Episode 6 - Sehar Honay Tak By Sara Rehman

قسط نمبر 6 - سحر ہونے تک - سارہ رحمان

معاذ شام کی چائے پر پرویز صاحب کے گھر موجود تھا۔۔۔۔۔جب سے زینی گئی تھی وہ بیٹوں کی طرح پرویز اور فضیلہ کا خیال رکھ رہا تھا۔۔آج بھی شام کی چائے پر فضیلہ نے نائلہ اور معاذ کو بلایا تھا۔۔۔۔
معاذ میں معذرت خواہ ہوں۔۔۔میری تمام تر کوششوں کے باوجود بھی۔۔۔۔۔تمہیں فوج میں کمیشن نہیں مل سکا۔۔۔۔اس کی وجہ تمہارے والد صاحب ہیں۔۔۔کیونکہ وہ کافی عرصہ تک ہندو آرمی کی راہ میں رکاوٹ بنے رہے تھے۔
۔۔۔میجر شکلا کو تو تم جانتے ہی ہو۔۔۔وہ کسی قیمت پر بھی تم پر یقین کرنے کو تیار نہیں۔۔۔
پرویز صاحب کی بات پر معاذ کا چہرہ بلکل سردہو گیا تھا۔۔ 
ممبئی ہاسپٹل کا اپائنمنٹ لیٹر معاذ کو تھماتے ہوئے معاذ صاحب نے مزید کہا۔۔
تمہاری قابلیت کو دیکھتے ہوئے انہوں نے تمہیں جاب خود آفر کی تھی۔

(جاری ہے)

۔۔یہ تمہارے مجھ سے ملنے اور جاب کیلئے مجھ سے بات کرنے سے پہلے کی بات ہے۔

۔
لیکن میں اس انتظار میں تھا کہ تم مجھ سے خود بات کرو۔۔۔میرا بات کرنا اور تمہیں جاب آفر کرنا شائد پسند نہ آئی۔۔۔پرویز نے معاذ کو سرسری انداز میں اپائنمنٹ لیٹر دیر سے دینے کی وجہ بتائی۔۔۔۔
معاذ ان کی بات پر شرمندہ ہوتے ہوئے سر جھکا گیا۔۔۔۔اور ان کا شکریہ ادا کرنے لگا۔۔۔۔
انٹرنیشنل سٹم کمپیٹیشن اینڈ ایونٹس کے سائنسی مقابلے میں پہلے انعام کی حقدار قرار پانے والی ایک آٹھ سالہ بچی فاطمہ نور ہے۔
۔۔جس نے یہ مقابلہ جیت کر پاکستان کا سر فخر سے بلند کر دیا۔۔
آپ کو یہ سن کر حیرت ہو گی کہ اس بچی کا آئی کیو لیول 162ہے۔۔جو آئن سٹائن کے آئی کیو لیول سے بھی دو درجے زیادہ ہے۔۔۔
پاکستانی اور غیر ملکی نمائندے بار بار اس خبر کو نشر کر رہے تھے۔۔۔
اور فاطمہ کے بابا ماما۔۔۔۔خوشی سے بے حال تھے۔۔۔
جانِ بابا۔۔۔۔مانگو بابا سے کیا گفٹ لینا ہے۔
۔۔۔فاطمہ کے بابا فاطمہ کو پیار کرتے ہوئے فاطمہ سے پوچھ رہے تھے۔۔۔۔اور ماما فاطمہ کی پسندیدہ ڈشز بنا رہیں تھیں۔۔۔انہیں اپنی بچی کی غیر معمولی کامیابی سے جہاں خو شی ہو رہی تھی وہیں۔۔۔دل میں اک انجان خوف کنڈلی مار کے بیٹھ گیا تھا۔۔۔
بابا یہ پہلے کبھی کچھ بتاتی ہے جو اب بتائے گی۔۔۔مانو نے جھٹ سے بابا کے گلے میں دونوں بازو لاڈ سے ڈالتے ہوئے کہا۔
۔۔ایک زبردست سا ڈنر۔۔۔پھرررر ڈھیر ساری آئی سکریم اور پھررررر آپ ہمیں ٹوائز لے کر دیں گے اس کے بعد لمبی سسسسساری لونگ ڈرائیو۔۔۔ہے ناں فاطی میں ٹھیک کہہ رہی ہوں ناں۔۔۔۔
فاطمہ نے بھی اثبات میں سر ہلایا تھا۔۔۔۔وہ مانو کی کسی بات سے انکار نہیں کر سکتی تھی۔۔۔مانو اس کی اور وہ مانو کی جان تھی مانو او فاطمہ جڑواں تھیں۔۔۔مانو جتنی چنچل شوخ اور بیوقوف تھی۔
۔۔۔فاطمہ اتنی سی عمر میں اتنی ہی سمجھدار اور خاموش تھی۔۔
عام بچوں کی طرح ضدی نہیں تھی۔۔۔
تیمور درانی اور عریشہ کے دو ہی بچے تھے۔۔۔فاطمہ اور مانو۔۔جو ان کی کل کائنات تھے۔۔۔
عریشہ جلدی سے ریڈی ہو جائیں۔۔۔آج ڈنر باہر کریں گے اور ڈنر کے بعد لانگ ڈرائیو۔۔۔۔تیمور عریشہ کو اپنا پر وگرام بتانے لگے۔۔۔
چار سیاہ رنگ کی گاڑیوں نے ان کی گاڑی کو گھیرے میں لے لیا تھا۔
۔۔وہ چاہ کر بھی گاڑی کو اس گھیرے سے باہر نہیں نکال سکتا تھا۔۔۔اس نے گاڑی روک دی تھی۔۔۔۔نامعلوم افراد نے انہیں بیہوش کر دیا اور اپنی مطلوبہ چیز نکال کر جہاں سے آئے تھے اسی طرف مڑ گئے۔۔
انہیں جب ہوش آیا تو انہوں نے اپنے آپ کو گاڑی میں موجود پایا۔۔۔۔۔گاڑی میں ان کی بیٹی اور بیوی ابھی تک بیہوش تھیں۔۔۔۔لیکن اُسے موجود نہ پا کر خوف اورصدمے سے اس کا وجود کسی مجسمے کی مانند ساکت رہ گیا تھا۔
۔۔۔۔
زینی یارر آئیڈیا تو برا نہیں ہے۔۔۔۔۔اس طرح بور ہونے سے بہتر ہے کہ ہم کوئی مصروفیت ڈھونڈ لیں۔۔۔۔بس کلاسسز سٹارٹ ہونے سے پہلے ہی اس سائنس سنٹر کا پتہ لگواتے ہیں۔۔۔آخر داؤد میاں کس کام آئیں گے۔۔۔۔مریم پرجوش انداز میں زینی سے کہنے لگی اور ساتھ ہی داؤد کو کال کرنے لگی۔۔۔۔

Chapters / Baab of Sehar Honay Tak By Sara Rehman