Episode 67 - Saat So Saal Baad ( Imran Khan Niazi Tareekh Ke Aaine Mein ) By Anwaar Ayub Raja

قسط نمبر 67 - سات سو سال بعد (عمران خان نیازی تاریخ کے آئینے میں) - انوار ایوب راجہ

2000ئمیں امجد شاہ کی کتاب ”اُس بازار سے پارلیمنٹ تک “ منظر عام پر آئی جس میں گوہر ایوب، آصف علی زرداری ، میاں نوازشریف ، میاں شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی کے علاوہ ایک سو پچیس سیاستدانوں کا ذکر آیا۔ عمران خان کے حوالے سے اُن ہی خواتین کا ذکر ہے جو کرکٹ کے دور میں اس پر فاریفتہ تھیں۔ امجد شاہ نے بھی اس بات کا اعترا ف کیا کہ یہ سب یکطرفہ محبتیں تھیں ۔
امجد شاہ نے آئین کے آرٹیکل 62اور63کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے مطابق یہ لوگ داغدار اور مجرم ہیں انہیں قوم کی قیادت کرنے کو کوئی حق نہیں۔ مذکورہ سیاستدانوں کی اکثریت کے تعلقات پاکستانی فلم اداکاراؤں ، طوائفوں یا پھر اپنی ہی پارٹی ورکروں سے لکھے گئے مگر نہ کوئی عدالت اور نہ ہی الیکشن کمیشن حرکت میں آیا ۔

(جاری ہے)

رائے لشکر علی کھرل نے اس کتاب کا نام پاپ سیکریٹ لکھااور محمد اعظم شیخ نے لکھا کہ یہ کتاب مت پڑھیے ۔ عدنان منیر عدنان نے رنگیلے سیاستدان اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے عنوان سے کتاب پر تبصرہ کیا مگر کسی سیاستدان نے اس کتاب کو عدالت میں چینلج نہ کر کے جرم تسلیم کرلیا۔ 
کتاب میں درج ہے کہ جتنی عصمتیں جمہوری ادوار اور ملکی سیاستدانوں کے ہاتھوں لٹیں 1947ئمیں ہندوؤں اور سکھوں کے ہاتھوں ، بے آبرو ہونے والی عورتوں کی تعدا داس سے کم ہے۔
مذکورہ کتاب کا ایک باب طوائفوں کا مسلم لیگ کی حمائت کا اعلان بھی ایک دلچسپ مگر شرمندگی سے بھرپو رہے۔ 
طارق اسمعیل ساگر کی کتاب ”را“ میں لکھا ہے کہ یہ ایجنسی کس طرح کام کرتی ہے اور شخصیات کے حوالے سے اسکا طریقہ کار کیا ہے۔ بریگیڈئیر (ر) ترمذی کی تصنیف ”حساس ادارے “ اورسی آئی اے کی کارروائیوں پر لکھی جانیوالی تحریر”اَن دیکھی حکومت“ سے پتہ چلتا ہے کہ وہ لوگ جو بد کردار ، لالچی اور کرپشن میں ملوث ہوتے ہیں اُن کی حب الوطنی بھی مشکوک ہوتی ہے۔
جن سیاستدانوں کا ذکر کتابوں میں آیا ہے وہ کرپشن اور لوٹ مار میں بھی ملوث ہیں اور اُن کے ذاتی اثاثے بیرون ملک ہیں ۔ ظاہر ہے کہ جن لوگوں کے خزانے بیرون ملک ہیں انہیں پاکستان سے حکمرانی کے سوا کیا دلچسپی ہوسکتی ہے۔ 
عمران خان واحد پاکستانی سیاستدان ہے جو عالمی شہرت یافتہ ایسا کردار ہے جس کا کوئی اثاثہ بیرون ملک نہیں ۔وہ مکمل پاکستانی اور محب وطن سیاستدان ہے ۔
اُس کی کوئی کمزوری کسی خفیہ ایجنسی کے ریکارڈ پر نہیں۔ جوانی کی کہانیوں میں وہ ہیرو ہے اور مد مقابل حسیناؤں کا تعلق یورپ، امریکہ اور بھارت سے ہے ۔ مغربی معاشرے میں یہ خواتین نہ صر ف اعلیٰ مقام رکھتی ہیں بلکہ باعزت اور شہرت یافتہ کہلاتی ہیں ۔ یورپی قوانین اور اخلاقیات انہیں مرضی کی زندگی جینے کا حق دیتے ہیں اور اُن کے حوالے سے کسی مرد کو بلیک میل کرنا جرم تصور کیا جاتا ہے۔
 
عمران خان کرکٹ کے میدان سے فلاحی کاموں کی طرف آیا اور دونوں میدانوں میں کامیاب رہا۔ بیس سالہ جدوجہد کے بعد وہ سیاست کے میدان میں اُترا تو مروجہ کرپٹ سیاسی نظام کے مضبوط قلعے کی دیواریں ہلا کر رکھ دیں۔ خاندانی سیاست کے محل بوسیدہ ہونے لگے تو مافیا نے بیرونی قوتوں کے سہارے پر اتحاد قائم کر لیا اور نو کے ٹولے نے قسم کھائی کہ وہ ملک میں امن نہیں ہونے دینگے۔ 

Chapters / Baab of Saat So Saal Baad ( Imran Khan Niazi Tareekh Ke Aaine Mein ) By Anwaar Ayub Raja