Episode 3 - Watan Ya Kafan By Shafaq Kazmi

قسط نمبر 3 - وطن یا کفن - شفق کاظمی

انکل کا یونیفارم کتنا اچھا تھا مجھے بھی انکل جیسا ہی یونیفارم پہننا ہے۔۔۔انکل کہہ رہے تھے مجھے اس کے لئے پڑھنا پڑھے گا۔۔۔مطلب مجھے یونیفارم پہنے کے لئے بھی پڑھنا پڑھے گا۔۔۔امرحہ اپنے کمرے میں ٹہل رہی تھی اور سوچوں میں گم تھی۔۔۔۔۔کافی دیر سوچنے اور چلنے کے بعد امرحہ تھک ہار کر ہرلین کے پاس آگئی۔۔۔۔۔ہرلین کی گود میں سر رکھ کر آنکھیں بند کر لیں۔
۔۔۔۔
ہرلین نے امرحہ کو اس قدر بے چین پہلے نہیں دیکھا تھا۔۔۔۔
کیا ہوا امرحہ بیٹا تم اتنی بے چین کیوں لگ رہی ہو طبیعت تو ٹھیک ہے نا تمہاری۔ہرلین نے پریشانی میں امرحہ سے سوال کیا۔۔۔۔۔۔
جی ماما میں بلکل ٹھیک ہوں۔۔۔۔ماما کیا میں آپ سے ایک بات کہوں۔۔۔۔امرحہ نے ہرلین کا ہاتھ پکڑتے ہوئے کہا۔۔۔

(جاری ہے)

۔

ہاں بیٹا کہو کیا کہنا ہے میری بچی نے۔
۔۔۔۔ہرلین نے پیار سے امرحہ کے بالوں میں انگلیاں پھیرتے ہوئے کہا۔۔۔۔۔
ماما مجھے بھی بڑھے ہو کر انکل جیسا یونیفارم پہننا ہے۔۔۔۔۔
انکل کون سے انکل۔۔۔۔؟ اور کیسا یونیفارم۔۔۔۔ہرلین نے حیرت سے امرحہ کو دیکھتے ہوئے سوال کیا۔۔۔۔۔ہرلین کے فہم و ادراک سے بہت دور تھیں امرحہ کی باتیں۔۔۔۔۔
ماما وہ کچھ انکل تھے بہت پیارے تھے۔
۔۔انہوں نے بہت پیارا سا یونیفارم بھی پہنا ہوا تھا ماما مجھے بھی وہ یونیفارم پہننا ہے۔۔۔۔امرحہ ضد کرنے لگی۔۔۔۔۔۔
امرحہ بیٹا مجھے سمجھ نہیں آرہی آپ کی بات کی کون سے انکل تھے۔۔۔۔۔۔
میں بتاتی ہوں بی بی جی۔۔۔۔۔امرحہ بی بی آرمی آفیسرز کی بات کر رہیں ہیں۔۔۔۔۔آیا کام کر رہی تھی اور ہرلین اور امرحہ کی گفتگو بھی سن رہی تھی۔۔
۔۔۔آیا نے تمام تفصیل ہرلین کو بتا دی۔۔
ہرلین پریشان ہوگئیں تھیں۔۔۔۔امرحہ ان کی ایک ہی بیٹی تھی۔۔۔وہ بھی شادی کے نو سال بعد بہت ہی منتوں مرادوں سے ہوئی نا جانے کتنی راتیں رو رو کر تڑپ تڑپ کر خدا سے اولاد جیسی نعمت کی فریاد کی۔۔۔نو سال تک اولاد نہ ہونے کے طعنے برداشت کئے۔۔۔۔نو سال بعد خدا نے ہرلین کی فریاد سنی اور ہرلین کو بیٹی جیسی نعمت سے نواز دیا۔
۔۔۔۔۔
 اچھا بیٹا۔۔۔۔۔ابھی آپ پڑھائی پر توجہ دیں۔۔۔۔جب بڑی ہوجائیں گیں تو دیکھا جائیگا۔۔۔۔ہرلین نے سوچا دو دن کا شوق ہے بس دو دن بعد اس کا شوق بدل جائیگا۔۔۔۔اس لئے ابھی امرحہ کی ہاں میں ہاں ملا لینا ہی بہتر ہے۔۔۔۔۔
امرحہ خوشی سے ہرلین کے گلے لگ گئی۔۔۔۔ماما دیکھنا ایک دن میں بہت بڑی آفیسر بنو گی آپ کو فخر ہو گا مجھ پر۔
۔۔۔آپ سب کو فخر سے کہیں گی میں امرحہ عاید کی والدہ ہوں۔۔۔۔ امرحہ نے خوشی سے صوفے پر چھلانگ ماری وہاں ٹی وی ریموٹ پڑھا تھا امرحہ نے ٹی وی اون کر لیا۔۔۔۔۔
امرحہ آرام سے گر جاؤ گی۔۔۔۔۔
ارے ماما میں آرمی آفیسر ہوں۔۔۔۔۔مجھے ڈر نہیں لگتا ہم تو خطروں کے کھلاڑی ہیں ۔۔۔۔۔امرحہ نے ہنستے ہوئے کہا۔۔۔۔۔
#####
سر پلیز میری بیٹی کو بچا لیں۔
۔۔۔۔کچھ لوگوں نے میری بیٹی کو کڈنیپ کرلیا ہے۔۔۔۔۔میں اپنی بیٹی کے ساتھ جا رہا تھا ایک جیپ آئی۔۔۔۔۔انہوں نے مجھے دھکا دیا۔۔۔۔۔اور میری بیٹی کو زبردستی جیپ میں لے گئے۔۔۔۔میں کافی دیر تک ان کے پیچھے دوڑتا رہا۔۔۔۔مگر ناکام ہوگیا۔۔۔۔ایک آدمی ہاتھ جوڑ کر پولیس آفیسر کے سامنے اپنی بیٹی کو ان درندوں سے بچانے کی بھیگ مانگ رہا تھا اس آدمی کی عمر تقریباً پچاس سال تھی۔
۔۔۔۔پولیس آفیسر نے اس آدمی کا ہاتھ پکڑا اور کرسی پر بٹھایا۔۔۔۔۔
 سر آپ بے فکر رہیں ہم آپ کی بیٹی کو ان درندوں سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔اور ان کو ان کے انجام تک پہنچا کر رہیں گے۔۔۔۔آپ ہمیں تمام تر تفصیلات بتائیں۔۔۔جس کی مدد سے ہم ان لوگوں تک با آسانی پہنچ سکیں۔۔۔۔
کیا آپ نے جیپ کا نمبر نوٹ کیا تھا۔۔۔۔یا پھر آپ کو ان میں سے کسی کی شکل یاد ہے۔
۔۔ہم ان کا سکیچ بنا کر اس تک پہنچنے کی کوشش کریں گے۔۔۔۔۔۔
سر میں نے شکل تو نہیں دیکھی انہوں نے ماسک پہنا ہوا تھا۔۔۔۔پر ہاں جیپ کا نمبر نوٹ کر لیا تھا میں نے۔۔۔۔۔۔
گڈ!!! بہت اچھا کیا اب ہم اس کی مدد سے ان تک با آسانی پہنچ جائیں گے۔۔۔ہم نے آپ کی ایف آئی آر درج کر لی ہے۔۔۔۔ امرحہ بہت غور سے اس ڈرامے کو دیکھ رہی تھی۔۔۔اچھا اس کا مطلب کہ گاڑیوں کے نمبر نوٹ کرنے سے ہم بُرے انکل تک پہنچ سکتے ہیں۔
۔۔۔اب میں بھی کل سے ایسے ہی کروں گی۔۔۔جو بھی گاڑی گزرے گی میں اس کا نمبر نوٹ کر لوں گی۔۔۔۔۔
######
امرحہ سڑک کنارے بیٹھ کر آنے جانے والی ہر گاڑی کا نمبر نوٹ کر رہی تھی۔۔۔۔۔۔
ارے بیٹا آج پھر تم یہاں بیٹھی ہو۔۔۔۔۔۔
ارے آفیسر انکل آپ۔۔۔۔آپ یہاں۔۔۔۔۔امرحہ آفیسر کو دیکھ کر خوشی سے کھڑی ہوگئی۔۔۔انکل آج آپ نے یونیفارم نہیں پہنا۔
۔۔۔۔
نہیں بیٹا۔۔۔۔یہاں کسی کام سے آیا ہوں گزر رہا تھا تم۔ پر نظر پڑھ گئی کیا کر رہی ہو یہاں بیٹھ کر تم۔۔۔۔۔۔
انکل میں گاڑیوں کے نمبر نوٹ کر رہی ہوں۔۔۔۔یہ دیکھیں۔۔۔۔امرحہ نے اپنی کاپی آفیسر کے ہاتھ میں دیتے ہوئے کہا۔۔۔۔۔
ہیں۔۔۔۔یہ کیوں۔۔۔؟؟؟ آفیسر نے حیرت سے امرحہ کی جانب دیکھا۔۔۔۔۔
اس کی مدد سے ہم بُرے لوگوں تک پہنچ سکتے ہیں۔
۔۔۔یہاں کوئی بھی غلط کام ہو گا میں یہ کاپی پولیس انکل کو دے دوں گی اور کہوں گی انکل یہ والی گاڑیاں یہاں سے گزری تھیں آج کے دن۔۔۔آپ ان سب کو دیکھ لیں۔۔۔۔
ارے میرا بچہ۔۔۔۔۔ آفیسر کو امرحہ کی باتیں سن کر امرحہ پر پیار آرہا تھا۔۔۔۔۔میرا بچہ ابھی آپ چھوٹی ہو ابھی آپ یہ کام نہیں کرو۔۔۔۔ابھی صرف پڑھائی کرو۔۔۔۔اگر آپ سارا دن یہ کام کرو گی تو اسکول کا ہوم ورک کیسے کرو گی ہوم ورک نہیں کرو گی تو پڑھو گی کیسے۔
پڑھو گی نہیں تو پھر دھرتی ماں کا خیال کیسے رکھو گی۔۔۔۔۔آفیسر امرحہ کو پیار سے سمجھانے لگے۔
اچھا انکل ٹھیک ہے میں وعدہ کرتی ہوں اب سے اپنی پڑھائی پر توجہ دوں گی۔۔۔۔۔۔
شاباش۔۔۔یہ ہوئی نہ اچھے بچوں والی بات۔۔۔۔۔
انکل ویسے ایک بات کہوں۔۔۔۔۔
جی بیٹا۔۔۔۔۔۔
انکل آپ یونیفارم میں زیادہ اچھے لگتے ہیں۔
۔۔۔۔۔
ہاہاہا کیوں ایسے اچھا نہیں لگ رہا میں۔۔۔۔آفیسر نے ہنستے ہوئے کہا۔۔۔۔۔
لگ رہیں ہیں پر یونیفارم میں زیادہ اچھے لگتے ہیں۔۔۔۔۔
ہاہاہا مہربانی جناب کی۔۔۔۔۔
ویسے انکل آپ کا نام کیا ہے۔۔۔۔۔
میرا نام حسن ہے۔۔۔۔۔چلو بیٹا میں آپ کو گھر تک چھوڑ دوں مجھے دیر ہو رہی ہے۔۔۔
اوکے ٹھیک ہے حسن انکل.۔۔۔۔
اور وعدہ یاد ہے نہ بہت سارا پڑھنا ہے۔
۔۔۔۔۔
جی جی انکل یاد ہے۔۔۔۔۔آپ بھی دھرتی ماما کا خیال رکھنا اور میں بڑی ہو کر آپ کی باس بنوں گی۔۔۔۔۔اور آپ سے پوچھوں گی دھرتی ماما کا خیال رکھا تھا یا نہیں اگر نہیں رکھا تھا تو میں آپ کو سزا دوں گی۔۔۔۔۔۔۔
ہاہاہا اوکے باس جو حکم آپ کا۔۔۔۔۔۔ویسے باس کیا سزا دو گی۔۔۔۔۔۔
میں آپ کو شہید کر دوں گی۔۔۔۔میں آپ کو گولی مار دوں گی۔۔۔۔
ہاہاہا شہادت تو مشن ہے اپنا دعا کرنا میں شہید ہو جاؤں۔۔۔۔
خیر باس آپ کا گھر آگیا ہے۔۔۔۔چلیں شاباش گھر جائیں۔۔۔۔۔۔

Chapters / Baab of Watan Ya Kafan By Shafaq Kazmi