ْیس ای سی پی نے سیکورٹیز بروکر (لائسنسگ اینڈ آپریشنز) ریگویشنز میں نمایاں ترامیم کر دیں

پیر 29 جنوری 2018 20:11

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جنوری2018ء)سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے سٹاک مارکیٹ کے بروکرز اور سرمایہ کاروں کو سہولت اور آسانی کے پیش نظر سیکورٹیز بروکر (لائسنسگ اینڈ آپریشنز) ریگویشنز میں نمایاں ترامیم کر دی ہیں جبکہ سکیورٹیز اینڈ فیوچر ایڈوائزر (لائسنسگ اینڈ اپریشن) ریگولیشنز 2017ء میں ترامیم بھی تجویز کر دی گئی ہیں۔

ریگولیشنز میں ترامیم کا نوٹیفیکیشن اور فیوچر ایڈوائزر کے ریگولیشنز میں ترامیم کی تجاویز کا مسودہ کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری کر دیا گیا ہے۔ سکیوٹیز بروکرز کے ریگولیشنز میں ترامیم کے ذریعے کئے گئے اقدامات مارکیٹ کے شراکت داروں اور بروکرز کو سہولت فراہم کرنے اور سرمایہ کاروں کو تحفظ اور ان کے اعتماد میں اضافے کا باعث بنیں گی۔

(جاری ہے)

ایس ای سی پی کی جانب سے جاری شدہ نوٹیفیکیشن کے بعد اب سکیورٹیز کے بروکر کو سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کرنے اور خدمات کی فراہمی کیلئے صرف ایک ہی لائسنس حاصل کرنا ہو گا اور اب لائسنس شدہ سکیورٹیز بروکر کو دیگر کاروباری سرگرمیوں کے لئے مزید لائسنس حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

مزید برآں پاکستان سٹاک ایکسچینج اور بروکروں کی آسانی کے لئے ریگولیشنز میں ترمیم کے ذریعے تمام بروکرز کے لائسنس کے خاتمے اور سالانہ تجدید کے لئے ایک ہی حتمی تاریخ متعین کر دی گئی ہے۔ جاری کئے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق تمام بروکرز کے لائسنس کی معیاد31 دسمبر 2018ء تک بڑھا دی گئی ہے۔ تمام بروکرز یکم جنوری 2019ء سے شروع ہونے والے سال کیلئے اپنے لائسنسوں کی تجدید کے لئے رواں سال 30 نومبر 2018ء تک درخواست جمع کرا سکیں گے۔

بروکرز کی آسانی کیلئے لائسنس کی تجدید کے طریق کار کو بھی سہل بنا دیا گیا ہے۔ سکیورٹیز بروکر زکے لائسنس کی سالانہ تجدید کیلئے، سکیورٹیز بروکر کو صرف پاکستان سٹاک ایکسچینج کی جانب سے سفارش کا خط اور ہمراہ مذکورہ بروکر کی جانب سے حلف نامہ اور لائسنس کی فیس جمع کروانی ہو گی۔ اس بات کے پیش نظر کہ سکیورٹیز بروکر کے کاروبار میں سرمایہ کاروں کے اثاثہ جات کو رکھے بغیر سرمایہ کاری کرنے کا ماڈل موجود نہیں، اس لئے لائسنس کے لئے بروکرز کی تقسیم کے تصور کو ختم کر دیا گیا ہے۔

بروکرز کے آسانی کے لئے، موجودہ مالیاتی وسائل کو استعمال کرنے کیلئے حتمی تاریخ کو بھی 30 جون 2018 سے بڑھا کر 30 جون 2019 کر دیا گیا ہے۔ کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ بروکریج کا لائسنس صرف اور صرف کارپوریٹ اداروں کو ہی دیا جائے گا اور اب بروکریج کا لائسنس افراد کو نہیں جاری کیا جائے گا تا کہ بروکریج کے باروبار کو بہتر انداز میں ریگولیٹ کیا جا سکے۔

کمیشن سمجھتا ہے کہ سٹاک مارکیٹ میں بروکریج کی خدمات صرف ایک کارپوریٹ اسٹکچر کا ادارہ ہی بہتر انداز میں فراہم کر سکتا ہے لہذا بروکرز کے ایجنٹ کا تصور بھی ختم کر دیا گیا ہے اور بروکرز اینڈ ایجنٹ رجسٹریشن رولز 2001ء اور ممبرز ایجنٹ اینڈ ٹریڈرز رولز 2001ء کو کالعدم کر دیا گیا ہے۔ تمام بروکر ایجنٹ کو سکیورٹیز بروکرز بطور ملازم اپنے ادارے میں رکھ سکتے ہیں۔

ایس ای سی پی نے سکیورٹیز ایجنٹوں کی رجسٹریشن کا موجودہ نظام ختم کر دیا ہے اور اب ایکریڈیٹیڈ نمائندوں کے ریگولیشنز 2017ء کا مسودہ بھی واپس لے لیا ہے۔ مزید برآں کمیشن نے سکیورٹیز اینڈ فیوچر ایڈوائزر (لائسنسگ اینڈ اپریشن) ریگولیشنز 2017ء میں ترامیم بھی تجویز کر دیں ہیں اور مزکورہ ترامیم کو شراکت داروں اور عوام کی رائے کے ئے ویب سائٹ پر جاری کر دیا گیا ہے۔

ان ترامیم کے ذریعے مارکیٹ میں سرمایہ کاری سے متعلق مشاورت کے کام کو مزید ریگولیٹ اور بہتر بنانے کی تجاویز دی گئیں ہیں۔ سکیورٹیز بروکرز کے لئے ایڈوائزری کا لازمی لائسنس حاصل کرنے کی شرط کو ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ تجویز کردہ ترامیم میں سکیورٹیز بروکرز کو اپنے صارفین کو مشاورت فراہم کرنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ اس کے لئے وہ سرمایہ کار سے الگ سے معاوضہ حاصل نہیں کریں گے۔

مزید ازاں، سکیورٹیز بروکرز ایسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے میوچل فنڈز اور رضاکارانہ پنشن فنڈ کے یونٹ بھی تقسیم کر سکیں گے۔ ایڈوائزی رجیم کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے، پورٹ فولیو مینجمنٹ کے ساتھ ایڈوائزی نان بینکنگ فنانس کمپنیوں کی رجیم کے تحت ریگولیٹ ہو گی جبکہ میوچل فنڈ اور رضاکارانہ پنشن فنڈ کے یونٹ کی تقسیم کی ایڈوائزی سکیورٹیز اینڈ فیوچر ایڈوائزرز ریگولیشنز 2017ء کے تحت ریگولیٹ کئے جائیں گے۔

لہذا، سکیورٹیز مینیجرز ریگولیشنز 2017ء کا مسودہ جو کہ عوامی رائے عامہ کے لئے جاری کیا گیا تھا، اب واپس لیا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاروں میں اضافہ کے پیش نظر، بینکوں کو میوچل فنڈز اور رضاکارانہ پنشن فنڈ کے یونٹ تقسیم کرنے کی بھی اجازت ہو گی تاہم اس کے لئے انہیں ریگولیٹری اجازت حاصل کرنا ہو گی۔ یونٹ کے موجودہ تقسیم کاروں کی سہولت کیلئے، لائسنس حاصل کرنے کی تاریخ میں 30 جون 2018ء تک توسیع کر دی گئی ہے۔

Browse Latest Business News in Urdu

خدمات کے شعبہ کے تجارتی خسارے  میں  مارچ کے دوران  ماہانہ بنیادوں پر 13 فیصد کا اضافہ ریکارڈ

خدمات کے شعبہ کے تجارتی خسارے میں مارچ کے دوران ماہانہ بنیادوں پر 13 فیصد کا اضافہ ریکارڈ

ایرانی صدرکے حالیہ دورہ کے دوران باہمی تجارت کو 10ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا خیر مقدم کرتے ہیں، صدر ..

ایرانی صدرکے حالیہ دورہ کے دوران باہمی تجارت کو 10ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا خیر مقدم کرتے ہیں، صدر ..

برائلرگوشت کی قیمت میں مزید 25 روپے کلو کمی

برائلرگوشت کی قیمت میں مزید 25 روپے کلو کمی

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 550 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 71 ہزار909پوائنٹس  کی بلند ترین سطح پر ..

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 550 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 71 ہزار909پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر ..

حکومت سولر اور گرین انرجی سیکٹر کی ترقی کے لئے آسان شرائط پر قرضوں کے اجراء سے اقدامات کرے، سرحد چیمبر ..

حکومت سولر اور گرین انرجی سیکٹر کی ترقی کے لئے آسان شرائط پر قرضوں کے اجراء سے اقدامات کرے، سرحد چیمبر ..

پی ایس ایکس میں ماہانہ اسلامک انڈیکس ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ کی لسٹنگ پر گونگ کی تقریب کاانعقاد

پی ایس ایکس میں ماہانہ اسلامک انڈیکس ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ کی لسٹنگ پر گونگ کی تقریب کاانعقاد

جرمنی میں چار روزہ نمائش ’’ٹیک ٹیکسٹل اور ٹیکس پروسس ‘‘ میں 10پاکستانی مینوفیکچررز کی شرکت

جرمنی میں چار روزہ نمائش ’’ٹیک ٹیکسٹل اور ٹیکس پروسس ‘‘ میں 10پاکستانی مینوفیکچررز کی شرکت

چینی کی مصنوعی قلت،فی بوری قیمت میں 100روپے کااضافہ کر دیا گیا

چینی کی مصنوعی قلت،فی بوری قیمت میں 100روپے کااضافہ کر دیا گیا

پاکستان اورافغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے

پاکستان اورافغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے

ایوان صنعت و تجارت راولپنڈی میں پاکستان کی معیشت اور مستقبل کے چیلنجز کے حوالے سے تھنک ٹینک سیشن کا انعقاد

ایوان صنعت و تجارت راولپنڈی میں پاکستان کی معیشت اور مستقبل کے چیلنجز کے حوالے سے تھنک ٹینک سیشن کا انعقاد

سیلزٹیکس ادائیگی، محکمہ آبپاشی اورمعدنیات کی کیپرا کو مکمل تعاون کی یقین دہانی

سیلزٹیکس ادائیگی، محکمہ آبپاشی اورمعدنیات کی کیپرا کو مکمل تعاون کی یقین دہانی

پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے،ذکی اعجاز

پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے،ذکی اعجاز