پاکستان کی معاشی خوشحالی ، برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ،گزشتہ دس سا لوں میں تجا رتی خسا ر ے کا 20ارب ڈا لر سی32.5ارب ڈا لرز تک بڑھ جا نا تشویشنا ک ہے ، ٹریڈ پالیسی فریم ورک پر جون تک کام مکمل کرلیاجائے گا ،اسے پالیسی بنانے کیلئے وزیراعظم کو پیش کردیاجائے گا، رواں سال کے دوران ہم بائیرز کانفرنس کاانعقاد بھی کرینگے ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کے برآمدات کو 36بلین ڈالرز تک فوری طور پر لے جایاجاسکے

ٹڈاپ کے ڈائریکٹر عبدالکریم میمن کاچیمبرآف کامرس کے عہدیداران اور ممبران کو ٹریڈ پالیسی فریم ورک سے متعلق بریفنگ اور اس موقع پر اظہار خیال

منگل 6 فروری 2018 22:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 فروری2018ء) ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ )کے ڈائریکٹر عبدالکریم میمن نے کہاہے کہ بلوچستان سمیت پاکستان کو معاشی طورپر خوشحال بنانے کیلئے ہمیں برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ،گزشتہ دس سا لوں میں تجا رتی خسا ر ے کا 20ارب ڈا لر سی32.5ارب ڈا لرز تک بڑھ جا نا تشویشنا ک ہے ،اس کی خاص وجہ سالانہ ٹریڈ اسٹریٹجک پالیسز پر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان را بطے کا فقدان بھی ہے، 5سالہ ٹریڈ پالیسی فریم ورک کے حوالے سے ملک بھر کے رجسٹرڈ چیمبر آف کامرس کے ساتھ بلوچستان کے چیمبرآف کامرس کے عہدیداران اورممبران کی تجاویز اور رائے لینے کیلئے آئے ہیں تجارتی حوالے سے کم ترقی یافتہ علاقے موجودہ حکومت اور وزارت تجارت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں، ٹریڈ پالیسی فریم ورک پر جون تک کام مکمل کرلیاجائے گا اور اسے پالیسی بنانے کیلئے وزیراعظم کو پیش کردیاجائے گا رواں سال کے دوران ہم بائیرز کانفرنس کاانعقاد بھی کرینگے ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کے برآمدات کو 36بلین ڈالرز تک فوری طور پر لے جایاجاسکے ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان میں چیمبرآف کامرس کے عہدیداران اور ممبران کو ٹریڈ پالیسی فریم ورک سے متعلق بریفنگ اور اس موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے ۔اس سے قبل چیمبرآف کامرس کے سینئر نائب صدر محمد ایوب خلجی نے عبدالکریم مین اور ٹی ڈیپ کوئٹہ کے اطلس خان اور دیگر کو چیمبرآف کامرس آنے پر خوش آمدید کہا اور امید ظاہر کی کہ وہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے تجارت سے وابستہ افراد اور صنعت کاروں سمیت دیگر کی تجاویز اور آراء کو خصوصی اہمیت دیںگے۔

نہوںنے کہاکہ بلوچستان کے افغانستان اور ایران کے ساتھ سینکڑوں کلو میٹر پر محیط بارڈرز ہیں ،ان دونوں ممالک کیساتھ بلوچستان کے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد دو طرفہ تجارت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن افسوس کہ بینکنگ سسٹم سمیت دیگر سہولیات یہاں کی صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کو حاصل ہی نہیں اور نہ ہی چیمبرآف کامرس کے عہدیداران اور ممبران کی تجاویز کو بجٹ سازی اور دیگر میں اہمیت دی جاتی ہے ہمیں ری ایکٹو کی بجائے پرو ایکٹو ہونے کا کہاجارہاہے ،لیکن سچ یہ ہے کہ بلوچستان کے مخصوص حالات اور دیگر کو مد نظررکھنے کی بجائے بیوروکریٹک طریقے سے ٹریڈ پالیسی بنائی جاتی ہے،ہمیں ایس آر او نمبر1035 پر اعتراض نہیں لیکن اس کے ذریعے بلوچستان میں لوگ ایک مرتبہ پھر قانونی تجارت کی بجائے اسمگلنگ کی طرف راغب ہونگے جب تک حکومت کی جانب سے تجارت کے حوالے سے کم ترقی یافتہ علاقوںکو ترجیح نہیں دی جائیگی ،اس وقت تک معاشی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا ۔

سینئر نائب صدر محمد طاہر خان نے بھی صوبے کی تجارت سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلات سے وفد کے اراکین کو آگاہ کیا اور انہیں بتایاکہ ایک طرف ای فارمز اور دیگر شرائط لاگو ہے تو دوسری طرف امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کی حوصلہ افزائی کی بجائے ان کی راہ میں رکاوٹیں حائل کی جارہی ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔،اس موقع پر ٹی ڈیپ کے عبدالکریم میمن کاکہناتھاکہ بلوچستان کے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کے گلے شکوے اپنی جگہ تاہم ہر خرابی کاالزام حکومت اور اس کے محکموں اور اداروں کو دینا درست نہیں ہے ،وزارت تجارت نے ٹریڈ پالیسی فریم ورک سے متعلق ملک کے تمام رجسٹرڈ چیمبر سے تجاویز طلب کی ہے لیکن ابھی تک بہت سے چیمبرز کی جانب سے انہیں تحریری طور پر تجاویز نہیں ملے ہیں ،ان کاکہناتھاکہ گزشتہ دس سال کے دوران پاکستانی برآمدات میں خاطر خوا ہ اضافہ نہیں ہوسکا ہے اسی لئے تجارتی خسارہ 20بلین ڈالر سے بڑھ کر 32.5بلین ڈالر تک پہنچ چکاہے اس کی خاص وجہ امپورٹ کا روز بروز بڑھنا اور ایکسپورٹ کا نہ بھڑناہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان 60برآمدات دنیا کی 5مارکیٹوں کو کرتاہے جن میں امریکہ ،چین ،یورپی یونین اوردیگر شامل ہیں لیکن ہمارے ایکسپورٹ کوالٹی کے ایٹمز چند ہی ہے جن میں چمڑا ،چاول اور کپڑا قابل ذکر ہے ، ریجنل ٹریڈ کو بڑھانے کے حوالے سے کی جانے والی کوششیں بھی زیادہ کارآمد بھی زیادہ ثابت نہیں ہوسکی ہیں ہم نے انڈونیشیاء اور چائنا کیساتھ معاہدات کئے ہیں لیکن ان معاہدات کا ہم سے زیادہ فائدہ انہی ممالک کو ہوا ،ٹریڈ پالیسی فریم ورک مارچ 2016ء میں لایاگیا لیکن اس کی پبلکیشن ،میڈریوو اور دیگر میں تاخیر کے باعث مطلوبہ اہداف حاصل نہیں کئے جاسکے ،ہماری کوشش ہے کہ ایکسپورٹ کو بڑھا کر امپورٹ کو کم کیا جاسکے ہم یورپی یونین کی جانب سے جی ایس ٹی پلس کے صفر ٹیرف سے بھی فائدہ اٹھاناچاہ رہے ہیں ،اس سلسلے میں حکام یورپی یونین کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں ،آسٹریلیا ،چلی ،جاپان اور بعض دیگر ممالک کے ساتھ امپورٹ اور ایکسپورٹ کے حوالے سے بات چیت جاری ہے بلکہ افریقہ کو ایکسپورٹ کرنیوالوں کیلئے خصوصی پیکج اور رعایت کااعلان کیاجائیگا انہوں نے کہاکہ ایکسپو پاکستان میں بلوچستان کے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کو دلچسپی لینی چاہے ،اگر ٹریڈ پالیسی فریم ورک پر اسی رفتار سے کام جاری رہا تو ہم بہت جلد ایکسپورٹ کی36.12 بلین ڈالرز کے اہداف حاصل کرلیںگے ۔

انہوں نے کہاکہ ٹیرف بیریئرز مارکیٹوں تک رسائی اور دیگر پر توجہ دی جارہی ہے ہمیں ری ایکٹو ہونے کی بجائے پروو ایکٹو ہونا ہوگا بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صنعتکاروں اور تجارت سے وابستہ افراد کی تجاویز پر عملدرآمد کو یقینی بنایاجائیگا انہوں نے کہاکہ ہم2018ء کے اختتام تک بائیرز کا بھی انعقاد کرینگے ہمیں انٹرنیشنلائزیشن کی جانب جانا ہوگا اس سے پاکستان میں معاشی خوشحالی آئے گی اس موقع پر چیمبرآف کامرس کے فائونڈر ممبر حاجی نیاز محمد عرف نانو جی نے بھی ٹی ڈیپ کے حکام سے گلہ کیا کہ وفاقی سطح پر بلوچستان کی صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی اور نہ ہی ان کی تجاویز پر غور کیاجاتاہے جس کے باعث انہیں مایوسی ہوئی ہے جبکہ چیمبرآف کامرس کے محمد امجد صدیقی نے وفد کے اراکین کو بتایاکہ بلوچستان میں مائننگ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے بلکہ پاکستان سٹور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو بھی دوبارہ فعال کیاجاناچاہیے ،انہوں نے شکوہ کیا کہ معدنیات سے مالا مال صوبہ بلوچستان میں انگریز دور کے بعد اب تک معدنیات کے حوالے سے جیالوجیکل سروے ہی نہیں ہوئی ،ٹریڈ پالیسی فریم ورک میں بلوچستان کے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کے مسائل کو سمجھاجاناچاہیے، ایسا نہیں ہوگا تو بات آگے نہی بڑھے گی ،وومن چیمبرآف کامرس کے اراکین کی جانب سے وفد کے شرکاء کو خوش آمدیدکہاگیا اور ان کی توجہ مبذول کرائی گئی کہ صوبے میں ایکسپو سینٹر کی فوری تعمیر اور دیگر کے حوالے سے وفاق کو اقدامات اٹھانے چاہیے جب تک بلوچستان کے ساتھ خصوصی رعایت اور اچھا برتائو نہیں کیاجائیگا اس وقت تک مطلوبہ اہداف اور نتائج ہمیں نہیں مل سکیںگے ۔

انہوں نے کہاکہ اہداف تو ملک کے دیگر صوبوں کے ساتھ ہی دئیے جاتے ہیں لیکن سبسڈی اور دیگر میں بلوچستان کا خیال نہیں رکھاجاتا ۔اجلاس کے دوران امپورٹرز ،ایکسپورٹرز سید عبدالرحمن شاہ ،جمعہ خان بادیزئی ،حاجی جانان خان اچکزئی ،حاجی سرور سمیت دیگر نے بھی تجارت وصنعت سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلات اور انہیں حل کرنے کیلئے مختلف تجاویز پیش کیںآخر میں مہمانوں کو چیمبرآف کامرس کی جانب سے خصوصی شیلڈز پیش کئے گئے ۔

Browse Latest Business News in Urdu

سیالکوٹ بزنس اینڈ کامرس سینٹر میں  علی باباڈاٹ کام پر  سرٹیفائیڈ ورچوئل اسسٹنٹ  بارے  تربیتی سیشن

سیالکوٹ بزنس اینڈ کامرس سینٹر میں علی باباڈاٹ کام پر سرٹیفائیڈ ورچوئل اسسٹنٹ بارے تربیتی سیشن

صدر سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کی ایتھوپین سفیر کے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ میں شرکتز

صدر سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کی ایتھوپین سفیر کے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ میں شرکتز

بزنس کمیونٹی ملکی معیشت کی بہتری کیلئے حکومتی فیصلوں  کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے،صدر  اسلام آباد چیمبر

بزنس کمیونٹی ملکی معیشت کی بہتری کیلئے حکومتی فیصلوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے،صدر اسلام آباد چیمبر

برائلر گوشت کی قیمت میں مزید14روپے کلو کمی

برائلر گوشت کی قیمت میں مزید14روپے کلو کمی

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کی آمدنی میں پہلی سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیاد پر 27 فیصد اضافہ،حجم 36.5 ..

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کی آمدنی میں پہلی سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیاد پر 27 فیصد اضافہ،حجم 36.5 ..

انٹربینک میں روپے کے مقابے ڈالر کی قدر278.45روپے پر بدستور برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5پیسے مہنگا ..

انٹربینک میں روپے کے مقابے ڈالر کی قدر278.45روپے پر بدستور برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5پیسے مہنگا ..

ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے

ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے

ایرانی صدر کا دورہ دونوں برادر ممالک کے مابین قریبی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے، میاں راشد اقبال

ایرانی صدر کا دورہ دونوں برادر ممالک کے مابین قریبی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے، میاں راشد اقبال

وزیراعظم کاروباری شعبہ کے لیے نقصان دہ ایس آراوز کا نفاذ موخر کرانے میں مدد کریں: لاہور چیمبر

وزیراعظم کاروباری شعبہ کے لیے نقصان دہ ایس آراوز کا نفاذ موخر کرانے میں مدد کریں: لاہور چیمبر

ایرانی صدر کاد ورہ پاکستان دونوں ممالک کے لیئے خوش آئند ثابت ہوگا، ایازمیمن

ایرانی صدر کاد ورہ پاکستان دونوں ممالک کے لیئے خوش آئند ثابت ہوگا، ایازمیمن

وزیراعظم کاروباری شعبہ کے لیے نقصان دہ ایس آراوزکا نفاذ موخر کرانے میں مدد کریں‘ لاہورچیمبر

وزیراعظم کاروباری شعبہ کے لیے نقصان دہ ایس آراوزکا نفاذ موخر کرانے میں مدد کریں‘ لاہورچیمبر

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا نیاریکارڈقائم،  انڈکس 692.49 پوائنٹس(0.97)   اضافہ کے بعد72051.89پوائنٹس پربند

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا نیاریکارڈقائم، انڈکس 692.49 پوائنٹس(0.97) اضافہ کے بعد72051.89پوائنٹس پربند