Episode 47 - Saat So Saal Baad ( Imran Khan Niazi Tareekh Ke Aaine Mein ) By Anwaar Ayub Raja

قسط نمبر 47 - سات سو سال بعد (عمران خان نیازی تاریخ کے آئینے میں) - انوار ایوب راجہ

ہمارے بادشاہوں اور اُن کے مصاحبوں نے اسی انداز سے ملک لوٹا اور دولت باہر لے گئے ۔ لندن میں فلیٹ ، فرانس میں بنگلے اور جائیدادیں ، کنیڈا میں ہوٹل ، دبئی میں آسمان کو چھوتے ٹاور ، ملا ئیشیامیں جزیرے اور کاروبار۔دنیا میں کونسا ملک ہے جہاں ہمارے سیاستدانوں اور اُن کی مصاحب بیوروکریسی نے جائیدادیں نہیں بنائیں اور کونسا غیرملکی بینک ہے جہاں ڈالر اکاؤنٹ ، سونا اور قیمتی جواہرات نہیں چھپا رکھے۔
سیاستدانوں اور بیورو کریٹوں کے گھروں سے کرنسی، سونے اور جواہرات کے جو ذخیرے ٹیلی ویژن پر دکھلائے جاتے ہیں وہ کہاں جاتے ہیں کسی میڈیا نے اس پر کبھی نہ لکھا اور نہ ہی بحث کی۔ عام آدمی کا سوال ہے کہ اگر حکومت وقت واقعی عوام کی حالت سدھارنے کا مشن لیکر آئی ہے تو سب سے پہلے اپنی صفوں میں صفائی کا کام شروع کر دے ۔

(جاری ہے)

حضر ت عمر بن عبدالعزیز خلیفہ بنے تو سب سے پہلے اپنی اور اپنی بیوی کو جہیز میں ملی جاگیر اور زر وجواہرات بیت المال میں جمع کروادیے اور پھر بنو اُمیہ کے سرداروں ، گورنروں اور اعلیٰ عہدوں پر فائز لوگوں کو حکم دیا کہ وہ اپنا جائز اثاثہ رکھ کر باقی مال واپس کر دیں۔

احمد بن بیلا کی بیوی نے جنگ آزادی کے ہیرو سے نکاح سے پہلے اپنا زیور مجاہدین کے لیے وقف کر دیا۔ ہماری اسمبلیوں میں بیٹھی خواتین جس طمطراق سے مجلس شوریٰ میں جلوہ افروز ہوتی ہیں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ یہ اُس طبقے کی نمائندگی کرتی ہیں جو بھوک سے بلکتے بچوں کو چلچلاتی دھوپ اور ہڈیوں میں سوراخ کرتی سردیوں میں کھیتوں کے کنارے رکھ کر سارا سارا دن کھیتوں میں کام کرتی ہیں۔
جن کے پاس تن ڈھانپنے کو کپڑا اور پیٹ بھرنے کو دو وقت کی روٹی نصیب نہیں ہوتی ،جنہوں نے ہسپتال ، ڈاکٹر یا نرس کا صرف ذکر ہی سنا ہے۔ البتہ وہ اپنے لیڈروں کی شکلیں پہچانتے ہیں چونکہ وہ اُن سے محبت کرتے ہیں اور اُن کے ووٹ کی عزت بحال کرنے جیلوں کے فائیو سٹار کمروں میں رہتے ہیں۔ 
آج پاکستان میں بسنے والی رعایا کا باغ ویران ہے۔ بادشاہ پھل اٹھاکر باہر چلے گئے اور اُنکے غلاموں نے درخت ہی کاٹ ڈالے ہیں ۔
شاہی خانوادوں نے قومی خزانہ لوٹ کھایا اور بیوروکریسی نے مرغوں کی جگہ رعایا کو سیخوں پر چڑھا لیا۔ حاکم وقت اور اُس کے مصاحبوں نے رہی سہی کسر بھی نکال دی ہے اور اب قریب المرگ رعایا کو صبر کرنے ، قربانی دینے اور مزید برے وقت کی خوشخبری سنا رہا ہے۔ 
قارون ہلاک شد ، کہ چہل خانہ گنج داشت 
نوشین رواں نہ مرد کہ نام نکوداشت  
قارون کے پاس چالیس خزانے تھے مگر وہ مر گیا۔
نوشیروان عادل نہیں مرا کیونکہ وہ نیک نام چھوڑ گیا۔ 
ہزاروں سال پہلے مصر میں ایک قارون تھا جس کے پاس چالیس خزانے تھے۔ آج پاکستان میں چالیس سے زیادہ قارون ہیں اور ہر ایک کے پاس چا لیس چالیس ہزار خزانے ہیں۔ قارون فرعون کا وزیرتھا اور بلعم باعوریٰ ایک عالم دین اوردرویش تو تھا مگر قارون اور فرعون کا حمائتی اور حضر ت موسیٰ کا مخالف تھا۔ قرآن پاک میں فرمان ربی ّہے کہ وہ اپنی بیوی کی محبت اور دنیاوی لالچ میں آکر روحانی اور دینی رتبے سے گرگیا۔ بعض تفاسیر میں ہے کہ قیامت کے دن بلعم باعوریٰ اور اُس جیسے علمأو درویش کتوں کی صورت میں اُٹھیں گئے اور اصحاب کہف کا کتا بلعم باعوریٰ کی شکل میں اُٹھے گا۔

Chapters / Baab of Saat So Saal Baad ( Imran Khan Niazi Tareekh Ke Aaine Mein ) By Anwaar Ayub Raja