Episode 67 - Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 67 - شہرِ دل - اُمِّ مریم

ساحل اُداس تھا کہ سمندر اُداس تھا
لگتا تھا جیسے سارا ہی منظر اُداس تھا
لوٹی فلک سے تو بڑی دل گیر تھی دُعا
اِک خواب ٹوٹنے پہ مقدر اُداس تھا
پھر چاند کو گلے سے لگا کر رو پڑی گھٹا
ایسا لگا طوفان پہ فلک بھی اُداس تھا
میری تباہیوں پر اُسے بھی ملال تھا
آئینہ خود پر توڑ کر پتھر اُداس تھا
جو شخص بانٹتا پھرتا تھا دُنیا میں ہنسی
یہ دل اسی کی بزم میں جا کر اُداس تھا“
وہ یونیورسٹی سے لوٹی تو فضہ آئی ہوئی تھی اور گویا اس کے انتظار میں تھی۔
وہ جتنے تپاک سے اُٹھ کر گلے ملی، ایمان کا انداز اسی قدر لیا دیا سا تھا، جسے فضہ نے جتنا بھی محسوس کیا ہو، مگر جتانا ضروری نہیں سمجھا۔
”بہت مصروف رہنے لگی ہو…؟ کبھی ملنے کا خیال نہیں آیا…؟“
فضہ کی بات پہ وہ کاندھے اُچکا کر فائل صوفے پر پھینکتے ہوئے بولی تھی۔

(جاری ہے)

”ایگزام نزدیک ہیں۔“
”سیل کیوں آف کیا ہوا ہے…؟“
اس سوال کے جواب میں خاموشی تھی۔
فضہ نے کچھ دیر جواب کا انتظار کیا تھا، پھر گہرا سانس بھر کے گویا ہوئی۔
”آخر ہوا کیا ہے تمہیں…؟ یوں ایک دم اتنی رکھائی…؟ ایمی…! ولید بہت پریشان ہے۔“
”میں ان کی پریشانی کی وجہ نہیں ہوں۔“
وہ جس قدر تلخی سے کہہ سکتی تھی، کہہ گئی۔
”تم اس سے بات نہیں کر رہی ہو، یہی بات اس کو پریشان کر رہی ہے۔“
فضہ کے جتلانے پہ اس نے ہونٹ بھینچ لئے تھے۔
اُسے خود پہ ضبط کرنا پڑا تھا۔ ماما پاپا اس کے روّیے کی وجہ سے اس سے خفا رہنے لگے تھے۔ اب شاید فضہ کی خفگی سہنے کا وقت نزدیک تھا۔ وہ خود کو اس صورتِ حال کے لئے تیار کرنے لگی۔
”تمہاری خفگی کی جو بھی وجہ ہے، تم اُسے بتاؤ تو سہی…!“
”بتا دوں گی، اتنی جلدی کیوں ہے…؟“
اس نے جتنی تلخی سے جواب دیا تھا، فضہ کو اس پر اسی قدر غصہ آیا تھا۔
”ایمان…! تمہیں اس معاملے کی نزاکت کا احساس ہے…؟ شوہر ہے وہ تمہارا…! اس بدلے ہوئے روّیے کی وجہ پوچھے تو کوئی ریزن دے سکو گی تم…؟“
”کوئی ایک نہیں، بہت ساری ریزنز ہیں میرے پاس۔ تم فکر نہ کرو۔ میں کر لوں گی بات ولید سے بھی۔“
جواباً اس نے تڑخ کر کہا اور تن فن کرتی اپنے کمرے میں جا گھسی۔ فضہ کی اُلجھن کچھ اور بڑھ گئی تھی۔
رات کے کھانے کے بعد جب فضہ ایک بار پھر اُسے سمجھانے اس کے پاس آئی تو ایمان کی پیشانی اُسے دیکھتے ہی سلوٹ زدہ ہوگئی تھی۔ جسے فضہ نے دیکھا اور ہونٹ بھینچ لئے۔
”بیٹھو…! کھڑی کیوں ہو…؟“
ایمان کو اپنے روّیے کی بدصورتی کا احساس ہوا تو نظریں چرا کر بولی ۔
”ابھی کچھ دیر قبل پھر ولید کا فون آیا تھا۔ تم نے اپنا سیل آن کیوں نہیں کیا…؟“
”کیا پوچھنا چاہتے ہیں وہ…؟“
اس نے سرد نظریں اس کے چہرے پر گاڑھ دیں۔
”یہ سوال تو نہیں کرنا چاہئے۔ وجہ تو ہم پوچھنا چاہتے ہیں تم سے، کیا ہوگیا ہے تمہیں ایک دم…؟“
فضہ روہانسی ہونے لگی۔
”کچھ نہیں ہوا…! صحت مند ہوں، باہوش ہوں، ہاں…! البتہ اپنی غلطی کا احساس ہوگیا ہے۔“
وہ رُک رُک کر، ٹھہر ٹھہر کر کسی قدر نخوت سے بات کر رہی تھی۔
”کون سی غلطی…؟“
فضہ نے ہونق ہو کر اس کی صورت دیکھی۔
 
”ولید کے ساتھ عمر بھر ساتھ چلنے کی غلطی…!“
اس نے تنک کر کہا اور فضہ کو گویا سکتہ ہوگیا تھا۔
”تم… تم ہوش میں تو ہو…؟“
معاً فضہ حلق کے بل چیخ پڑی تھی۔
”میں پہلے کہہ چکی ہوں کہ میں بقائمی ہوش و حواس میں بات کر رہی ہوں۔“
اس نے اس قدر برہمی سے کہا کہ فضہ اُسے دیکھتی رہ گئی تھی۔
”اب کیا کرنا چاہتی ہو تم…؟“
بہت دیر کی جامد اور تکلیف دہ خاموشی کے بعد بالآخر فضہ نے یہ سوال کیا تھا۔
”جو چاہتی ہوں، سب کو عنقریب پتہ چل جائے گا۔“
اس نے ریموٹ اُٹھا کر ٹی وی آن کرتے ہوئے اُسی انداز میں جواب دیا۔ فضہ اُٹھ کھڑی ہوئی تھی۔ وہ جان گئی تھی اب وہ مزید کوئی بات نہ کرے گی، نہ سنے گی۔
                                              ###

Chapters / Baab of Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

قسط نمبر 113

قسط نمبر 114

آخری قسط