برآمدی مصنوعات کی پیداواری لاگت میں بے تحاشہ اضافے ،ذرائع توانائی کی بلند قیمتوں کے باعث عالمی مارکیٹ میں حریف ممالک سے مسابقت ناممکن ہو چکی ، ٹیکسٹائل برآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا،پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن

پیر 3 جولائی 2017 21:52

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جولائی2017ء) پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین میاں اجمل فاروق نے کہا ہے کہ برآمدی مصنوعات کی پیداواری لاگت میں بے تحاشہ اضافے اورذرائع توانائی کی بلند قیمتوں کے باعث عالمی مارکیٹ میں حریف ممالک سے مسابقت ناممکن ہو چکی یہی وجہ ہے کہ گذشتہ مالی سال میں برآمدی اعدادوشمار زیادہ متاثر کن نہیں رہے جبکہ ٹیکسٹائل برآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکااس صورتحال کو دیکھتے ہوئے رواں سال جنوری میں وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے برآمدات کے فروغ کیلئے 180 ارب روپے کے برآمدی پیکج کا اعلان کیا گیا اس پیکج کے تحت دیگر مراعات کیساتھ ساتھ ٹیکسٹائل برآمدات پر 3 فیصد سے 6 فیصد تک ڈیوٹی ڈرابیک آف ٹیکسز کا اجراء کیا گیا تجارتی خسارے میں کمی اور برآمدات کی ترقی کیلئے وزیر اعظم کے برآمدی پیکج کے تحت ڈیوٹی ڈرابیک آف ٹیکسز سکیم کا تسلسل ناگزیر ہے۔

(جاری ہے)

اس سکیم کے خاتمہ سے ناصرف برآمدی مصنوعات کی پیداواری لاگت 7 فیصدتک بڑھ جائے گی بلکہ برآمدی ترقی کیلئے حکومتی کوششوں کو بھی نقصان پہنچے گا ۔وہ بروز پیر میڈ یا سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل برآمدات پر ڈرا بیک آف ٹیکسز سکیم کو 10 فیصد اضافی برآمدات کی شرط کے بغیر جاری رکھا جائے جس سے ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کی مشکلات میں کسی حد تک کمی ہوئی اور حریف ممالک سے مسابقت میں بھی بہتری آئی۔

انھوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل برآمدات پر ڈیوٹی ڈرابیک آف ٹیکسز کی سکیم کا دورانیہ صرف چھ ماہ ہونے کے باعث یہ سکیم 30 جون کو ختم ہو گئی اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کو دیا گیا ریلیف بھی ختم ہو چکا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس سکیم سے ٹیکسٹائل کی برآمدی صنعت کو کافی سہارا ملا مگر اب اسکے خاتمے سے وہی مشکلات دوبارہ سامنے آ چکی ہیں۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ ٹیکسٹائل برآمدات پر ڈیوٹی ڈرابیک آف ٹیکسز کی سکیم جاری رکھا جائے تاکہ برآمدی ترقی ممکن ہو سکے۔

انھوں نے ری فنڈ نظام میں پھنسے اربوں روپے کے کلیمز کی ادائیگی میں غیر ضروری تاخیر پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرمائے کی کمی پیداواری عمل کو بری طرح متاثر کر رہی ہے نتیجتاً صنعتی و تجارتی سرگرمیاں محدود ہو رچکی ہیں۔ انھوں نے سالہا سال سے رکے ری فنڈز کی فوری ادائیگی کا بھی مطالبہ کیا۔

Browse Latest Business News in Urdu