چیئرمین ایس ای سی پی طاہر محمود کا دو دہائیاں قبل اختیارات کے ناجائز استعمال کے تحت خفیہ کاروباری لین دین کا ایف آئی اے کے رو برو اعتراف

جمعہ 16 نومبر 2018 21:08

چیئرمین ایس ای سی پی طاہر محمود کا دو دہائیاں قبل اختیارات کے ناجائز استعمال کے تحت خفیہ کاروباری لین دین کا ایف آئی اے کے رو برو اعتراف
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2018ء) سکیورٹیزاینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کے موجودہ چیئرمین طاہر محمود نے دو دہائیاں قبل اختیارات کے ناجائز استعمال کے تحت خفیہ کاروباری لین دین کا ایف آئی اے کے رو برو اعتراف کرلیا ہے۔اپنے اعترافی بیان میں طاہر محمود نے بتایا کہ 2002 ئ میں انہوں نے طاہر صدیق اور شیخ برکت اللہ نامی اشخاص کی مشکوک طریقے سے کمپنیاں بنانے میں معاونت کی۔

بیان کے مطابق طاہر صدیق ایک کاروباری گروپ کا خاص آدمی تھا جبکہ محمود کے اس سے گہرے مراسم تھے۔ علاوہ ازیں محمود کا اس وقت کے ای او بی آئی کے چیئرمین شیخ برکت اللہ سے بھی تعلق تھا۔بعد ازاں ان تینوں افراد کے ٹرائیکا نے متعدد دیگر کمپنیاں قائم کیں اور 1999 ئ میں جبکہ ایکس چینج کمیشن کے موجودہ چیئرمین طاہر محمود ایک معمولی ملازم تھا ، ان دونوں افراد کی خفیہ معاملات میں بھرپور مدد کرتا رہا اور نقد رقم بھی پہنچاتا رہا۔

(جاری ہے)

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شیخ برکت اللہ نے فن کام(FINCOM ) نامی فرم قائم کی جس کے لیے اس کوطاہر صدیقی کی معاونت درکار تھی۔دونوں میں معاہدے کے تحت فن کام نے خط کی بنیاد پر پروڈینشل سرمایہ کاری بینک سے 400 ملین روپے کی رقم لائی۔ طاہر محمود نے مزید انکشاف کیا کہ فن کام نے ای او بی آئی کے ساتھ پاکستان انڈسٹریل اینڈ کمرشل لیزنگ(PICL ) سے 400 ملین روپے کی رقم کی منظوری کے لیے لائی اور چیئرمین سے معاملات طے کرنے کے لیے اٴْس(طاہر) نے معاونت فراہم کی۔

ابتدائی ڈیلنگ کے بعد برکت اللہ نے نعمان اور سعد نامی افراد کو کمیشن نہ ملنے کی شکایت کی جس پر محمود نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے دونوں کو کمیشن کی ادائیگی یقینی بنائی۔مزید برآں برکت اللہ نے چیک کے بجائے کیش کی ادائیگی پر اصرار کیا جس پر اتفاق کیا گیا اور وہ برکت اللہ کے نام پر رقم کی ترسیل کرتا رہا۔نیز طاہر محموداس بات کا مجاز بھی تھا کہ طاہر صدیقی کے نام پرمستقبل میں ہونی والی تمام ڈیلنگ خودکرتا۔

ایف آئی اے کو جاری کردہ بیان کے مطابق ای آئی او بی آئی کے ساتھ کام کے دوران طاہر صدیقی نے سکیورٹی کی بنیاد پر ریپو ڈیلنگ کا طریقہ کار متعارف کرایا جو طاہر محمود اور شیخ برکت اللہ کے لیے بالکل نئی چیز تھی۔دریں اثنا طاہر صدیقی نے ایک ڈیل کے بدلے شیخ برکت اللہ کو 1 سی1.25 فیصد کی سکیورٹی کی بنیاد پر پیشکش کی۔ بیان میں اس حقیقت سے بھی پردہ اٹھایا گیا ہے کہ طاہر محمود نے شیخ برکت اللہ اور طاہر صدیقی کے درمیان خفیہ ڈیلنگ کے لیے اپنے عہدے کو بروئے کار لایا اور 600 ملین روپے کی ڈیلنگ کی راہ ہموار کی جس کے تحت شیخ بر کت اللہ کو 3 ملین کی ادائیگی کی گئی۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ طاہر محمود جب ای او بی آئی میں ملازمت کر رہا تھا تو کیسے طاہر صدیقی نے لیٹر کی بنیاد پر ہونے والی 300 ملین کی ڈیل کو سکیورٹی کی بنیاد پر کرنے کی خواہش کا اظہار کیا جس پر اس نے عمل درآمد نہیں کیا تاہم ایس ای سی پی چیئرمین نے انکشاف کیا کہ ای او بی آئی نے صدیقی کی خواہش کے مطابق ہی ڈیلنگ کی جس کے صلے میں صدیقی کو کٹوتی کی رقم ملنا تھی۔

اس سارے کیس میں برکت اللہ کی حیثیت نہایت اہم تھی کیونکہ وہ ای و بی آئی کا حصہ تھا۔ صدیقی چاہتا تھا کہ اس وقت کے موجودہ سکیورٹی قرضوں کو پی سی بی ایل سے اس کی اپنی کمپنیوں آر سی ایل اور آر ڈبلیو ایس ایل کو منتقل کیا جائے جبکہ اس طرز کی تمام گفت و شنید میں طاہر محمود بھی براہ راست شریک تھا۔اس موقع پر طاہر صدیقی نے برکت اللہ کو ایک منافع بخش اسامی کی پیشکش کی اور 1 سے 1.25 کٹوتی کے نرخ برقرار رہے۔

پی سی بی ایل سے طاہر صدیقی کی کمپنیوں کو رقم کی منتقلی کے بعد پروپوزل ای او بی آئی کے ذریعے نہیں ہوپارہی تھی تاہم طاہر محمود نے اس ضمن میں تمام رکاوٹیں دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔اس خفیہ ڈیلنگ میں طاہر محمود نے ڈرافٹنگ کی اور ایک ایسے موقع پر جبکہ شیخ برکت اللہ چھٹی پر تھا، صدیقی کی کمپنیوں کو رقم منتقل ہوتی رہی۔شیخ برکت اللہ کو بھی مطلع کیا گیا تھا کہ بینک آف سائلون کو سکیورٹی کے لیے استعمال کیا جائے گا کیونکہ ادارے کے ذمہ داران سے طاہر صدیقی کی واقفیت تھی۔

اگرچہ برکت اللہ ای او بی آئی میں ایک افسر کی حیثیت سے کام کررہا تھا تا ہم اس نے بی او سی کی جانب سے جمع کرائی جانے والی پروپوزل کے معاملے میں رہنمائی کی۔ایک بار پرپھر طاہر محمود کی مہارت کام آئی جس نے بی او سی کے نام پر ایک خط تحریر کیا اور شیخ برکت اللہ کو اس دفعہ بھی کٹوتی کی رقم ملی۔طاہر محمود نے اس اجلاس کا تذکرہ بھی کیا جس میں برکت اللہ نے طاہر صدیقی سے فور ویلر کی خواہش کا اظہار کیا جو پوری کی گئی۔

بیان میں کہا گیا کہ طاہر صدیقی نے کامیاب حربے استعمال کرکے متعدد کمپنیاں قائم کیں جن میں ٹوٹل سکیورٹیز،یونیورسل فوریکس،اویس انٹرنیشنل،ہاسپٹل مینجمنٹ،سکائی سافٹ،نیشنل ڈیبٹ مینجمنٹ،ٹی ایس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی،سدرن کمیونیکیشن،نیشنل کیپٹل مینجمنٹ اور پروگریسو سکیورٹیز شامل ہیں۔طاہر محمود نے مزید بتایا کہ طاہر صدیقی نے اسے بھی ان کمپنیوں کا حصہ بننے کی پیشکش کی اور اپنے بروکریج ہاؤس کے ذریعے اسے 5 ملین کی سرمایہ کاری کی پیشکش کی۔ واضح رہے کہ طاہر محمود کو تحریک انصاف کی موجودہ حکومت نے اکتوبر 2018 میں چیئرمین ایس ای پی سی مقرر کیا تھا جبکہ 2002 ئ میں نیب نے شیخ برکت اللہ اور طاہر صدیقی کے خلاف ریفرنس بھی دائر کیا تھا۔

Browse Latest Business News in Urdu

پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جاری مالی سال کے  دوران  8 فیصدکی کمی

پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران 8 فیصدکی کمی

ملک میں افراط زرکی شرح میں   ہفتہ واربنیادوں پر0.79 فیصدکی کمی ہوئی ،  شماریات بیورو

ملک میں افراط زرکی شرح میں ہفتہ واربنیادوں پر0.79 فیصدکی کمی ہوئی ، شماریات بیورو

بینکوں کے نجی شعبے کو فراہم کردہ قرضوں   میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 0.7 فیصد اضافہ،حجم 8406 ارب روپے ..

بینکوں کے نجی شعبے کو فراہم کردہ قرضوں میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 0.7 فیصد اضافہ،حجم 8406 ارب روپے ..

پاکستان میں پولٹری کے شعبہ نے تیزی سے ترقی کی ہے ،ڈاکٹرسجاد ارشد

پاکستان میں پولٹری کے شعبہ نے تیزی سے ترقی کی ہے ،ڈاکٹرسجاد ارشد

ٹریکٹروں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 66 فیصداضافہ

ٹریکٹروں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 66 فیصداضافہ

لاہور چیمبر میں ممبران کو ٹیکس معاملات پر آگاہی فراہم و دیگر مسائل کے حل کیلئے ٹیکس کلینک کا انعقاد

لاہور چیمبر میں ممبران کو ٹیکس معاملات پر آگاہی فراہم و دیگر مسائل کے حل کیلئے ٹیکس کلینک کا انعقاد

پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی ..

پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی ..

ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز پشاور کے پانچ اہلکار دوران ڈیوٹی شہید(تفصیلی خبر)

ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز پشاور کے پانچ اہلکار دوران ڈیوٹی شہید(تفصیلی خبر)

لاہورچیمبر میں ٹیکس کلینک کا انعقاد

لاہورچیمبر میں ٹیکس کلینک کا انعقاد

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں  مسلسل دوسرے روز مندی کارحجان،کے ایس ای 100 انڈیکس 43.20 پوائنٹس کی کمی کے بعد ..

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرے روز مندی کارحجان،کے ایس ای 100 انڈیکس 43.20 پوائنٹس کی کمی کے بعد ..

لاہور چیمبر میں ٹیکس کلینک کا انعقاد

لاہور چیمبر میں ٹیکس کلینک کا انعقاد

زرمبادلہ کے ذخائر 14.4ملین ڈالر اضافے کے بعد 13.37 ارب ڈالرہوگئے

زرمبادلہ کے ذخائر 14.4ملین ڈالر اضافے کے بعد 13.37 ارب ڈالرہوگئے