Episode 70 - Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 70 - شہرِ دل - اُمِّ مریم

ان کے کہنے پہ ماما کے چہرے پہ ایک اطمینان سا پھیل گیا۔ ایمان جب کمرے میں واپس آئی تو ٹیلی فون تسلسل سے بج رہا تھا۔ اس نے کچھ لمحے ٹیلی فون سیٹ کو گھورا، پھر آگے بڑھ کر آہستگی سے ریسیور اُٹھا لیا۔
”ایمان…! ایمان…! میری بات سنو پلیز…!“
”بولو…!“
وہ جتنی بے قراری، بے تابی سے کہہ رہا تھا، جواباً ایمان کا لہجہ اسی قدر سرد اور روکھا ہوگیا تھا۔
”تم اس روز مجھ سے مذاق کر رہی تھیں ناں…؟“
”مذاق…؟ میرا آپ سے ایسا کوئی تعلق نہیں رہا ہے ولید حسن…! اور عورت کبھی مذاق میں طلاق کا مطالبہ نہیں کیا کرتی۔ سمجھے…؟ احمقوں کی جنت سے نکل آؤ۔“
تیکھے لہجے میں اس نے ایک ایک لفظ چبا چبا کر کہا تھا اور دوسری سمت وہ جیسے بے طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا تھا۔

(جاری ہے)

”کیوں کر رہی ہو ایسا…؟ مجھے بتاؤ…! کیا غلطی ہوئی ہے مجھ سے…؟“
”غلطی آپ سے نہیں…! مجھ سے ہوئی تھی۔
جانے کیسا جال پھینکا تھا تم نے…؟ عقل ہی ضبط کر ڈالی میری، سب کچھ بھلا دیا، اور میں اپنے نزدیک جو بھی، جیسا بھی ملا، اسی پہ قانع ہونے لگی۔ جبکہ تم گواہ تھے کہ میں تمہیں پسند نہیں کرتی تھی۔“
اِتنے سفاک الفاظ ولید حسن کے وجود کے پرخچے اُڑا گئے۔
”تو تم پچھتا رہی ہو میرا انتخاب کر کے…؟“
وہ بہت تاخیر سے خود کو سنبھال کر بولا تو لہجے میں طنزیہ کاٹ کے ساتھ ٹوٹے اعتماد کی کرچیوں کی چبھن بھی تھی۔
”ہاں…!“
دو ٹوک، قطعی اورسرد جواب تھا جو ولید حسن کو اندر تک کاٹ کر رکھ گیا۔ مزید کچھ بھی نہیں رہ گیا تھا کہنے سننے کو۔ اس نے بے جان ہاتھوں سے سیل فون واپس جیب میں رکھ لیا۔ صد شکر کہ اماں ابھی کچھ دیر قبل اُٹھ کر وہاں سے گئی تھیں۔ وہ آہستگی سے اُٹھا تھا اور دروازہ کھول کر بالکنی میں آگیا۔
ہوا سرد تھی۔ صحن میں لگے پیپل کے درخت کے پتے ہوا کی شرارت پہ بجتے تو خاموش فضاء میں جلترنگ بج اُٹھتے۔
وہ سگریٹ کے کش لے رہا تھا، جب ہوا کے دوش پہ لہراتی آواز نے اس کی توجہ اپنی جانب کھینچی۔
”تم میرے کون ہو؟ تم سے ہے تعلق کیسا؟
تم کسی دُھند میں لپٹی ہوئی تنہائی ہو
میری شہرت ہو اور دُعا ہو، میری رُسوائی ہو
تم میرے کون ہو؟ تم سے ہے تعلق کیسا؟“
اس نے جلتی ہوئی سگریٹ ہونٹوں کے درمیان رہنے دی اور ریلنگ سے ٹیک لگا کر جلتی آنکھوں سے نیچے دیکھا۔
کھیتوں کے پار گلابوں کے جھنڈ میں جگنو دمک رہے تھے۔ اُسے ایمان کی بے رُخی پہ ایک بار پھر تاؤ آنے لگا۔ جبھی کچھ سوچا اور پلٹ کر کمرے میں آگیا۔ جیکٹ اور سیل فون اُٹھایا اور کمرے سے نکل کر سیڑھیاں پھلانگتا ہوا نیچے آیا تو فضہ کچن میں مصروف تھی۔ قدموں کی آہٹ پہ کھڑکی سے جھانکا اور اُسے دیکھ کر کچھ دیر یوں ہی تکتی رہی۔
”عاقب کہاں ہے بھابی…؟ مجھے گاڑی کی چابی چاہئے تھی۔
”اندر ہیں اپنے کمرے میں۔ اس وقت کہاں جا رہے ہیں ولی بھائی…؟“
وہ تشویش میں مبتلا ہوتی کچن سے نکل آئی تھی، ابھی صحن عبور کر کے کمرے کے دروازے تک ہی پہنچی تھی کہ وہ چابی سمیت باہر آگیا۔
”اس وقت کہاں جا رہے ہیں بھائی…؟“
”کچھ کام ہے، اماں کو مت بتائیے گا۔“
”لیکن آپ جا کہاں رہے ہیں…؟ مجھے تو بتا دیں۔“
فضہ کو اس کے قدموں کا ساتھ دینے کو باقاعدہ دوڑ لگانا پڑی تھی۔
”آپ کی ڈئیر سسٹر سے باضابطہ ملاقات کرنے۔“
وہ رُک گیا تھا۔ فضہ نے انرجی سیور کی روشنی میں اس کے چہرے کو خائف نظروں سے دیکھا تھا۔
”اس وقت…؟ صبح چلے جائیے گا۔“
فضہ نے آہستگی سے مگر لجاجت سے کہا۔ وہ سر جھٹک کر مسکرایا۔ بڑی زہر بھری مسکان تھی۔
”مجھ پہ ایک ایک لمحہ بھاری ہے بھابی…! آپ صبح کی بات کرتی ہیں…؟ کتنی لمبی رات ہے بیچ میں، اندازہ ہے آپ کو…؟“
وہ جیسے ضبط کھو کر بکھرنے لگا اور یہی اسے گوارہ نہیں تھا، جبھی رُخ پھیر کر ہونٹ بھینچ لئے۔
”آئی ایم سوری…!“
معاً اُسے احساس ہوا تو بھاری آواز میں بولا۔ فضہ کے چہرے پر اذیت رقم ہونے لگی۔
”ایسا مت کہیں بھائی…! سوری تو ہمیں کرنا چاہئے آپ سے کہ…“
”میں چلتا ہوں۔ پھر بات کریں گے۔“
وہ ایک دم اُسے ہاتھ اُٹھا کر ٹوک کر لمبے ڈگ بھرتا ہوا ڈیوڑھی پار کر کے باہر نکل گیا۔ فضہ وہیں کھڑی سوچوں میں گم تھی۔ اس کے چہرے پر تفکر تھا۔
                                             ###

Chapters / Baab of Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

قسط نمبر 113

قسط نمبر 114

آخری قسط