رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران خسارے کے شکار پبلک سیکٹر اداروں کو قرضہ جات کی فراہمی میں نمایاں اضافہ

ہفتہ 15 دسمبر 2018 15:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 دسمبر2018ء) رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران خسارے کے شکار پبلک سیکٹر اداروں کو قرضہ جات کی فراہمی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔خسارے میں چلنے والے پبلک سیکٹر اداروں نے رواں مالی سال2018-19 کے پہلے پانچ ماہ کے دوران115.46 ارب روپے کے قرضے حاصل کئے جبکہ گذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران ان اداروں نے صرف2.58 ارب روپے کے قرضے حاصل کئے تھے۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی کارکردگی میں بہتری اورخسارہ کو کم کرنے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان اداروں کو قرضہ جات کی فراہمی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان( ایس بی پی) کے اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ تین سال کے دوران پی آئی اے، پاکستان سٹیلز اور پاکستان ریلویز کا مجموعی خسارہ705 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت نے ان بڑے اداروں کے خسارہ پر قابو پانے اورکارکردگی میںبہتری کیلئے حکمت عملی مرتب کی ہے اور ان کی نجکاری کا فیصلہ موخرکردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ مالی سال کے دوران خسارے میں چلنے والے بڑے سرکاری اداروں نے مجموعی طور پر245.4 ارب روپے کے قرضے حاصل کئے تھے جبکہ مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں کے دوران صرف2.58 ارب روپے کے قرضے حاصل کئے تھے جس کے برعکس جاری مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران قرضوں کا حصول115 ارب روپے تے تجاوز کرچکا ہے۔

Browse Latest Business News in Urdu