چاول کی پیداوار بڑھانے کے لئے نیا بیج ’’جی ایس آر1‘‘ اور ’’جی ایس آر 2 ‘‘ دستیاب ہے۔ رفیق سلمان

بدھ 24 مئی 2017 19:48

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2017ء) رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ریپ) کے سابق چیئرمین رفیق سلمان نے کہا ہے کہ چاول کی پیداوار بڑھانے کے لئے نیا مفید بیج ’’جی ایس آر1‘‘ اور ’’جی ایس آر 2‘‘ دستیاب ہے جس کے استعمال سے چاول کی فی ایکڑ پیداوار 100 سے 115 من تک حاصل ہوسکے گی۔ جاری اعلامیہ کے مطابق ریپ کے سابق چیئرمین رفیق سلیمان کی قیادت میں 2 سال قبل ریپ کا ایک وفد فلپائن کے دورے پر گیا تھا جہاں وفد نے فلپائن میں تعینات پاکستانی سفیر صفدر حیات کے ہمراہ انٹرنیشنل رائس ریسرچ اینڈ انسٹی ٹیوٹ (اری 6) کا دورہ کیاجہاں سے رفیق سلیمان چاول کی نئی قسم ''جی ایس آر ''8 کے 3 عدد بیج پاکستان لائے جس میں 2 بیج کے سیمپل نیشنل انسٹی ٹیوٹ بائیو ٹیکنالوجی اینڈ جینٹک انجیئرنگ (این آئی بی جی ای)کے سائنٹسٹ ڈاکٹر عارف نے تحقیق کے بعد نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچر کے حوالے کیے اور یہاں کے پرنسپل سائنٹسٹ ڈاکٹر حفیظ نے ٹنڈو جام میں ریپ کے سابق چیئرمین کی سربراہی میں آنے والے وفد کے ہمراہ کسانوں میں تقسیم کیے۔

(جاری ہے)

ریپ کے وفد میں عبدالرحیم جانو، صفدر عسکری، انور میاں نور اور اشفاق غفار بھی شامل تھے رفیق سلیمان نے بتایا کہ نئے بیج کی پنجاب کی نسبت سندھ میں بہتر پوزیشن ہے اور 15 گروورز کویہ بیج فراہم کیے گئے ہیں ، یہ بیج بدین، ٹھٹھہ، لاڑکانہ، دادو، شکار پور، ٹنڈو جام، جیکب آباد سمیت سندھ کے 8 شہروں کی زمینوں میں لگائے گئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ''جی ایس آر ''8 کے بیج این آئی بی جی ای کے ڈاکٹر عارف نے مختلف زرعی زمینوں پر اگا کر بہتر نتائج حاصل کیے اور ہمارے حوالے کیے جنہیں ہم نے اندرون سندھ کے کسانوں میں مفت تقسیم کیا ۔

یہ بیج ہائی بریڈ نہیں ہیں اسی لیے فراہم کردہ بیج کسانوں کو دوبارہ خریدنا نہیں پڑے گا بلکہ یہی بیج دوبارہ فصل اگا سکے گا۔ رفیق سلیمان کا کہنا تھا کہ یہ ایک نیا تجربہ ہے ہمیں اپنے ملک اور فارمز سے محبت ہے، چائنا سے آنے والا بائی بریڈ بیج کسانو کو بار بار خریدنا پڑتا ہے جبکہ فلپائن سے لایا گیا بیج صرف ایک مرتبہ لگا کر بار بار فصل اگا سکے گا، اس بیج سے فصل اگانے میں کھاد، پانی اور پیسٹی سائٹ کا استعمال بھی ہائی بریڈ کے مقابلے میں کم ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ میں 50 ایکڑ کے قریب رقبے پر جی ایس آر 8 کے دونوں بیج لگائے گئے ہیں جس سے ساڑھے پانچ ہزار فی من چاول کی پیداوار حاصل ہوگی اور اگلے سال اس پر مزید فصل اگائی جاسکے گی اور کسان ایک لاکھ من تک چاول کی پیداوار حاصل کرسکے گا، ہم نے جی ایس آر بیج کے حصول میں بھارت کو نفسیاتی شکست دی ہے اور اس بیج کی بنیاد پر ہم فصل بڑھا کر عالمی مارکیٹ میں مزید جگہ حاصل کر کے ایکسپورٹ 4 ارب ڈالر تک پہنچا سکیں گے۔

رفیق سلیمان نے بتایا کہ رائس سیکٹرکے اکثریتی برآمد کنندگان کو ہائی بریڈ سے کوئی اعتراض نہیں مگر ہائی بریڈ ایسوسی ایشن کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ غیر معیاری بیج پاستان میں نہ آئے ورنہ اس کے استعمال کے منفی نتائج برآمد ہوں گے اورملک کو زرمبادلہ کا بھی نقصان ہوگا۔

Browse Latest Business News in Urdu