ری فنڈ کلیموں کی ادائیگی کیلئے حکومت برآمدکنندگان کوپوسٹ ڈیٹڈ چیک دینے کی تجویز پر کام کر رہی ہے

وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل خاں کا فیصل آباد چیمبر آف کامرس میں بزنس کمیونٹی سے خطاب

ہفتہ 6 جنوری 2018 22:57

فیصل آباد ۔06جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جنوری2018ء) ری فنڈ کلیموں کی ادائیگی کیلئے حکومت ماہانہ بنیادوں پر برآمدکنندگان کوپوسٹ ڈیٹڈ چیک دینے کی تجویز پر سنجیدگی سے کام کر رہی ہے جس سے 137 ارب روپے کے زیر التواء کلیموں کو نمٹانے کے علاوہ 11 سی12 ارب کے موجودہ کلیموں کو بھی ادا کیا جا سکے گا۔ ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت برائے خزانہ اور اقتصادی امور رانا محمد افضل خاں نے ہفتہ کو یہاں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس وقت کم ہے لیکن ہم بیک وقت کاسٹ آف ڈوئنگ بزنس کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ ایز آف بزنس پر بھی کام کر رہے ہیں۔ کاسٹ آف ڈوئنگ بزنس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت کم کرنے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی 5.9 سینٹ جبکہ گیس سے پیدا ہونے والی بجلی 6 سینٹ پر مل رہی ہے۔ مارچ میں نیلم جہلم کا پہلا مرحلہ مکمل ہو جائیگا ۔

اس سلسلہ میں 51 کلومیٹر لمبی سرنگ تجرباتی مرحلے سے گزر رہی ہے اس سے ملنے والی بجلی مزیدسستی ہوگی تاہم حکومت نے فیصلہ کیا ہے اس سے ملنے والی بجلی کی قیمت میں جتنی بھی کمی ہوگی وہ پوری کی پوری انڈسٹری کو منتقل کر دی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی کوشش سے بجلی پہلے 17 روپے سے 12 روپے پر آئی جبکہ اب یہ 11 روپے میں مل رہی ہے انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ اس کی قیمت میں مزید کمی کے بعد یہ 8 روپے پر آجائیگی۔

رانا افضل نے کہا کہ پاکستان پر معاشی دباؤ ڈالا جا رہا ہے اس سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم درآمدات کے متبادل کی مقامی طور پر تیاری پر توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تاجر بڑے پیمانے پر ایل سی کھول رہے ہیں جن کی رقوم50 ارب ڈالر تک پہنچ رہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اس رقم کے برابر ہمارے صنعتکاروںکے پاس دینے کیلئے روپے ہیں۔ اگر نہیں ہیں تو ڈالر نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مالی تاریخ میں آج تک یہ ملک نا دہندہ نہیں ہوا۔ درآمدات کے متبادل بارے انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سیل کو غیر ضروری درآمدات کی واضح طور پر نشاندہی کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ درآمد ات و برآمدات میں فرق ستمبر میں 51 فیصد تھا جو اکتوبر میں کم ہو کر 36 فیصد رہ گیا جبکہ نومبر میںیہ مزید کم ہو کر صرف 11 فیصد پر آگیا ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم درآمدات و برآمدات کے فرق کو کم کر لیتے ہیں تو پھر ہماری معاشی صورتحال بہتر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قومی ذمہ داری ہے کہ ہم درآمدات کو کم کریں اور برآمدات کو بڑھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس پر کام بھی ہو رہا ہے تاہم اس کیلئے ہماری کپاس کی پیداوار 14 ملین گانٹھوں تک جانی چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لارج سکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر کا گروتھ ریٹ9 فیصد ہے۔

اسی طرح سروسز سیکٹر 10 سے 11 فیصد کی شرح سے بڑھ رہا ہے جبکہ زراعت کی شرح نمواڑھائی فیصد تک متوقع ہے۔ اس صورتحال میں ہم 6 فیصد جی ڈی پی کا ہدف آسانی سے حاصل کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جب ہم عبوری حکومت کو اقتدار سونپ کر جائیں تو کم از کم ان کے پاس دو سے تین ماہ کے ریزرو ہوں انہوں نے کہا کہ اس کے پس منظرمیں ہمیں امید ہے کہ اگلی حکو مت بھی ہماری ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک کو ٹیک آف کی پوزیشن میں چھوڑ کر جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سات سال پہلے ایم تھری انڈسٹریل ایسٹیٹ میں پلاٹ لینے والا کوئی نہیں تھا جبکہ آج لوگوں کو پلاٹ نہیں مل رہے جبکہ اس کے دوسرے مرحلے پربھی کام شروع ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایم تھری انڈسٹریل ایسٹیٹ میں 50 - 40 صنعتیں زیر تعمیر ہیں جن سے ملکی ترقی کے رجحان کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ وہ تاجروں اور صنعتکاروں سے مشاورت کر رہے ہیں تا کہ شارٹ ٹرم اقدامات فوری اٹھائے جا سکیں جبکہ طویل المدتی مسائل کو آئندہ سال کے مالی بجٹ میں ڈالا جائیگا۔

انہوں نے بیمار صنعتی یونٹوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ حکومت جو پالیسی بناتی ہے وہ ایک سیکٹر کیلئے نہیں ہوتی تاہم وہ پروڈنشل ریگولیشن کے استثنیٰ کو صرف برآمدی شعبہ تک محدود کرنے کی تجویز کا جائزہ لیں گے۔ ود ہولڈنگ ٹیکس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ٹیکس کلچر آپ کے سامنے ہے۔ اس لئے فائلر اور نان فائلر کو الگ الگ طریقے سے ٹریٹ کرنا ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت فیصل آباد سے چار وزراء نے مملکت ہیں اس لئے آپ کو یقین ہونا چاہیئے کہ فائلر بننے سے کوئی طوفان نہیں آ جائیگا کیونکہ یہ ٹیکس ایڈجسٹ ایبل ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دس ہزار لوگوں کو نوٹس جاری کئے جا رہے ہیں جن کے ماہانہ اخراجات چالیس چالیس لاکھ ہیں۔ اس سلسلہ میں تمام دستاویزی ثبوت موجود ہیں جس میں ان کے ایئر ٹکٹ ، گاڑیوں کی خریداری اور بچوںکے تعلیم اخراجات شامل ہیں جبکہ کم از کم ٹیکس کی حد صرف چار لاکھ روپے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ چین میں ایک روڈ شو میں شرکت کیلئے گئے تھے جہاں انہیں بتایا گیا کہ 500 صنعتکارپاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں مگر انہیں اچھے خاصے پاکستانی کاروباری لوگوں سے بھی بنک کی بیلنس شیٹ نہیں مل رہی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سی پیک کے تحت ساڑھے تیرا ہزار چینی پاکستان میں موجود ہیں جبکہ براہ راست کاروباری لوگوں کے ذریعے پاکستان آنے والے چینیوںکی تعداد اٹھارہ ہزار ہے۔

انہوں نے ٹرمپ کی متنازعہ ٹویٹ کے حوالے سے اس علاقہ کی جیوپولیٹیکل صورتحال پر بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ حالات خراب ہونے کی طرف جا رہے ہیں لیکن حکومت نے قومی مفادات کے تحفظ کا فیصلہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے اپنے کابل کے حالیہ دورہ کے حوالے سے بتایا کہ افغانستان کو پاکستان سے سخت شکایات ہیں جن میں طورخم اور چمن پر تجارت کو ریگولیٹ کرنے کے علاوہ سرحدوں پر تار لگانا بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ بارڈر بند کرنے سے صرف افغانستان کو 2 ارب کی برآمدات بڑھائی جا سکیںگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران بھی پاکستان سے تجارت کا خواہشمند ہے اس سے لین دین کرنے کیلئے سٹیٹ بینک کے گورنر کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی ہے ۔ توقع ہے کہ اس سلسلہ میں 2 پاکستانی بینک جبکہ 2 بینک ایران ایک دوسرے کے ملکوں میں قائم کریں گے۔

انہوں نے اس بات کی نفی کی کہ پاکستان دنیا میں اکیلا رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ٹرمپ کی ٹویٹ آئی تو سب سے پہلے پاکستان کی حمائت کرنے والوں میں جاپان شامل تھا۔ اس سے قبل خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شبیر حسین چاولہ نے رانا محمد افضل خاں کو خزانہ اور اقتصادی امور کی وزارت کا قلمدان سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اس سے قبل بھی فیصل آباد سے تین وزرائے مملکت موجود ہیں لیکن اس کے باوجود صنعت و تجارت تنزلی کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ فیصل آباد بنیادی طور پر صنعتی اور کاروباری شہر ہے اور اس کے زیادہ تر مسائل کا تعلق بھی آپ کی وزارت سے ہے اس لئے توقع ہے کہ آپ ٹیکسٹائل اور صنعت و تجارت کو درپیش مسائل کے حل میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت قومی معیشت کو سب سے بڑا مسٴلہ درآمدات و برآمدات میں بڑھتا ہوا فرق درپیش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کا اہم مرکز ہونے کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات میں ٹیکسٹائل کا حصہ 62 فیصد ہے جبکہ اس کی برآمدات میں کئی دشواریاں حائل ہیں جن کو دور کرکے فوری طور پر ٹیکسٹائل کی برآمدات کو 25 ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے حکومت کے حالیہ چند اقدامات کو سراہا جن کی وجہ سے پچھلے پانچ ماہ کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 7.66 فیصد کا اضافہ ہوا تاہم حکومت کو پیداواری لاگت میں اضافہ پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ برآمدکنندگان کے ہر قسم کے ری فنڈ فوری واپس کرکے انہیں اضافی مراعات بھی دینا ہونگی تا کہ ہماری مصنوعات عالمی منڈیوں میں تجارتی حریف ممالک کا مؤثر طور پر مقابلہ کر سکیں۔

انہوں نے درآمدی بل میں خوردنی تیل کا بھی ذکر کیا اورکہا کہ اندرون ملک خوردنی تیل کی پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کو ترغیبات دینے کے ساتھ ساتھ مشینی کھیتی باڑی کے فروغ کیلئے زرعی آلات کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔ شبیر حسین چاولہ نے ٹیکسیشن کے نظام کو بزنس فرینڈلی بنانے پر بھی زور دیا اور کہا کہ مختلف قانونی پیچیدگیوں کی آڑ میں تاجروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔

اس سلسلہ میں انہوں نے پروسیسنگ سیکٹر پر اضافی ٹیکس اور گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے بوجھ کو کم کرنے پر بھی زور دیا اور کہا کہ سپیشل اکنامک زون میں صنعتیں لگانے پر دس سال تک کی چھوٹ دی گئی ہے جبکہ اس سہولت کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے جنرل ایمنسٹی سکیم کے فوری اعلان کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ اس میں تمام سیکٹرز کو شامل کیا جائے۔

شہری مسائل کاذکر کرتے ہوئے چیمبر کے صدر نے مطالبہ کیا کہ اس شہر کی جامع ، منظم اور مربوط ترقی کیلئے یہاں فوری طور پر نیا سول ایئرپورٹ ، انٹرنیشنل ایکسپو سنٹر اور سانگلہ ہل تا وزیر آباد ایکسپریس وے تعمیر کی جائے۔ سوال و جواب کی نشست میںمیاں جاوید اقبال، میاں محمد لطیف ، ڈاکٹر خرم طارق، سید ضیا علمدار حسین ، میاں آفتاب احمد، محمد اسماعیل سہروردی ، چوہدری محمد بوٹا، خواجہ نوید، میاں تنویر احمد ، رانا سکندر اعظم، شکیل انصاری، اسلم بھلی ، سابق نائب صدر سیٹھ محمود اکبراور چوہدری محمد نواز نے حصہ لیا ۔

آخر میں سینئر نائب صدر شیخ فاروق یوسف نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ اپٹما کے نوید گلزار نے رانا محمد افضل خاں کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔

Browse Latest Business News in Urdu

ایرانی صدر کا دورہ دونوں برادر ممالک کے مابین قریبی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے، میاں راشد اقبال

ایرانی صدر کا دورہ دونوں برادر ممالک کے مابین قریبی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے، میاں راشد اقبال

وزیراعظم کاروباری شعبہ کے لیے نقصان دہ ایس آراوز کا نفاذ موخر کرانے میں مدد کریں: لاہور چیمبر

وزیراعظم کاروباری شعبہ کے لیے نقصان دہ ایس آراوز کا نفاذ موخر کرانے میں مدد کریں: لاہور چیمبر

ایرانی صدر کاد ورہ پاکستان دونوں ممالک کے لیئے خوش آئند ثابت ہوگا، ایازمیمن

ایرانی صدر کاد ورہ پاکستان دونوں ممالک کے لیئے خوش آئند ثابت ہوگا، ایازمیمن

وزیراعظم کاروباری شعبہ کے لیے نقصان دہ ایس آراوزکا نفاذ موخر کرانے میں مدد کریں‘ لاہورچیمبر

وزیراعظم کاروباری شعبہ کے لیے نقصان دہ ایس آراوزکا نفاذ موخر کرانے میں مدد کریں‘ لاہورچیمبر

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا نیاریکارڈقائم،  انڈکس 692.49 پوائنٹس(0.97)   اضافہ کے بعد72051.89پوائنٹس پربند

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا نیاریکارڈقائم، انڈکس 692.49 پوائنٹس(0.97) اضافہ کے بعد72051.89پوائنٹس پربند

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 703 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 72 ہزار63پوائنٹس  کی بلند ترین سطح پر ..

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 703 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 72 ہزار63پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر ..

ملک بھر میں بدھ کوسونے کی قیمت میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن

ملک بھر میں بدھ کوسونے کی قیمت میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن

پائیدار ترقی کے لیے ہمیں بوم اور بسٹ سائیکل سے دور جانا ہوگا ، معیشت کو ڈیجیٹلائز اور دستاویزی کرکے مسائل ..

پائیدار ترقی کے لیے ہمیں بوم اور بسٹ سائیکل سے دور جانا ہوگا ، معیشت کو ڈیجیٹلائز اور دستاویزی کرکے مسائل ..

تجارت سے متعلق ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ کی درستگی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال  ضروری ہے، ..

تجارت سے متعلق ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ کی درستگی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال ضروری ہے، ..

زیرگردش کرنسی کے حجم میں ہفتہ واربنیاد پر2.1 فیصداضافہ ہوا،سٹیٹ بینک

زیرگردش کرنسی کے حجم میں ہفتہ واربنیاد پر2.1 فیصداضافہ ہوا،سٹیٹ بینک

ایرانی صدر کا دورہ دونوں برادر ممالک کے مابین قریبی تعلقات میں اہم سنگ میل ہے، مہرکاشف یونس

ایرانی صدر کا دورہ دونوں برادر ممالک کے مابین قریبی تعلقات میں اہم سنگ میل ہے، مہرکاشف یونس

مشینیری گروپ کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 30 فیصداضافہ

مشینیری گروپ کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 30 فیصداضافہ