Episode 44 - Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 44 - شہرِ دل - اُمِّ مریم

”ہارون کادوانی آپ کی سسٹر سے شادی کے خواہاں ہیں۔ ہر روز جانے کتنی بار کال کر کے مجھ سے ان کی خیریت دریافت کی جاتی ہے۔ آج اپنی آمد کا بتا رہے تھے کہ کل والدہ اور بھائی کے ساتھ باقاعدہ پرپوزل لے کر آئیں گے۔“
فضہ کا چہرہ ایک دم سفید پڑ گیا۔
”آپ نے منع کیوں نہیں کیا انہیں…؟“
وہ ہول کر بولی تو وہ گہرے طنزے سے بولا ۔
”کس بیس پر…؟“
”وہ آپ سے انگیجڈ ہے ولی بھائی…! اور آپ یہ بات جانتے ہیں۔
”مگر آپ کی بہن اس بات کو نہیں مانتی اور شاید ایسی بات ہو تو وہ انکار بھی کرے، اور آپ جانتی ہیں کہ مجھے اپنی یہ تذلیل گوارہ نہیں، اور اس بات کے بارے میں کیا کہا جا سکتا ہے کہ ہارون صاحب یہ اتنا بڑا قدم آپ کی سسٹرکی ایماء پر نہیں اُٹھا رہے ہیں…؟“
اس کی پور پور زہر ہو رہی تھی، اور فضہ سے اس سے آگے کچھ بولا ہی نہیں گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس نے اپنے تئیں یہ فرض کر لیا تھا کہ ہارون کا یقینا ایمان کے ساتھ فون پہ کانٹیکٹ ہوگا، مگر اب وہ اپنی حماقت پہ بے حد خفت زدہ تھی۔
”کیا بات ہے…؟ تم کچھ بتا کیوں نہیں رہی ہو…؟“
ایمان اس کے چہرے کے اُتارچڑھاؤ کو حیرت کی نگاہ سے تک رہی تھی۔ طویل خاموشی پہ اُکتا کر بولی۔ فضہ نے چونک کر اُسے دیکھا، پھر اس کا ہاتھ پکڑ کر نرمی سے دباتے ہوئے بولی۔
”ہارون کادوانی کی حیثیت مستقبل میں تمہاری زندگی میں بہت بڑھ جائے تو کیسا لگے گا تمہیں…؟“
”کیا مطلب…؟“
ایمان نے ایک جھٹکے سے اپناہاتھ واپس کھینچ لیا۔ اس کی آنکھوں میں ایک دم خفگی در آئی تھی۔
”مطلب یہ کہ وہ شاید تمہیں بہت پسند کرنے لگا ہے۔ آج آ رہا ہے اپنی فیملی کے ساتھ تم سے ملنے۔“
”دماغ ٹھیک ہے اس کا…؟“
وہ بھڑک اُٹھی۔
”ایک ذرا سا احسان کر کے وہ مجھے اپنا زر خرید بنا لے گا…؟“
”یہ بات نہیں ہے ایمی…! وہ پراپر …“
”اس کی فیور مت کرو فضہ…!“
وہ چیخ پڑی۔
”میں اس کی فیور نہیں کر رہی ہوں۔ یہ جنرل بات ہے ایمی…! کہتے ہیں،جہاں بیری ہو، وہاں پتھر آیا ہی کرتے ہیں۔“
”تم لوگوں کا یہ فرض تھا کہ اُسے پہلے ہی منع کر دیا جاتا کہ میں انگیجڈ ہوں۔
شدید غیض میں کہی گئی بات پہ شاید اس نے خود بھی دھیان نہیں دیا تھا یا محبت کو کھونے کے ڈر سے اَنا کو سائیڈ پر ڈال دیا تھا، جو کچھ تھا، بہرحال فضہ کو شاک لگا تھا۔وہ قطعی سمجھ نہیں پائی اپنی فیلنگ کو کہ وہ ایمان کی بات پہ خوش زیادہ ہے یا حیران…؟
”انگیجڈ ہو…؟ مگر کس سے…؟“
معاً فضہ نے خود کو سنبھالا اور کسی قدر طنز سے یہ سوال کیا تھا۔
ایمان جو اپنی بے اختیاری پہ جیسے خود سے بھی نظریں چرا رہی تھی، ہونٹ بھینچ کر اُسے تکنے لگی۔
”تمہیں نہیں پتا…؟“
اس کے بے بسی کے مظہر آنسو گالوں پر اُتر آئے۔فضہ کے اندر جیسے کلیاں چٹخنے لگی تھیں۔بے اختیار بڑھ کراُسے گلے لگا لیا۔
”مجھے تو پتا تھا، شاید تمہیں یاد نہیں رہا تھا۔“
فضہ یوں ہی اس کے گلے لگی گنگنائی تو ایمان نے مسکرا کر اپنے آنسو پونچھ ڈالے۔
”وہ بہت اَنا پرست ہے، اور شاید کسی اور سے محبت کرتا ہے۔“
”وہ صرف تم سے محبت کرتے ہیں ایمی…!اَنا پرست وہ واقعی ہیں،اپنی عزتِ نفس بہت عزیز ہے انہیں۔“
”مجھ سے بھی زیادہ…؟“
ایمان نے شکایتی نظروں سے اُسے دیکھا توفضہ ہلکی پھلکی ہوکر بولی۔
”یہ سوال تم مجھ سے نہیں، انہیں سے کرنا۔“
فضہ نے اُسے چھیڑا اور وہ بے طرح سرخ ہوگئی۔
فضہ نے بہت دلچسپی سے اس کا یہ حسین روپ دیکھا تھا۔
”ویسے اب بات کر لو گی اُن سے…؟“
ایمان نے تکیے سے سر ٹکا کر آنکھیں موندھ لیں اور کچھ توقف سے بولی۔
”جب وہ آئیں، تب میرے پاس بھیج دینا۔ خود خدمت میں حاضر ہوتی، مگر لاچاری ہے۔“
اس نے اپنے پیر کی سمت اشارہ کیا تھا، جس پر پلاسٹر چڑھا ہوا تھا۔
”اوکے میم…!“
فضہ ہنستی ہوئی چلی گئی تھی۔
                                        ###

Chapters / Baab of Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

قسط نمبر 113

قسط نمبر 114

آخری قسط