Episode 43 - Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 43 - شہرِ دل - اُمِّ مریم

وہ حیرانی و تحیر کے عالم میں کورئیر سروس کے ذریعے آنے والے فریش پھولوں کے بُکے کو دیکھ رہی تھی جو ابھی کچھ دیرقبل ہی فضہ نے اُسے لا کر دیا تھا۔
”یہ کہاں سے آیا ہے…؟“
اس کے استفسار پہ فضہ نے ٹھنڈا سانس بھرا تھا۔
”پڑھ لو، کارڈ پہ نام بھی لکھا ہوا ہے بھیجنے والے کا۔“
وہ اپنی حیرانی کے باعث فضہ کے لہجے پر غور ہی نہ کر پائی جو خاصا خفا خفا سا تھا۔
اس نے خوب صورت مومی چکنے پیپر کے اندر احتیاط سے ہاتھ ڈال کر کارڈ باہر کھینچ لیا۔ ننھے سے کارڈ پہ موتیے کی اَدھ کھلی کلی پہ شبنمی اوس کے قطرے اتنے اوریجنل محسوس ہو رہے تھے کہ اس نے بے اختیار انہیں چھوا اور پھر اپنی بے وقوفی پے مسکرا کر کارڈ کھولا۔
”پت جھڑ کے موسم میں اس کو
کون سے پھول کا تحفہ بھیجوں
میرا آنگن خالی ہے
لیکن میری آنکھوں میں
نیک دُعاؤں کی شبنم ہے
شبنم کا ہر تارہ
تیرا آنچل تھام کے کہتا ہے
خوشبو، گیت، ہوا، پانی
اور رنگ کو چاہنے والی لڑکی
جلدی سے اچھی ہو جا
صبح بہار کی آنکھیں کب سے
تیری نرم ہنسی کا رستہ دیکھ رہی ہیں
ہارون کادوانی…!“
اس کا استعجاب کچھ اور بڑھ گیا۔

(جاری ہے)

”کس نے بھیجا ہے یہ…؟“
اس کی سوالیہ نگاہیں پھر سے فضہ کی سمت اُٹھیں۔
”میں کہہ چکی ہوں، کارڈ پہ نام لکھا ہے بھیجنے والے نے۔“
”میں پڑھ چکی ہوں، مگر یہ ہارون کادونی ہے کون…؟“
وہ بری طرح سے جھلائی۔ فضہ کا خون کھولا گیا تھا۔
”تم واقعی ہارون کادوانی کو نہیں جانتی ہو…؟“
فضہ کا انداز اب کی مرتبہ خوب استعجابی ہوگیا تھا۔
ایمان نے خون خوار نظروں سے اُسے گھورا۔
”پاگل ہوگئی ہو فضہ…!یا مجھے کرنے کا ارادہ ہے…؟اسٹامپ پیپر پر لکھ کر دوں کہ میں نہیں جانتی…؟“
وہ بُری طرح جھنجلائی تو فضہ آنکھیں پھاڑے اُسے دیکھنے لگی۔
”ہارون کادوانی وہی شخص ہے جس کی گاڑی سے تمہارا ایکسیڈنٹ ہوا تھا اور وہ ہاسپٹل ٹریٹ منٹ کے بعد تمہیں گھر بھی چھوڑنے کے لئے آیا تھا۔
”تو…؟“
”تو یہ کہ وہ ہر روز ولید کے، عاقب کے سیل فون پر کال کر کے تمہاری خیریت دریافت کرتا ہے۔“
فضہ کے لہجے میں ایک ہیجان سا تھا۔ ولید نے جب سے اُسے بتایا تھا سب کچھ وہ بھی ایمان سے خفا ہوگئی تھی۔
”تو…؟“
ایمان کا انداز ہنوز تھا۔ فضہ پاگل ہونے لگی۔
”تو یہ کہ وہ آج اپنی والدہ اور بھائی کے ساتھ تمہاری عیادت کو بھی آ رہا ہے۔
”تو اس میں ایسی کیا بری بات ہے فضہ…!کہ تم مجھ سے اس طرح روڈلی بات کر رہی ہو…؟“
وہ پھٹ پڑی ۔
”تمہیں واقعی کچھ نہیں پتا…؟ اس نے تم سے کوئی بات نہیں کی…؟“
اب کے فضہ ٹھٹک کر اُسے تکنے لگی تھی۔
”کون سی بات…؟فضہ…! کوئی خاص بات ہے کیا…؟وہ مجھ سے کیوں بات کرے گا بھلا…؟ بتاؤ مجھے، میرا سیل فون اسی روز سے ایکسپائر ہے، تم کیا سمجھ رہی ہو آخر…؟“
اب کے وہ خود بھی ٹھٹک گئی تھی اور روہانسی ہونے لگی۔
فضہ نے ہونٹ بھینچ کر سر تھام لیا تھا۔
کل شام جب اس نے ولید سے اس کے روّیہ کی شکایت کی تو وہ جو خود ضبط کرتے ہوئے پاگل ہو رہا تھا، اس کے سامنے پھٹ پڑا۔
”اب کی بار آپ مجھے قصور وار نہیں ٹھہرا سکتی ہیں فضہ…!“
”ہوا کیا ہے آخر…؟ کچھ مجھے بھی پتا چلنا چاہئے ناں…؟“
فضہ کو اب اس پہ غصہ آنے لگا تھا۔ دونوں بچوں کی طرح فضول حرکتیں کر کے سب کو پریشانی میں مبتلا کر بیٹھے تھے۔
”ایمان کو میں پسند نہیں تھا، یہ بات تو کلیئر ہے ناں…؟“
وہ اس کی تصدیق چاہنے لگا جو فضہ چاہنے کے باوجود نہ کر سکی۔
”اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ ہارون کادونی ہر لحاظ سے بہتر ہے مجھ سے۔“
”کیا مطلب…؟ تھرڈ پرسن کا کیا ذکر یہاں بھلا…؟“
فضہ نے ہونق ہو کر اُسے دیکھا تو ولید کے چہرے پر زخمی سی مسکان بکھر گئی تھی، جس میں کرب تھا، اذیت تھی۔
”انہی کا تو ذکر ہے محترمہ…! اور تھرڈ پرسن وہ نہیں، میں ہوں۔“
وہ خود ترسی کا شکار ہونے لگا۔
”کیا کہہ رہے ہیں ولی بھائی…! مجھے بتائیں پلیز…! میرا ہارٹ فیل ہو جائے گا ورنہ۔“
وہ ڈوبتے دل سمیت وہیں بیٹھ گئی۔ 

Chapters / Baab of Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

قسط نمبر 113

قسط نمبر 114

آخری قسط