی تھی‘ کھلی ہوئی کھڑکی سے ہوا آرہی تھی‘ کمرے کاماحول خاصا خوشگوار تھا‘ مگر یہ ساری خوشگواریت رن ویر سنگھ کی باتوں میں تحلیل ہو کرپریشانی کاباعث بن رہی تھی۔ اگرچہ یہاں آتے ہی چند دنوں میں اس نے جوکامیابی حاصل کرلی تھی یہ اس کا عشر عشیر بھی نہیں تھا جووہ سوچ کر آیا تھا‘ رویندر سنگھ کے خاندان کو ختم کرنا اس کا اولین مقصد تھا‘لیکن ہردیپ سنگھ کو مارلینے کے بعد‘ اس کے خلاف دائرہ بہت تنگ ہوتاچلاجارہاتھا۔
رن ویر سنگھ کی باتوں سے پختگی چھلکتی تھی‘ اسے یونہی اس خطرناک اورحساس علاقے میں تعینات نہیں کیا گیاتھا‘ اگر وینکوور میں جسمیندر سنگھ کا اسے سہارا نہ ہوتاتو شاید وہ اس قدر کامیابی حاصل نہ کرپاتا‘ وہ جس بین الاقوامی ریکٹ سے تعلق رکھتاتھا اس کی تو خود اسے سمجھ نہیں آئی تھی۔

(جاری ہے)


 بس یہی تھا کہ وہ اس کابہت اچھا دوست تھا‘ جس کی جڑیں بھارتی پنجاب میں بہت دور تک پھیلی ہوئی تھیں۔
تب اچانک اسے خیال آیا کہ جسمیندر نے جن بندوں کو اس کی مدد کرنے کے لیے کہااور انہوں نے مدد بھی دی‘ اگر ان میں سے کوئی پکڑا جاتا ہے تو پھر کیا ہوگا؟ اس کا کمزور ترین پہلو یہی تھا۔ ”کیا ان لوگوں کو میرے بارے میں معلوم ہوگا یانہیں؟“ یہ سوال ہی جسپال کو پریشان کردینے والا تھا۔ وہ انہی خیالوں میں کھویا ہواتھا کہ اسے کمرے کا دروازہ بند ہونے کی آواز سنائی دی۔
اس نے گھوم کر دروازے کی جانب دیکھاتو حیران رہ گیا۔ اس کے سامنے ہرپریت کھڑی تھی لیکن لگتاتھا کہ وہ کسی اور سیارے کی مخلوق ہے۔ ا س نے مہین سا ہلکے سبز رنگ کا گاؤن پہنا ہواتھا۔ جس سے اس کا گورا بدن چھلک رہاتھا‘ کھلے گیسو ،جس میں دائیں جانب سفید کلیوں کی ایک لڑی اس کی گردن پر کھیل رہی تھی‘ وہ خمار آلود نگاہوں سے اس کی طرف دیکھ رہی تھی۔
جسپال ایک لمحے کے لیے چکرا کر رہ گیا۔ ہرپریت کا یہ نیاروپ اس کی سمجھ سے بالکل باہر تھا۔ اس لیے وہ تجسس آمیز لہجے میں ب ولا۔
”ہرپریت‘ خیریت تو ہے نا‘ تم یوں …“
یہ سنتے ہی وہ ایک دم سے ٹھٹک گئی‘ پھر چند لمحے ساکت رہنے کے بعد سرجھٹکتے ہوئے بولی۔
”واہ جسی جی‘ واہ‘ سارے رومانٹک موڈ کا ستیاناس ماردیا ہے‘ یہ بات کرکے۔
”اوہ تو تم رومانٹک موڈ میں تھی اور یہ رومانٹک موڈ میں تم بھوتنی بن جاتی ہو؟“ یہ کہتے ہوئے وہ قہقہ لگا کر ہنس دیا‘ اس پر ہریرپت بہ مشکل اپنی ہنسی روکتی ہوئی اس کے پاس بیڈ پر آلیٹی ‘اورپھر ہنستے ہوئے مذاق اڑانے والے انداز میں بولی۔
”اس وقت تم بھی تو کسی گھوسٹ سے کم دکھائی نہیں دے رہے ہو‘ منہ دیکھا ہے اپنا۔“
”کیاہوامیرے منہ کو… “اس نے حیرت سے پوچھا تو سنجیدگی سے بولی۔
”یار‘ تم نے اس رن ویر سنگھ کو کچھ زیادہ ہی سرپر سوار کرلیاہے‘ وہ کچھ نہیں ہے‘ یاد رکھو۔ یہاں جرم وہی ہوتاہے‘ جوثابت ہوجائے‘ورنہ کوئی مجرم یہاں مجرم نہیں ہے۔“
”بات یہ نہیں ہے پریتی… میں صرف اور صرف یہ سوچ رہاہوں کہ اب جتنا وقت زیادہ ہوتاجائے گا‘ رویندر سنگھ کے خاندان کومارنے میں اتنی مشکل ہوجائے گی‘ تمہارا کیاخیال ہے‘ خفیہ ادارے یہاں سرگرم نہیں ہوگئے ہوں گے۔
“ اس نے سنجیدگی سے کہا۔
”یار…! چھوڑ ان باتوں کو‘ ان کاکام ہے‘ انہوں نے تو کرناہے‘ ہمارا جوکام ہے‘ وہ ہم نے کرنا ہے‘ نہ ہم انہیں روک سکتے ہیں اور نہ وہ ہمیں روک سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ ہم ایک دوسرے کوختم نہ کرلیں۔“ ہر پریت کے لہجے سے عزم جھلک رہاتھا۔ اس پر جسپال چند لمحے خاموش بیٹھا سوچتا رہا پھر ایک دم سے مسکراتے ہوئے اس کی کمر پرہاتھ مارتے ہوئے بولا۔
”پر اس سارے معاملے میں تمہارا اس طرح بھوتنی بن کرآنے سے کیا تعلق…؟“
”میں نے سوچا‘تم ذرا سے الجھے ہوئے ہو‘ پریشان ہو‘ میں ذرا جاکر تبدیلی لاتی ہوں‘ تھوڑی محبت بھری باتیں کریں گے اور… اور کچھ اچھا وقت گزریں گے‘ سب کچھ بھول کر…“اس نے اپنے لہجے کو خمار آلود بناتے ہوئے کہاتو جسپال ہنستے ہوئے بولا۔
”تم اداکاری بہت اچھی کرلیتی ہو‘ کبھی فلم انڈسٹری میں کوشش کی؟“
”اوئے یار! کیا پوچھتے ہو‘ تم نے تو ہماری دکھتی ہوئی رگ پر ہاتھ رکھ دیا‘ میں نے سوچا ہوا ہے‘ میں اگر فلم سٹار نہ بن سکی تو اپنی فلم ضرور بناؤں گی‘ چاہے اس کے لیے مجھے جتنا بھی سرمایہ خرچ کرناپڑے۔
“ اس نے ٹھنڈی سانس کھینچتے ہوئے کہا تو جسپال بولا۔
”چل اٹھ اور جاکر کوئی ڈھنگ کے کپڑے پہن کرآ‘ پھر گپ شپ کرتے ہیں ممکن ہے پھوپھو‘ یا انوجیت ادھر آجائے اور…“
”وہ دونوں گھر پر نہیں ہیں‘ صرف جوتی ہے اوروہ کچن میں مصروف ہے۔“ وہ ہنستے ہوئے بولی۔
”وہ گھر پر نہیں ہیں تو اس کامطلب یہ نہیں کہ تم بھوتنی بن کرآجاؤ۔“ جسپال نے کہا تووہ تیزی سے اٹھ کر ہنستے ہوئے باہر چلی گئی۔
وہ چند لمحے یونہی ساکت بیٹھا رہا‘ اس نے محسوس کیا کہ ہرپریت کے یوں آنے سے غبار چھٹ گیا ہے جسپال نے پھر سے لیپ ٹاپ کھول لیا۔ لیکن جسمیندر ابھی تک آن لائن نہیں ہواتھااور نہ ہی کوئی میل آئی تھی‘ وہ پرسکون ساہو کر لیپ ٹاپ اسکرین میں کھوگیا۔ اس کے ذہن میں اب دور دور تک رن ویر سنگھ کے بارے میں سوچ نہیں تھی۔
تقریباً آدھے گھنٹے کے بعد ہرپریت آئی تو اس کے ہاتھ میں ایک چھوٹی سی ٹرے تھی۔
جس میں چائے کے دو مگ دھرے ہوئے تھے۔ جسپال نے لیپ ٹاپ بند کیااور ایک طرف رکھ کر چائے کامگ تھام لیا۔ اس بار اس نے کاسنی رنگ کی شلوار اورسلولیس قمیص پہنی ہوئی تھی۔
”چھت پر چلتے ہو یایہیں رومانس چلے گا۔“ اس نے پوچھا۔
”پریتی… تومجھے ایک بات بتا‘ یہ تونے رومانس کس شے کانام رکھا ہوا ہے؟“
”سچ بتاؤں۔“ اس نے چمکتی آنکھوں کے ساتھ پرجوش انداز میں کہا۔
”ہاں سچ ہی بتاؤ‘ جھوٹ کیوں؟“
” توپھر سنو…!“یہ کہہ کر اس نے بیڈ پرآلتی پالتی ماری‘ چائے کا مگ سامنے رکھا اور بولی۔ ”انتہائی فضول گفتگو اور مضحکہ خیز حرکات کو میں رومانس کرنا کہتی ہوں۔“
”واہ …! کیا خیالات ہیں۔“ جسپال نے کہااورقہقہہ لگا کر ہنس دیا۔ جس پر ہرپریت نے اسے پرشوق نگاہوں سے دیکھا اور خوش ہوگئی‘ وہ جو چاہتی تھی وہ اس نے پالیاتھا۔
پھر چند لمحے بعد بولی۔
”واہ گرو کی مہرہے ہم لوگوں پر جو تھوڑا بہت شعور دے دیا ہے ورنہ ہم بھی عام لوگوں کی طرح یا تو نشہ کررہے ہوتے یا پھرگانے بجانے والوں میں شامل ہوجاتے۔ جسی! ہم لوگ نہیں بنے اس پیار کے کھیل کے لیے‘ محبت ہم لوگوں کو راس نہیں‘ وہ محبت جس میں دل دے دیا جاتا ہے‘ ہمیں تو ایک مقصد کے لیے جینا ہے‘ اوراس مقصد کے لیے مرجانا ہے‘ باقی وہ سوہنا رب جانے‘ کیا کرتاہے۔“
”یار‘ تم تو سیریس ہی ہوگئی ہو۔“ جسپال نے سنجیدگی سے کہا۔

Chapters / Baab of Qalandar Zaat By Amjad Javed

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

قسط نمبر 113

قسط نمبر 114

قسط نمبر 115

قسط نمبر 116

قسط نمبر 117

قسط نمبر 118

قسط نمبر 119

قسط نمبر 120

قسط نمبر 121

قسط نمبر 122

قسط نمبر 123

قسط نمبر 124

قسط نمبر 125

آخری قسط