Episode 1 - Qalander Zaat Part 2 By Amjad Javed

قسط نمبر 1 - قلندر ذات (حصہ دوم) - امجد جاوید

میرا نوائے شوق

کہانی ختم نہیں ہوتی، کیونکہ جب تک انسان ہے ، وہ کہانی بُن رہا ہے اور کہانی اُسے بُن رہی ہے ۔چاہے کثرت سے وحدت کی طرف دیکھیں یا وحدت سے کثرت کی جانب، یہ سارا پھیلاؤ ایک ہی ہے ۔نکتہ ایک ہی ہے جہاں سے سب پھوٹتا ہے اور جہاں سب سمٹ جاتا ہے ۔یہ سارا پھیلاؤ، یہ پھوٹنا، یہ سمٹنا انسانی صورت ہی کے ساتھ ہے۔
کیونکہ انسانی صورت ہی کردار کا مظہر ہے۔ جیسے کہ سرکار بلّھے شاہ نے فرمایا 
” اک نکتے وچ گل مکدی اے“
انسانی حوصلہ اور اس کا ارادہ ایسی قوتیں ہیں،جو کائنات کی تسخیر میں بنیاد قرار دی گئیں ہیں۔ لیکن اس سے پہلے یہ سوال پیدا ہو جاتا ہے کہ زندگی ہے کیا؟ زندگی اور تسخیر میں آخر کیا تعلق ہے ،تواس کا سیدھا سا جواب ہے کہ زندگی کو تسخیر کرنا ہی زندگی ہے۔

(جاری ہے)

یہ فطری سی بات ہے کہ کسی بھی شے کی تسخیر کے لئے قوت چاہئے ہوتی ہے ، اور زندگی کی تسخیر میں صرف ایک ہی قوت کار آمد ہے اور وہ ہے عشق۔ جیسے کہ حضرت علامہ محمد اقبال نے فرمایا،”
عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر وبم
عشق سے مٹی کی تصویروں میں سوزِ دم بدم
آدمی کے ریشے ریشے میں سما جاتا ہے عشق
شاخِ گُل میں جس طرح بادِ سحر گاہی کا نم
کہتے ہیں کہ انسانی سوچ کا سرا پتہ کردار میں نظر آ جاتا ہے ۔
لیکن سوال یہ ہے کہ کردار بنتا کیسے ہے ؟ انسان وجودی، فکری اور روحانی طور پر کیسے ارتقائی منازل طے کرتا ہے ؟حالات اسے بنا دیتے ہیں یا وہ خود اپنا کردار تخلیق کرتا ہے ؟ انسان اگر اس دنیا میں موجود ہے تو اس کا کردار کیا ہے ؟ یہ اور ایسے بہت سارے سوال میرے پیش نظر تھے۔ کیونکہ کردار ہی بتا رہا ہوتا ہے کہ جس صورت سے کردار ظاہر ہو رہا ہے ابلیسی قوت کا مظہر ہے یا رحمانی قوت کے جلال وجمال کا اظہار ہے۔
دُنیا کے تمام فلسفے انسانی صورت ہی سے ظہور پاتے ہیں، دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے ۔ کہانی کابہاؤ ایسی سمت میں رواں دواں تھا کہ مجھے ان سوالوں کے جواب بھی درکار تھے۔الحمداللہ۔! جہاں تک میری ناقص عقل نے کام کیا ، مجھے اس کے جواب ملے اور میں اس داستان کا دوسرا حصہ لکھ پایا۔ اب یہ آپ کی نذر ہیں۔
میں شکر گذار ہوں، جناب حکیم محمد اقبال صاحب، حافظ محمد عباس (لعل بابا) کا جنہوں نے میرے لئے شانِ قلندر میں کئی نکتے اور عقدے حل کئے ۔
جو آپ سب کی نذر ہیں۔
میں شکرگذار ہوں جناب عمران قریشی صاحب کا جنہوں نے اس داستان کو اپنے ڈائجسٹ نئے افق میں اہتمام سے شائع کیا۔
میں شکر گذار ہوں اس خاک نشین کا جو اپنا آپ ظاہر کرنا پسند نہیں فرماتے۔
میں شکر گذار ہوں اپنے ان تمام قارئین کا جنہون نے مجھے مسلسل لکھتے رہنے میں مہمیز کا کام کیا ۔
 دعائیں آپ سب کے لئے ، اور آپ سے بھی دعاؤں کا طلب گار ہوں۔ 
امجد جاوید

Chapters / Baab of Qalander Zaat Part 2 By Amjad Javed

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

آخری قسط