ْفیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کاروباری شعبہ کو سیلز ٹیکس ری فنڈز کی ادائیگی کا عمل تیز کر دیا

بدھ 14 نومبر 2018 15:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ملکی برآمدات کے فروغ اور سہولیات دینے کے حکومتی عزم کے تحت کاروباری شعبہ کو سیلز ٹیکس ری فنڈز کی ادائیگی کا عمل تیز کردیا۔ فوری طور پر اس سہولت سے وہ کمپنیاں اور افراد مستفید ہو رہے ہیں جن کا تعلق پانچ زیرو ریٹڈ برآمدی شعبوں سے ہے، ان میں ٹیکسٹائل، قالین سازی، چمڑا، کھیلوں کا سامان اور آلات جراہی کے شعبہ جات شامل ہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے وزیراعظم کے ویژن کے مطابق ملکی معیشت میں برآمدات کی اہمیت کے پیش نظر اس شعبہ کے فروغ اور سہولت پر مبنی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا، کاروباری طبقہ کو ری فنڈز کی ادائیگی بھی انہیں اقدامات کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے 8نومبر تک ریفنڈز ادائیگی کے جاری احکامات کے تحت برآمدکنندگان کو 8 ارب 74 کروڑ روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کیلئے سٹیٹ بنک آف پاکستان کو پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔

ایف بی آر حکام کے مطابق تازہ ریفنڈز کی ادائیگی کے سلسلے میں سٹیٹ بنک آف پاکستان کی جانب سے رقم خودکار نظام کے تحت برآمدکندگان کے متعلقہ بنک اکاؤنٹس میں منتقل کر دی جاتی ہیں۔ واضح رہے کہ تازہ ری فنڈز کی ادائیگی مندرجہ بالا پانچ برآمدی شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ایسے تمام برآمدکندگان کو کی گئی ہے جنہوں نے اپنے بنک اکاؤنٹس کی تفصیلات’’آئی بی اے این‘‘ فارمیٹ میں فراہم کی تھیں۔

ریفنڈز کے حصول کے خواہشمند ایسے برآمدکندگان جنہوں نے اپنے بنک اکاؤنٹس کی تفصیلات’’آئی بی اے این‘‘ فارمیٹ میں جمع نہیں کرائی ہیں،ایف بی آر ویب پورٹل پر اپنے متعلقہ یوزر آئی ڈی کو استعمال کرتے ہوئے بنک اکاونٹس کی تفصیلات مطلوبہ فارمیٹ میں جمع کراسکتے ہیں۔ علاوہ ازیںایف بی آر نے کاروباری شعبے کو ریفنڈز کی ادائیگی کے حوالے سے درپیش مشکلات کا احساس کرتے ہوئے واجب الادا ریفنڈز کی ادائیگی کیلئے ایک لائحہ عمل ترتیب دینے پر کام شروع کر دیا ہے تاکہ بقایا ری فنڈز کی ادائیگی بھی جلد ممکن بنائی جاسکے۔

Browse Latest Business News in Urdu