Episode 2 - Sila By Emin Ali

قسط نمبر 2 - صلہ - ایمن علی

”تم کب سے Facebook استعمال کرنے لگی۔ ”وہ لیپ ٹاپ پر مصروف تھی جب ہما چپکے سے پیچھے آ بیٹھی۔ وہ اس کے اچانک بولنے پر ڈر گئی۔ ”تو، نہیں سدھرے گی ہما۔“
”یہ کس سے چوری چھپے chat ہو رہی ہے۔“ وہ مزے لیتی بولی۔
”ہیں یہ کیا۔“ اس نے بغور دیکھا تو وہ کوئی Celebrity Page تھا۔
”یہ کونسا Page جوائن کیا ہے تم نے؟“ وہ حیران ہوئی۔
”جوائن نہیں کیا خود بنایا ہے۔
“ صلہ نے بتایا اور Page scrool up کیا۔ Page کے اوپر بڑا سا Zarina khan official لکھا تھا۔ہما حیران ہوئی۔ ”ضرور تم نے Hack کیا ہو گا۔ اتنی ساری activities تمہارے پاس اتنا وقت کہاں سے آیا۔“
”تم وہ چھوڑو یہ دیکھو۔“ اس نے Page پر موجود ویڈیو پلے کی۔ جس میں زرینہ خان کے مختلف ڈراموں کے اس طرح سین کاٹ کر ملائے گئے تھے کہ الگ کہانی بن گئی تھی اور پس پردہ موسیقی کے لیے انہی کے معروف ڈرامے کا خوبصورت سا ٹائٹل سونگ اور میوزک تھا۔

(جاری ہے)

ہما بھی دیکھ کر لطف اندوز ہوئی۔ اس نے خود سے دوسری ویڈیو بھی لگا کر دیکھی۔ جس میں ان کی بچپن سے اب تک کی تمام آن سکرین اور آف سکرین نایاب تصویریں مختلف انداز میں ملا کر پیکج بنایا گیا تھا۔ ان کی پریزنٹیشن اور بیک گراؤنڈ کمال تھا۔
”یہ بچپن میں کتنی کیوٹ ہیں اور ابھی تک ویسے ہی لگتی ہیں معصوم سی۔“ ہما خاصی متاثر تھی۔ ”تمہیں پتا ہے سلیبرٹی پیج کی مشہوری کرنی پڑتی ہے اورا س شخصیت کے ساتھ ذاتی تعلق ہونا ضروری ہوتا ہے ورنہ Page میں جان نہیں پڑتی۔
پر وہ تو میرا ہے نہیں۔ لیکن پندرہ ڈالر کی مشہوری میں نے خوب لی ہے۔ تبھی تو اتنی following ہے اس پیج کی۔“
”مگر تمہیں کیا مصیبت پڑی تھی اتنا ٹائم اور پیسہ ضائع کرنے کی۔“ ہما نے دوسری سرگرمیاں بھی چیک کیں۔ سب ہی دلچسپ تھیں۔
”یار سچ پوچھو تو شوقیہ یہ Page ڈیزائن کیا تھا۔ تب میں نے دیکھا کہ ان کے نام سے اور بھی لوگوں نے اکاؤنٹ بنا رکھے ہیں مگر ان کے کام کو کسی نے بھی اچھے طریقے سے پیش نہیں کیا۔
چونکہ خاصی نیچرل اداکاری ہے ان کی سو میں انہی کے ڈراموں سے ان کے مختلف منظرنامے لے کر الگ کہانی بنا لیتی تھی اور وہ منظر نامے ایسے فٹ بیٹھتے جیسے انگوٹھی میں نگینہ۔ اور تمہیں تو پتا ہی ہے مجھے کہانی بننے کا کتنا شوق ہے۔“ صلہ لاگ آؤٹ کرتی بولی۔
”لیکن تمہارے ان کے بارے میں بنائے کوئز اور بحث و مباحثے کے ٹاپکس پر کوئی متازعہ بات ہو گئی تو؟ اوپر سے تم نے Page کے ماتھے پر اتنا بڑا جھوٹ لکھا ہوا ہے کہ یہ ان کا واحد آفیشل پیج ہے جسکے توسط سے انکے پرستار ان سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے اگر خود یہ Page وزٹ کر لیا اور کوئی گڑبڑ ہو گئی تو تمہیں Sue بھی کیا جا سکتا ہے۔“ ہما نے ایک ہی سانس میں حقیقت بتائی اس کے بولنے کے ساتھ صلہ کے بدلتے تاثرات یکدم ڈھیلے پڑ گئے۔
”بھئی میں کونسا ان کے ذاتی زندگی کو جانتی ہوں۔ آن سکرین لائف اور ان کے کیرئیر گراف پر ہی ہلکی پھلکی تبصرے ہوتے ہیں۔ تمہیں علم نہیں اس بندی نے اپنے دور میں شہرت کی وہ بلندی دیکھی ہے جو آج کل کے ٹاپ ایکٹرز کو نہیں ملی۔
خاص طور پر فیمیل آرٹسٹ کو۔ پھر اچانک ایسا کیا ہو گیا کہ انہوں نے اداکاری کو خیر باد کہہ دیا۔ گیارہ سال سے وہ اداکاری نہیں کر رہیں۔ کبھی کبھار ہدایتکاری کرتی رہی تھیں۔ کسی انٹرویو میں انہوں نے اس کا جواب نہیں دیا۔ حیرت کی بات ہے۔“ اس نے پرسوچ انداز میں کہا پھر یکدم ہلکی پھلکی ہو کر ہما کے پاس بیڈ پر بیٹھ گئی۔“ نہیں ملی ان سے تو کیا ہوا۔
اسی کے توسط سے مل لوں گی۔“ اس کے لہجے میں شرارت تھی سو chill مارو۔“ اس نے گویا ناک سے مکھی اڑائی۔
”اچھا ٹھیک ہے بھئی۔ سانوں کیہ۔“ ہما نے بھی بے نیازی سے کاندھے اچکائے۔ ”ہاں میں تم سے پوچھنے آئی تھی کہ انکل نے ابو سے بات کی تھی یا نہیں۔“ وہ یکدم روہانسی ہو گئی ساری بشاشت چٹکیوں میں غائب ہو گئی۔ والد محترم لڑکیوں کے شوبز میں جانے کے سخت خلاف تھے۔
”کس بارے میں۔“ صلہ کہنی کے بل دراز تھی۔ جان بوجھ کر انجان بنی پوچھ رہی تھی۔
”شوخی، تمہیں پتا ہے کس بارے میں۔“ ہما نے اسے آنکھیں دکھائیں۔
”لو میڈم شرما ایسے رہی ہیں جیسے کسی لونڈے کے بارے میں پوچھنا ہے۔“ اس نے دادو کی طرح لڑکے کی بجائے لونڈے کا لفظ استعمال کیا۔ پھر اس کے غصیلے تاثرات جانچتے ہنستے ہوئے بولی۔ ”ارے فکرنوٹ۔
ابا نے کہا ہے کہ بس مان جائیں گے تھوڑا صبر کر لو۔ وہ اور نسیم انکل مل کر تمہارے ابو کی برین واشنگ کر رہے ہیں۔“ وہ تسلی سے بولی۔
”ہائے قسمے جب نسیم انکل نے اوڈیشن کے لیے بلایا تو میرا خوشی و حیرت کے مارے۔‘’‘ ہما کی بات ادھوری رہ گئی۔
”ہاسا ہی نکل گیا۔“ صلہ نے لقمہ دیا تو اس نے کشن اٹھا کر اسے دے مارا۔
”جی نہیں وہ تمہارا نکلا ہو گا جیلسی کے مارے۔
میرا تو دم ہی نکل گیا تھا۔“ اس نے چڑایا۔
”جی جی بالکل۔“ صلہ نے مضحکہ اڑانے والے انداز میں زور زور سے سر ہلایا۔
”ویسے اگر تم مجھے اوڈیشن کے لیے تیاری نہ کرواتی تو یہ ہیروئن بننے کا چانس تو جاتا ہی۔ ساتھ میں یہ وطن عزیز اتنی Talented اور خوب صورت اداکارہ سے محروم رہ جاتا۔ ویسے یہ اب بھی ہو سکتا اگر ابو نہ مانے تو۔“ وہ جو اپنے وقت کی اداکارہ جیسے پوز کرتی بول رہی تھی یکدم منہ بسور کر بیٹھ گئی۔ ”ڈونٹ وری بچہ۔ نسیم انکل اور ان کے کام کرنے کے طریقے سے وہ بھی اچھی طرح واقف ہیں۔ انہوں نے کئی نئے چہرے متعارف کروائے ہیں۔ مان جائیں گے ویسے بھی انکل کا نیا پروجیکٹ اگلے مہینے شروع ہو رہا ہے۔ بہت ٹائم ہے ابھی“ اس نے ہما کو تسلی دی۔

Chapters / Baab of Sila By Emin Ali