Last Episode - Uran By Prof.Muhammad Yaseen

آخری قسط - اُڑان - پروفیسر محمد یاسین

send up part-2
اس بارسینڈ اپ پارٹ ٹوکے بعد فوٹوز میں کوئی تبدیلی نہ تھی۔۔۔البتہ کالج انتظامیہ کی طرف سے،بچوں کو ٹمپ ٹیشن(temptation)دینے کے لئے،پوری کار کے سائز کی فلیکس، جس پر کا ربنی ہوئی تھی ان تصویروں کے نیچے ایسے لگی تھی جیسے سچ مچ میں کار کھڑی ہو۔جن بچوں کے داخلے رکے ہوئے تھے وہ الگ سے پریشان تھے۔ان کی کار میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔
ان کے لئے کار کا ہونا یا نا ہونا ایک برابر تھا۔ان بچوں کو سالانہ امتحان میں جانے سے پہلے اپنا سینڈ اپ کلیر کرنا تھا۔جو کرے گا؛ داخلہ صرف اسی کا جائے گا۔جو بچے سینڈ اپ کلیر کر لیں گے وہ فئیرول ( farewell)پارٹی اٹینڈ کرکے فری ہو جائیں گے۔۔۔اور گھر میں سلف سٹڈی( self study )کریں گے۔
 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 فئیر ول بچوں کا آخری گٹ ٹو گیدر( get to gather )ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

۔۔بچے اسے ضرور اٹینڈ کرتے ہیں اس میں یادگیری تصاویر بھی بنتی ہیں ۔۔۔آج کی پارٹی میں فاطمہ اور صبا دونوں مس تھیں۔۔۔
"ان کو آنا چاہئے تھا!"سارا نے ریماکس ( remarks)دئیے۔
"رٹے لگ رہے ہوں گے!"ماریہ نے کہا
"ان میں کون ٹاپ کرے گا؟...سبھی ووٹ کرتے ہیں!"فائزہ نے تجویز دی۔
فائزہ،ماریہ،اور فریحہ نے فاطمہ کو ووٹ کیا۔
سویرہ نے ووٹنگ میں حصہ نہ لیا۔
 "صبا۔۔۔"سارہ نے زور دیتے ہوئے کہا۔
 "شوئر(sure)۔۔۔!! "فائزہ نے متجسس ہوتے ہوئے پوچھا۔
"I can play bet, for Saba"سارہ نے اپنی بات میں وزن ڈالا۔
"کسی امتحان میں ،وہ فرسٹ نہیں آئی پھر بھی!"فائزہ نے استفسار کیا
"جی،پھر بھی!"سارہ نے اضافہ کیا۔
"She is deceiving."
 "?what she is deceiving..." ماریہ نے پوچھا۔
 "She is deliberately, not doing her best in papers.She is, intentionally, not attempting full papers" 
"How can you say this?" ماریہ نے استفسار کیا 
"You better know, once, sir Hassan, made it clear" 
 "Sorry ,i could't remember...what sir Hassan said" 
ماریہ نے معصومیت سے کہا
سر حسن نے سینڈ اپ پارٹ ون کے رزلٹ کے بعد ایک دن کلاس میں صبا سے کہا تھا:
 "Saba, I was too shocked to see your paper...you missed a  complete question...what' s that..."
"O.yes, it sounds right, " ماریہ حیرانی سے چلائی
باقی لوگ سارہ کی اس آبزرویشن (observation)پر اسے داد دے رہے تھے۔
۔۔
"Leave all these stupid thing until result," سویرہ نے اپنی رائے دی 
."and let it be decided by time"
 اناؤنسر نے آکر مائک سنبھال لیا اور سبھی اس کی طرف متوجہ ہو گئیں۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Annual part-2
 پارٹ ٹو کے پیپرز ہو گئے ۔۔۔
 اور۔۔۔
 رزلٹ کا انتظار ہونے لگا۔۔۔
 رزلٹ کا دن آن پہنچا۔۔۔وقت گزرتے دیر نہ لگی۔
۔۔
 سبھی بچے بہت فکر مند تھے۔۔۔کچھ تو ابھی بھی اپنے رزلٹ سے زیادہ صبا اور فاطمہ کے بارے میں زیادہ متفکر تھے ،یہ جاننے کے لئے کہ پہلی پوزیشن کس کے حصے میں آتی ہے۔۔۔!
ٹھیک دس بجے رزلٹ اناؤنس ہوگیا۔۔۔
 سٹوڈنٹس کے لئے سرپرائز تھا۔۔۔۔۔۔!!!سٹوڈنٹس کی حیرت کی انتہا ہوگئی ۔۔۔
 او ل پو زیشن،سویرہ حمید۔۔۔۔،
 سیکنڈ جویرہ کنول۔
۔،
 اور تھرڈحفصہ نواز۔۔۔
 فاطمہ اور صبا دونوں کسی پوزیشن میں نہ تھیں۔۔۔
سویرہ بہت خوش تھی۔۔۔۔
اگلے ہی دن ،اخبارات کے اندرونی صفحات پر،سویرہ ،کی تصویر کے ساتھ، اس کا مکمل انٹرویو چھپا تھا۔۔۔
سوال: سویرہ حمید،آپ کوبورڈ کے امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے پربہت بہت مبارک ہو ۔
جواب : شکریہ
 سوال: کیاآپ نے پوزیشن کے بارے میں سوچا تھا؟
جواب:بالکل نہیں۔
۔۔میری امی کا کہنا ہے " آپ کا کام سخت محنت کرنا ہے۔اور پوزیشن کو سر پہ سوار نہیں کرنا۔"
 سوال: کیا آپ لک ( luck )پہ بی لیو( believe )کرتی ہیں؟
جواب :I prefer hard work over luck 
ناکام لوگ جو اپنی غلطی تسلیم نہیں کرتے ،میرے نزدیک ان کا سب سے بڑا اکسیوز
( excuse ):قسمت میں یہی لکھا تھا ہے۔غلطی اپنی، ڈالتے ہیں لک کے کھاتے میں!۔۔۔لک ساتھ دیتی ہے ہار ڈ ورکر کا۔
۔۔
سوال : فرسٹ پوزیشن کی خواہش تو ہوگی؟۔
جواب: آدمی زندگی میں خواہشات سے پیچھا نہیں چھڑوا سکتا۔۔۔ لیکن انہیں سر پر سوار نہیں کرنا چاہئے ۔ میرے بابا کا کہنا ہے کہ خواہشات کو کوئی مسخر نہیں کر سکا۔۔۔جب خواہشات زیادہ ہوں گی۔۔۔تو اکسیوزز( excuses)بھی زیادہ۔۔۔دامن کو خواہشات کے بوجھ سے بھرنا نہیں چاہئے۔۔۔۔بوجھ ااتنا ڈالو ۔۔
۔ جتنا اٹھا سکو۔
خواہشات کا بوجھ جتنا بڑھا ؤ گے اسی قدر دامن پریشانیوں سے بھاری ہوگا۔' 
سوال: آپ کی پوزیشن میں ڈامی نینٹ فیکٹر( dominant factor)کیا تھا؟
جواب:کئی تھے ۔۔۔
 ون : میں اپنی کلاس میں ٹاپ ٹین میں تو ہمیشہ سے تھی ۔۔۔ محنت بھی خوب کرتی تھی ۔ ٹاپ کرنے کے بارے میں کبھی بہت سنجیدگی سے نہیں سوچا تھا لیکن جب میری والدہ نے مجھے میرے بابا کی زندگی کے بارے میں بتایا تو میں پروایکٹیو
( proactive ) ہو گئی۔
میری بے جان روح میں جان پڑ گئی۔
 That was my turning point and... 
 that day I discovered myself...
 ٹو:وہ وقت جو پڑھا ئی کے دوران خیالات کی نظر ہوتا ہے،وہ پڑھائی کا ضیاع ہے۔۔۔ فاطمہ اور صبا نے،میرے خیال میں،ایک دوسرے کی انمیٹی( enmity ) میں بہت سا وقت کرس آف رزنٹمنٹ (Curse of resentment)میں برباد کیا۔۔۔ذہن کو فضول باتوں سے اکوپائی (Occupy)کیا۔۔۔اور بہت سا قیمتی وقت برباد کیا۔
۔۔اگر وہ ایسا نہ کرتیں تو۔۔۔ممکن تھا انہی میں سے کسی ایک کی پوزیشن آتی۔۔۔مجھے اس کا بنیفٹ (benefit)ملا۔۔۔اور میری پوزیشن کو رستہ مہیا کیا گیا۔۔۔ڈیٹ مے بھی مائی لک۔۔۔
سوال: سٹوڈنٹس کو کوئی اڈوائس ( Advice)؟۔
جواب:اڈوایس تو نہیں ،مشورہ دے سکتی ہوں۔۔۔
 ون :دل سے محنت کریں۔۔۔خود کو کمپیٹ( Compete)کریں۔
دوسرں کی خامیوں پر نظر رکھنے کی بجائے،اپنی کمزوریاں تلاش کریں؛انہیں کم کریں ۔ اس طرح شخصیت امپروو ( Improve)ہوتی جائے گی۔۔۔
 ٹو:والدین کو چاہئے کہ وہ بچوں کو مائل کریں ۔۔۔نہ کہ مجبور
 تھری :بچے ،بچے ہیں اشیاء نہیں۔۔۔بچے کو بچے کی طرح ڈیل کریں ،اشیاء کی طرح نہیں۔۔۔انہیں اہمیت دیں۔۔۔وہ والدین کی سوچ سے بھی ز یادہ حساس ہوتے ہیں ۔
۔۔ان کی بات یہ سوچ کر نظر انداز کردینا کہ یہ بچے ہیں ، پیرنٹس کی انتہائی غلط سوچ ہے۔۔۔بچوں کو وقت چاہیے۔
 Q: You ever felt or regretted that your grandpa was a gardener
 Ans:Regretted...!!! ۔۔۔I 'm proud of my grandpa...!!!
انتہائی جذباتی ہوتے ہوئے کہا ...
People having only money are not great; they may be deprived of, honesty, dedication, love of work, lust of enjoyment ;the real wealth.... 
 My Grandpa was rich, in true sense, having real wealth of honesty, dedication, love of work and lust of enjoyment ....
Money don't make a man rich ; the rich is,who can
 enjoy what he posses...
My grandpa was a legend in his own and had true assests of life...he was a great man...my ideal....
 I wish that!...i could be like him...!!!
 My gardner...I love you so much...
 یہ کہتے ہوئے اسکی آنکھیں محبت اور فرطِ جذبات سے نمدیدہ ہوگئیں۔
۔۔
سویرہ نے اخبار سے تصویر کاٹی ایک سفید پیپر پر چسپاں کرکے اس چارٹ کے نیچے لگادی،جس پر لکھا تھا: 
 "My hero...My grand pa" 
 "My ideal.....My baba" 
 "My best friend...My mom" 

Chapters / Baab of Uran By Prof.Muhammad Yaseen