ایس ای سی پی نے بروکرز اور سرمایہ کاروں کو سہولت ،آسانی کے پیش نظر سیکورٹیز بروکر ریگویشنز میں نمایاں ترامیم کر دیں

پیر 29 جنوری 2018 21:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2018ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے سٹاک مارکیٹ کے بروکرز اور سرمایہ کاروں کو سہولت اور آسانی کے پیش نظر سیکورٹیز بروکر (لائسنسگ اینڈ آپریشنز) ریگویشنز میں نمایاں ترامیم کر دی ہیں جبکہ سکیورٹیز اینڈ فیوچر ایڈوائزر (لائسنسگ اینڈ اپریشن) ریگولیشنز 2017ء میں ترامیم بھی تجویز کر دی گئی ہیں۔

ریگولیشنز میں ترامیم کا نوٹیفیکیشن اور فیوچر ایڈوائزر کے ریگولیشنز میں ترامیم کی تجاویز کا مسودہ کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری کر دیا گیا ہے۔ سکیوٹیز بروکرز کے ریگولیشنز میں ترامیم کے ذریعے کئے گئے اقدامات مارکیٹ کے شراکت داروں اور بروکرز کو سہولت فراہم کرنے اور سرمایہ کاروں کو تحفظ اور ان کے اعتماد میں اضافے کا باعث بنیں گی۔

(جاری ہے)

ایس ای سی پی کی جانب سے جاری شدہ نوٹیفیکیشن کے بعد اب سکیورٹیز کے بروکر کو سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کرنے اور خدمات کی فراہمی کیلئے صرف ایک ہی لائسنس حاصل کرنا ہو گا اور اب لائسنس شدہ سکیورٹیز بروکر کو دیگر کاروباری سرگرمیوں کے لئے مزید لائسنس حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

مزید برآں پاکستان سٹاک ایکسچینج اور بروکروں کی آسانی کے لئے ریگولیشنز میں ترمیم کے ذریعے تمام بروکرز کے لائسنس کے خاتمے اور سالانہ تجدید کے لئے ایک ہی حتمی تاریخ متعین کر دی گئی ہے۔ جاری کئے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق تمام بروکرز کے لائسنس کی معیاد31 دسمبر 2018ء تک بڑھا دی گئی ہے۔ تمام بروکرز یکم جنوری 2019ء سے شروع ہونے والے سال کیلئے اپنے لائسنسوں کی تجدید کے لئے رواں سال 30 نومبر 2018ء تک درخواست جمع کرا سکیں گے۔

بروکرز کی آسانی کیلئے لائسنس کی تجدید کے طریق کار کو بھی سہل بنا دیا گیا ہے۔ سکیورٹیز بروکر زکے لائسنس کی سالانہ تجدید کیلئے، سکیورٹیز بروکر کو صرف پاکستان سٹاک ایکسچینج کی جانب سے سفارش کا خط اور ہمراہ مذکورہ بروکر کی جانب سے حلف نامہ اور لائسنس کی فیس جمع کروانی ہو گی۔ اس بات کے پیش نظر کہ سکیورٹیز بروکر کے کاروبار میں سرمایہ کاروں کے اثاثہ جات کو رکھے بغیر سرمایہ کاری کرنے کا ماڈل موجود نہیں، اس لئے لائسنس کے لئے بروکرز کی تقسیم کے تصور کو ختم کر دیا گیا ہے۔

بروکرز کے آسانی کے لئے، موجودہ مالیاتی وسائل کو استعمال کرنے کیلئے حتمی تاریخ کو بھی 30 جون 2018 سے بڑھا کر 30 جون 2019 کر دیا گیا ہے۔ کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ بروکریج کا لائسنس صرف اور صرف کارپوریٹ اداروں کو ہی دیا جائے گا اور اب بروکریج کا لائسنس افراد کو نہیں جاری کیا جائے گا تا کہ بروکریج کے باروبار کو بہتر انداز میں ریگولیٹ کیا جا سکے۔

کمیشن سمجھتا ہے کہ سٹاک مارکیٹ میں بروکریج کی خدمات صرف ایک کارپوریٹ اسٹکچر کا ادارہ ہی بہتر انداز میں فراہم کر سکتا ہے لہذا بروکرز کے ایجنٹ کا تصور بھی ختم کر دیا گیا ہے اور بروکرز اینڈ ایجنٹ رجسٹریشن رولز 2001ء اور ممبرز ایجنٹ اینڈ ٹریڈرز رولز 2001ء کو کالعدم کر دیا گیا ہے۔ تمام بروکر ایجنٹ کو سکیورٹیز بروکرز بطور ملازم اپنے ادارے میں رکھ سکتے ہیں۔

ایس ای سی پی نے سکیورٹیز ایجنٹوں کی رجسٹریشن کا موجودہ نظام ختم کر دیا ہے اور اب ایکریڈیٹیڈ نمائندوں کے ریگولیشنز 2017ء کا مسودہ بھی واپس لے لیا ہے۔ مزید برآں کمیشن نے سکیورٹیز اینڈ فیوچر ایڈوائزر (لائسنسگ اینڈ اپریشن) ریگولیشنز 2017ء میں ترامیم بھی تجویز کر دیں ہیں اور مزکورہ ترامیم کو شراکت داروں اور عوام کی رائے کے ئے ویب سائٹ پر جاری کر دیا گیا ہے۔

ان ترامیم کے ذریعے مارکیٹ میں سرمایہ کاری سے متعلق مشاورت کے کام کو مزید ریگولیٹ اور بہتر بنانے کی تجاویز دی گئیں ہیں۔ سکیورٹیز بروکرز کے لئے ایڈوائزری کا لازمی لائسنس حاصل کرنے کی شرط کو ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ تجویز کردہ ترامیم میں سکیورٹیز بروکرز کو اپنے صارفین کو مشاورت فراہم کرنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ اس کے لئے وہ سرمایہ کار سے الگ سے معاوضہ حاصل نہیں کریں گے۔

مزید ازاں، سکیورٹیز بروکرز ایسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے میوچل فنڈز اور رضاکارانہ پنشن فنڈ کے یونٹ بھی تقسیم کر سکیں گے۔ ایڈوائزی رجیم کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے، پورٹ فولیو مینجمنٹ کے ساتھ ایڈوائزی نان بینکنگ فنانس کمپنیوں کی رجیم کے تحت ریگولیٹ ہو گی جبکہ میوچل فنڈ اور رضاکارانہ پنشن فنڈ کے یونٹ کی تقسیم کی ایڈوائزی سکیورٹیز اینڈ فیوچر ایڈوائزرز ریگولیشنز 2017ء کے تحت ریگولیٹ کئے جائیں گے۔

لہذا، سکیورٹیز مینیجرز ریگولیشنز 2017ء کا مسودہ جو کہ عوامی رائے عامہ کے لئے جاری کیا گیا تھا، اب واپس لیا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاروں میں اضافہ کے پیش نظر، بینکوں کو میوچل فنڈز اور رضاکارانہ پنشن فنڈ کے یونٹ تقسیم کرنے کی بھی اجازت ہو گی تاہم اس کے لئے انہیں ریگولیٹری اجازت حاصل کرنا ہو گی۔ یونٹ کے موجودہ تقسیم کاروں کی سہولت کیلئے، لائسنس حاصل کرنے کی تاریخ میں 30 جون 2018ء تک توسیع کر دی گئی ہے۔

Browse Latest Business News in Urdu

زرمبادلہ کے ذخائر 14.4ملین ڈالر اضافے کے بعد 13.37 ارب ڈالرہوگئے

زرمبادلہ کے ذخائر 14.4ملین ڈالر اضافے کے بعد 13.37 ارب ڈالرہوگئے

ڈی آئی خان میں   نامعلوم افراد کی   فائرنگ   سے کسٹمز عملہ کے پانچ اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کسٹمز عملہ کے پانچ اہلکار شہید

گاڑیوں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9ماہ میں سالانہ بنیادوں پر38 فیصدکی کمی

گاڑیوں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9ماہ میں سالانہ بنیادوں پر38 فیصدکی کمی

آئی سی سی آئی تاجر برادری کے تعاون سے اسلام آباد کو ماحول دوست شہر بنانے کے لیے پرعزم ہے، خالد اقبال ملک

آئی سی سی آئی تاجر برادری کے تعاون سے اسلام آباد کو ماحول دوست شہر بنانے کے لیے پرعزم ہے، خالد اقبال ملک

لاہور:برائلر گوشت کی قیمت 699روپے فی کلو تک پہنچ گئی

لاہور:برائلر گوشت کی قیمت 699روپے فی کلو تک پہنچ گئی

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا پولٹری کے غیر حقیقی نرخوں کے زبردستی نفاذ پر تشویش کا اظہار ..

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا پولٹری کے غیر حقیقی نرخوں کے زبردستی نفاذ پر تشویش کا اظہار ..

انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر مہنگا

انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر مہنگا

سونے کی قیمتوں کا کمی کا رجحان

سونے کی قیمتوں کا کمی کا رجحان

اٹک سیمنٹ نے 1.27 ملین ٹن سالانہ کی نصب صلاحیت کے ساتھ ایک نئی پیداواری لائن کے اضافے کا اعلان

اٹک سیمنٹ نے 1.27 ملین ٹن سالانہ کی نصب صلاحیت کے ساتھ ایک نئی پیداواری لائن کے اضافے کا اعلان

سائٹ کراچی کے صنعتکاروں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی مخالفت کردی

سائٹ کراچی کے صنعتکاروں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی مخالفت کردی

ایازمیمن موتی والا کا مانجھند ٹریفک حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پراظہارافسوس

ایازمیمن موتی والا کا مانجھند ٹریفک حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پراظہارافسوس

غذائی اجناس  کی  برآمد میں فروری   کے دوران سالانہ بنیاد پر  35 فیصد   اضافہ ہوا  ، ادارہ شماریات

غذائی اجناس کی برآمد میں فروری کے دوران سالانہ بنیاد پر 35 فیصد اضافہ ہوا ، ادارہ شماریات