Episode 48 - Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 48 - شہرِ دل - اُمِّ مریم

ایک بار پھر وہ رات کو اسی جگہ پہ اکٹھے ہوئے تھے۔ بیچ میں الاؤ بھی روشن تھا، مگر آج ان کے بیٹھنے کی ترتیب بہت خوب تھی۔ عاقب کے ساتھ فضہ کی چیئر تھی، جبکہ ولید کے پہلو میں وہ فروکش تھی۔ البتہ اشعر اکیلا تھا اور خوب بسورا بھی تھا۔
”میں چاچو سے سخت خفا ہوں۔ آخر ایک اور بیٹی کا اضافہ کر لیتے تو میرا بھی بھلا ہوا ہوتا۔ میری باری پہ آکر ہی انہیں خاندانی منصوبہ بندی کا خیال آنا تھا…؟آئے ہائے…! نہ کوئی اور چاچو، اور نہ اس چاچو کی اور بیٹی…؟ ارے ظالم…! میں کیا کنوارہ ہی رہوں گا…؟“
”اچھا…! بس بھی کرو یار…! کیا رونا پیٹنا ڈالا ہوا ہے…؟ ہماری شادیاں ہو لینے دو، تمہارا بھی انتظام کرتے ہیں۔
ولید نے مسکرا کر ٹکڑا لگایا تھا۔
”تو میں کیا تب تک ایسے ہی بے رنگ زندگی گزارتا رہوں جس میں کسی بادِ صبا کا جھونکا نہ ہو…؟“
”ہم بھی اب تک کوئی رنگوں سے نہیں کھیلتے رہے ہیں…؟ سو پلیز…!بکواس بند کرو۔

(جاری ہے)

ولید نے جھڑکا تو وہ منہ لٹکا کر بیٹھ گیا۔
”ہاہ ہائے…! 
مطلب نکل گیا ہے تو پہچانتے نہیں
یوں جا رہے ہیں جسے ہمیں جانتے نہیں
وہ لہک لہک کر دُہائی دینے لگا۔
ایمان کا ہنستے ہنستے بُرا حال ہونے لگا۔
”کبھی توروئے گا وہ بھی کسی کی بانہوں میں
کبھی تو اس کی ہنسی کو زوال ہونا ہے
ملیں گی ہم کو بھی اپنے نصیب کی خوشیاں
بس انتظار ہے کب یہ کمال ہونا ہے“
وہ دانت پیس پیس کر گویا بددُعائیں دینے لگا۔
”ایمی…! وہ ایک مثل مشہور ہے ناں…! کوؤں کی بددُعاؤں سے بیل نہیں مرا کرتے۔
ولید کوسب سے زیادہ مزہ آ رہا تھا اُسے جلا کر۔ اشعر نے آہ بھری پھر فضہ کی طرف رُخ کر کے روہانسا ہو کر بولا۔
”بعد مرنے کے میرے تم جو کہانی لکھنا
کیسے برباد ہوئی میری جوانی لکھنا
یہ بھی لکھنا میرے ہونٹ ہنی کو ترسے
کیسے دن رات بہا آنکھوں سے پانی لکھنا“
”یہ نہ بھی لکھے میں لکھ دوں گا، تم مرو تو سہی…!“
ولید نے پھر اُسے زِچ کیا۔
ان سب کی ہنسی چھوٹ گئی۔
”حد ہے یعنی بے حسی کی۔“
وہ چلبلانے لگا، پھر جیسے موڈ بدل کر بولا تھا۔
”میں ایک شعر پڑھوں گا،آپ چاروں میں سے کسی ایک نے جواب دینا ہے۔ویسے عاقب بھائی…! پچھلی بار کا ایوارڈ ولی بھائی نے جیتا تھا، اس بارآپ بازی لے جانے کی کوشش کیجئے۔ جی…! تو شعر ہے… آہم آہم…!
بکنے والے اور بھی ہیں جا کر خرید لو محسن!
ہم لوگ قیمت سے نہیں، قسمت سے ملا کرتے ہیں“
ولید نے عاقب کی سمت دیکھا، وہ خجالت سے مسکرا دیا۔
”یار…! تم ہی دے دو، مجھے نہیں آتے شعر ویر۔“
ولید نے کاندھے اُچکا دیئے، پھر آہستگی مگر گھمبیر لہجے میں بڑے جذب سے گویا ہوا۔
”اگر چاہوں تو اِک نگاہ میں اس کو خرید لوں فراز#
جس کو ناز ہے بہت کہ بکتا نہیں ہوں میں“
”ویل ڈن…!“
فضہ اور ایمان نے بے ساختہ اُسے داد دی۔ اشعر کا البتہ منہ اُتر گیا تھا۔
”اب میں کچھ سناتی ہوں۔
”کھری کھری سنائیں، وہ بھی ولی بھائی کو۔“
ایمان کے کہتے ہی اشعر نے لقمہ دیا۔ وہ ہنسنے لگی۔ پھر بڑے انداز سے بولی۔
”دل اس راہ پہ چلتا ہی نہیں
جو مجھے تم سے جدا کرتی ہے“
”گڈ…!“
ولید نے اس کے کان میں مدھر سرگوشی کی جس کے نتیجے میں اس کے گلابی ہونٹوں پہ مسکراہٹ کی کلیاں کھل اُٹھیں۔
”زندگی میری تھی مگر اب تو
تیرے کہنے میں رہا کرتی ہے“
”امیزنگ…! یہ دن بھی ہم نے دیکھنے تھے…؟ خدایا…! یہ خواب تو نہیں…؟“
اس کی شرارت عروج پہ پہنچنے لگی۔
ایمان کی آنکھوں کی روشنیاں جگمگانے لگیں۔
”اس نے دیکھا ہی نہیں ورنہ یہ آنکھ
دل کا احوال کہا کرتی ہے“
”اب تو خیر یہ شکوہ بے جا ہے۔ ہم دل و جان سے فدا ہیں محترمہ…!“
وہ پھر سے بھاری آواز میں گویا ہوا۔ ایمان نے گویا اس مداخلت پہ گھورا تھا۔ وہ سہمنے کی اداکاری کرنے لگا۔
”دیکھ تو آن کے چہرہ میرا
اِک نظر بھی تیری کہا کرتی ہے“
”ابھی تو کچھ بھی نہیں جناب…! شادی کے بعد ہم دکھائیں گے آپ کو، آپ کے چہرے کی قوس و قزح۔“
اس کی بوجھل سرگوشی میں سراسر شرارت کا عکس تھا۔ ایمان کا چہرہ حیا آمیز خفگی سے رنگین ہونے لگا۔ اس نے جھینپ کر اس کے کاندھے پہ مُکّہ دے مارا۔

Chapters / Baab of Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

قسط نمبر 113

قسط نمبر 114

آخری قسط