بینک زرعی قرضے کے فروغ کے لیے کمیٹیاں تشکیل دیں، گورنر اسٹیٹ بینک کی ہدایت

بدھ 31 جنوری 2018 22:21

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جنوری2018ء) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر طارق باجوہ نے تمام بینکوں کے صدور اور سی ای اوز پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اداروں میں زرعی قرضے کے فروغ کے لئے کمیٹیاں تشکیل دیں جن میں تمام گروپ سربراہان شامل ہوں اور وہ ذاتی طور پر ان کمیٹیوں کی سربراہی کریں۔ بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی قرضے کی مشاورتی کمیٹی (اے سی اے سی) کے وسط مدتی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

جولائی تا دسمبر 2017 کے دوران زرعی قرضوں کی فراہمی کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے زرعی قرضے کے فروغ کے لیے بینکوں کی کوششوں کو سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں نے مالی سال 18 کے پہلے چھ ماہ کے دوران 432 ارب روپے جاری کیے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 1001 ارب روپے کے زرعی قرضوں کی فراہمی کا ہدف حاصل کرلیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ زرعی قرضوں کے انفراسٹرکچر میں بہتری آنے سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان جیسے کم سہولتوں کے حامل صوبوں میں زرعی قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے مثبت رجحان پیدا ہوا ہے، تاہم زرعی قرضوں کے انفرا اسٹرکچر میں مزید اضافہ کرکے علاقائی عدم مساوات کو کم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

زرعی قرضوں کی فراہمی کو ترجیح بنانے کی غرض سے گورنر اسٹیٹ بینک نے یہ ہدایت دی کہ زرعی قرضوں کے فروغ کے لئے ادارہ جاتی کمیٹیوں کی مدد سے باہمی اشتراک میں اضافہ ہوگا اور اداروں کے اندر زرعی قرضوں کی فراہمی کی نگرانی یقینی بن سکے گی۔ انہوں نے بینکوں کو یہ ہدایت بھی دی کہ وہ زرعی قرضوں کا موثر ڈھانچہ تشکیل دیں، جس میں زرعی قرضوں کی ٹیموں کی رپورٹنگ لائنز مربوط ہوں تاکہ زرعی مالیات بینکوں کی کارکردگی کا ایک کلیدی اظہاریہ بن جائے۔

اجلاس کے شرکاء سے کلیدی خطاب میں انہوں نے اے سی اے سی کے 25 اگست 2017ء کو ہونے والے گذشتہ اجلاس کے دوران شناخت کیے گئے چار اہم نکات یاد دلائے، ان میں 1001 ارب روپے کے قرضے کے اجرا کا ہدف حاصل کرنا، خصوصا پیداواری قرضوں کے لئے چھوٹے کاشت کاروں کی قرضہ ضروریات پوری کرنے کے لیے مالی شمولیت میں اضافہ کرنا، زرعی قرضوں پر مارک اپ ریٹس کو معقول بنانا تاکہ نہایت کم ڈسکاونٹ ریٹ کے فائدے کاشت کاروں کو منتقل کئے جائیں اور علاقائی تفاوت کم کرنے کے لئے کم ترقی یافتہ علاقوں اور صوبوں میں بینکوں کے اثرات بڑھانا شامل ہیں۔

گورنر نے بتایا کہ پہلے چھ ماہ کے دوران بینکوں سے زرعی قرضے لینے والوں کی تعداد میں 182000 کا اضافہ ہوا ہے جس کی بڑی وجہ مائیکروفنانس بینکوں کے قرض لینے والوں کی شمولیت ہے۔ تاہم گورنر نے پانچ بڑے کمرشل بینکوں اور اسپیشلائزڈ بینکوں کے قرض لینے والوں کی تعداد میں کمی پر تشویش ظاہر کی اور بینکوں کو ہدایت کی کہ دس لاکھ نئے قرض لینے والوں کا مجموعی ہدف حاصل کرنے کے لئے چھوٹے قرض لینے والوں کی تعداد بڑھانے کے لئے اصلاحاتی اقدامات کریں۔

انہوں نے اسلامی بینکوں پر بھی زور دیا کہ اپنے زرعی قرضہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط بنا کر اور اختراعی مصنوعات متعارف کرا کے زرعی فنانس انڈسٹری کے فروغ میں کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ چھ ماہ کے دوران بینکوں کی زرعی شرح قرض گاری میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کمرشل نیز مائیکروفنانس بینکوں پر زور دیا کہ کہ اپنے کاروباری امور کا جائزہ لیں اور چھوٹے کاشتکاروں کو سستی شرحوں پر زرعی قرضے فراہم کریں۔

انہوں نے کمرشل بینکوں کو بھی ترغیب دی کہ خصوصا کم سہولتوں کے حامل علاقوں میں مائیکرو فنانس بینکوںاسلامی بینکوں کے وسیع نیٹ ورک کا فائدہ اٹھائیں اور ان اداروں کو فنڈنگ فراہم کریں۔ زرعی چیمبرز کے نمائندگان نے زرعی پراسیسنگ یونٹس اور لائیو اسٹاک فارمنگ کے لئے کنٹرولڈ شیڈز کی تنصیب کی خاطر فنانسنگ کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے عہدیداروں نے بھی زرعی قرضوں کے فروغ کے لئے ان اقدامات کی حمایت کی۔

بینکوں نے اسٹیٹ بینک کے مقرر کردہ اہداف کے حصول کے لئے بھرپور عزم کا اظہار کیا۔ اختتامی کلمات میں گورنر نے مالی سال 2017-18 کے لئے زرعی قرضے کے مجموعی ہدف کے حصول، چھوٹے کاشتکاروں کو پیداواری قرضوں کی فراہمی، روزگار میلوں کے قیام کے ذریعے خصوصا کم سہولتوں کے حامل صوبوں میں زرعی قرضے کا ڈھانچہ بہتر بنانے کی کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے بینکوں، صوبائی محکمہ ہائے زراعت اور چیمبرز کی حوصلہ افزائی کی کہ چھوٹے کاشتکاروں کو رقوم کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹ بننے والے مسائل حل کرنے کے لئے مل جل کر کام کریں۔ آخر میں انہوں نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ مالی ادارے خصوصا بلوچستان، کے پی کے، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر جیسے کم سہولتوں کے حامل علاقوں میں اپنے صوبائیعلاقائی اہداف کے علاوہ 2017-18 کا سالانہ مجموعی ہدف حاصل کرلیں گے۔ اجلاس میں اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام، بینکوں کے صدور اور ایگزیکٹوز، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندوں اور زراعت کے صوبائی چیمبرز نے شرکت کی۔

Browse Latest Business News in Urdu

ملکی صرافہ مارکیٹوں میں جمعہ کے روز سونا مزید مہنگا ہو گیا

ملکی صرافہ مارکیٹوں میں جمعہ کے روز سونا مزید مہنگا ہو گیا

لاہور چیمبر میں آکر سٹیک ہولڈرز سے براہ راست معلومات اور اعداد و شمار کا پتہ چلتا ہے۔ محمد صالح احمد ..

لاہور چیمبر میں آکر سٹیک ہولڈرز سے براہ راست معلومات اور اعداد و شمار کا پتہ چلتا ہے۔ محمد صالح احمد ..

وفاقی ٹیکس محتسب کی طرف سے ٹیکس گزاروں کے مسائل فوری حل کرنے پر ایف بی آر کے افسران کی تعریف

وفاقی ٹیکس محتسب کی طرف سے ٹیکس گزاروں کے مسائل فوری حل کرنے پر ایف بی آر کے افسران کی تعریف

انٹربینک میں جمعہ کو روپے کے مقابلے ڈالر سستا ہو گیا تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی

انٹربینک میں جمعہ کو روپے کے مقابلے ڈالر سستا ہو گیا تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی

سابق صدر بہاولپورچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری نے آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری ..

سابق صدر بہاولپورچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری نے آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری ..

ایف پی سی سی آئی ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے ایکسپورٹ پروموشن وژن 2030 پر کا م کر رہا ہے،ذکی اعجاز

ایف پی سی سی آئی ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے ایکسپورٹ پروموشن وژن 2030 پر کا م کر رہا ہے،ذکی اعجاز

صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس،پنجاب سکل ڈویلپمنٹ پالیسی 2024 کی منظوری ..

صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس،پنجاب سکل ڈویلپمنٹ پالیسی 2024 کی منظوری ..

تاجر برادری احسن ظفر بختاوری کی بے مثال خدمات کی مقروض ہے، یوسف راجپوت

تاجر برادری احسن ظفر بختاوری کی بے مثال خدمات کی مقروض ہے، یوسف راجپوت

پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جاری مالی سال کے  دوران  8 فیصدکی کمی

پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران 8 فیصدکی کمی

ملک میں افراط زرکی شرح میں   ہفتہ واربنیادوں پر0.79 فیصدکی کمی ہوئی ،  شماریات بیورو

ملک میں افراط زرکی شرح میں ہفتہ واربنیادوں پر0.79 فیصدکی کمی ہوئی ، شماریات بیورو

بینکوں کے نجی شعبے کو فراہم کردہ قرضوں   میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 0.7 فیصد اضافہ،حجم 8406 ارب روپے ..

بینکوں کے نجی شعبے کو فراہم کردہ قرضوں میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 0.7 فیصد اضافہ،حجم 8406 ارب روپے ..

پاکستان میں پولٹری کے شعبہ نے تیزی سے ترقی کی ہے ،ڈاکٹرسجاد ارشد

پاکستان میں پولٹری کے شعبہ نے تیزی سے ترقی کی ہے ،ڈاکٹرسجاد ارشد