محکمہ زراعت نے فصلات، سبزیات، پھل ،ان سے تیار کردہ مصنوعات میں غذائی عناصر کی بہتری و بڑھوتری کے منصوبہ پر کام شروع کر دیا

منگل 23 جنوری 2018 14:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2018ء)محکمہ زراعت نے فصلات، سبزیات، پھل اور ان سے تیار کردہ مصنوعات میں غذائی عناصر کی بہتری و بڑھوتری کے منصوبہ پر کام شروع کر دیا ۔اس منصوبے میں ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فصل آباد، تحقیقاتی ادارہ گندم فیصل آباد، بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال، علاقائی زرعی تحقیقاتی ادارہ بہاولپور، تحقیقاتی ادارہ تیلدار اجناس فیصل آباد، تحقیقاتی ادارہ چاول کالا شاہ کاکو، تحقیقاتی ادارہ آم ملتان، تحقیقاتی ادارہ اگرانومی فیصل آباد، تحقیقاتی ادارہ ترشاوہ پھل سرگودھا اور بائیو کیمسٹری پوسٹ ہارویسٹ تحقیقاتی سنٹر فیصل آباد شامل ہیں۔

34کروڑ 58لاکھ روپے ہے جس میں سے سال 2017-18کے لئے 10کروڑ 19لاکھ70ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس منصبوبہ کی کل مدت پانچ سال ہے۔ یہ منصوبہ پنجاب کے تمام اضلاع کے لئے ہے۔ اس منصوبہ کا مقصد غذائی عناصر سے بھرپور فصلات ، سبزیات اور ان سے تیار کردہ مصنوعات کو عام آدمی تک پہنچانا، پیداوار میں اضافہ، غذائی معیار بڑھا کر صحت میں بہتری لانا اور ناقص غذا کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شرح میں کمی کرنا ہے۔

یہ منصوبہ نومبر 2017 میںشروع کیا گیا۔ غذائی عناصر کی کمی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لئے ایک بہت بڑا چیلینج ہے۔ کم غذائی میعاد کی وجہ سے پوری دنیا میں بیماریاں اور شرح اموات تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ زراعت لوگوں کو خوراک پہنچانے کا بنیادی ذریعہ ہے۔ زرعی تحقیق سے فصلات، سبزیات اور پھلوں کی ایسی اقسام پیدا کی جا رہی ہیں جو پیداوار میں بہتر ہوں، غذائی عناصر مثلاً زنک، آئرن، پروٹین اومیگا تھری اور نائن ٹیٹی ایسڈز اور وٹامنز سے بھرپور ہوں اور ان کے استعمال سے صحت کو بہتر بنا کر شرح اموات میں کمی واقع ہوگی۔

Browse Latest Business News in Urdu