Episode 78 - Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 78 - شہرِ دل - اُمِّ مریم

ولید کا مارے کوفت کے برا حال ہوگیا۔ یہ ایکاایکی اُسے کیا ہوا تھا…؟اس بات پر غور کئے بنا وہ اُسے تنفس دینے لگا۔ کتنی مشکلوں سے اس کی ڈوبتی سانسیں بحال ہو پائی تھیں۔ اگر چند لمحے مزید تاخیر ہوجاتی تو شاید ہر کوشش بے کار چلی جاتی۔ ولید نے گہرا سانس بھر کر اُسے دیکھا تھا۔ 
سفید زردی مائل حسین نقوش سے سجا ساحرانہ مکھڑا، دلکش متناسب سراپا، اتنی کشش، اتنا فراخی سے حسن اپنے اندر سمیٹے ہوئے تھا کہ دیکھنے والی نگاہ پہ سحر طاری ہو جاتا۔
بلاشبہ وہ مکمل حسن کی مالک تھی۔
”فضہ…! بستر اور لباس بدلیں اس کا، ورنہ انہیں ٹھنڈ بھی لگ سکتی ہے۔“
وہ دانستہ اس سے نگاہ چراتا ہوا فضہ سے مخاطب ہوا تھا۔“
”ارے ہاں…! مجھے خیال ہی نہ رہا تھا۔ بس گھبراہٹ اور پریشانی میں یہی سوجھا۔

(جاری ہے)

حرا آپا کھسیا کر کہتی خود لپک جھپک ساتھ والے کمرے سے نئی چادر اور گدا اُٹھا لائیں، اور پھر اُسے مخاطب کیا۔
”ولید…!ذرا اُٹھانا تو ایمان کو، بستر تب ہی بچھے گا ناں…!“
اُسے پہلے ہی فقرے پہ بدکتے دیکھ کر انہوں نے کسی قدر غصے سے وضاحت دی۔
”بھئی…! بیوی ہے تمہاری…! اس قدر گھبرا کیوں رہے ہو…؟یا پھر ہمارے سامنے شرما رہے ہو تو ہم باہر چلے جاتے ہیں…؟“
پریشانی ٹل گئی تھی۔ اب انہیں چٹکلے سوجھ رہے تھے۔ ولید کا چہرہ جانے کس احساس کے تحت سرخ ہوگیا تھا۔
طوعاً و کرھاً سہی، مگر اُسے آگے بڑھ کر اُسے بیڈ سے اُٹھا کر صوفے پر منتقل کرنا پڑا تھا۔
”اس کی تو شرٹ بھی گیلی کر ڈالی ہے آپ نے، اس کا بھی کچھ کریں۔“
وہ کسی قدر جھلاہٹ کا شکار ہو کر کہہ رہا تھا۔
”ظاہر ہے، وہ بھی ہم کریں گے، تم سے زیادہ بھلے نہ سہی، مگر بہرحال ہمیں اس کا خیال ہے۔“
آپا نے ایک بار پھر اس پر حملہ کیا۔
انداز میں بھلے جتنی بھی سادگی ہو، مگر ولید کو بری طرح چبھا تھا۔
”بھئی…! حد تھی بدتمیزی کی۔“
وہ کھول اُٹھا۔
”ارے…! اب کہاں بھاگے جا رہے ہو…؟ اس بیچاری کو بستر پر تو لٹا جاؤ۔ اگر ہم سے یہ کام ہوتا تو تمہیں کہتے بھلا…؟“
آپا نے اُسے دروازے کا رُخ کرتے دیکھ کر ایک دم شور سا مچا دیا تھا۔فضہ کو مسکراہٹ چھپانا پڑی، جبکہ ولید یوں ان کے جان کو آجانے پر بے طرح جھنجلایا تھا۔
”ایسی بھی پہلوان نہیں ہیں محترمہ کہ آپ جیسی دو خواتین سے اُٹھائی ہی نہ جا سکیں…؟بس…! بہانے ہیں سارے۔“
اب کے وہ اپنی ناگواری کسی طور بھی چھپا نہیں پایا اور ایمان کے بے سدھ وجود کو کسی ناگوار بوجھ کی طرح اُٹھایا۔ 
”تمہارے بھی تو یہ محض بہانے ہی ہیں۔ ورنہ دل ہی دل میں کیسے پھول کھل رہے ہوں گے،یہ میں اچھی طرح جانتی ہوں۔
آپا نے جیسے اس کی بات پہ مکھی اُڑائی تھی۔ ولید نے ہونٹ بھینچ لئے اور جس پل وہ ایمان کو پلنگ پہ لٹا کر اپنے بازو اس کی کمر سے الگ کر رہا تھا، اسی پل ایمان نے آنکھیں کھولی تھیں۔ اُسے اتنا نزدیک پایا تو جانے کس احساس کے تحت اپنا بازو اس کی گردن میں ڈال کر منہ اس کے سینے میں چھپا لیا۔ ولید کے اعصاب کو حیرت کا جھٹکا لگا تھا۔ اس کی اس حرکت پہ وہ کچھ پل اسی زاویے پہ ساکن رہ گیا تھا۔
”چلو…! اب کیا ہوا…؟ مت بھولو منجلے…! ابھی ہم یہیں ہیں۔“
آپا نے جب اُسے سیدھے ہوتے نہ پایا تو گویا اپنی بات اس پر ثابت کر کے کسی قدر شوخی سے کھنکار کر بولی تھیں۔ ولید چونکا اور اپنے کھوتے ہوئے اعصاب پہ قابو پائے بغیر کسی قدر درشتی سے جھٹک کر اُسے بستر پر پٹخا اور ایک لمحے کے توقف کے بغیر پلٹ کر کمرے سے نکل گیا۔ ایمان نے اپنی بھیگتی ہوئی آنکھیں سختی سے میچ لیں۔
”کاش…! کاش میں ان آنسوؤں کی طرح ہی آپ کو بھی اپنی آنکھوں کے پیچھے چھپا سکتی۔ دل میں محفوظ کر سکتی۔“
اس کا دل رو اُٹھا تھا۔ موسیٰ کا فون تھا جس کی دھمکیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے اس کا دل دھڑکنا بھول گیا تھا۔
”آر یو آل رائٹ ناؤ…!“
فضہ اُسے ہوش میں دیکھ کر لپک کر اس کے نزدیک آئی تھی اور اس کا ہاتھ تھام لیا۔ ایمان نے محض سر ہلانے پہ اکتفا کیا اور مزید سوالوں سے بچنے کے خوف سے آنکھیں تھکے ہوئے انداز میں موندھ لیں۔
                                               ###

Chapters / Baab of Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

قسط نمبر 113

قسط نمبر 114

آخری قسط