سی پیک کی وجہ سے آئندہ 15 سال میں پاکستانی معیشت کا شمار 25ویں نمبر پر ہوگا،

ایف سی سی آئی

بدھ 24 اپریل 2019 15:34

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2019ء) ایوان صنعت و تجارت فیصل ۱ٓباد کے ترجمان نے کہا ہے کہ سی پیک کی وجہ سے آئندہ پندرہ سالوں میں پاکستانی معیشت کا شمار دنیا کی سرفہرست معیشت کے حامل 68 ممالک کی فہرست میں 25ویں نمبر پر ہوگا جبکہ معیشت کے ساتھ ساتھ زراعت بھی ترقی کرے گی کیونکہ پاکستانی معیشت کا زیادہ تر دارو مدار ٹیکسٹائل سیکٹر اور زرعی شعبہ پر ہے اسلئے ان دونوں شعبہ جات کی کارکردگی میں مزید بہتری لانے کیلئے بھی اقدامات کو یقینی بنا نا ہو گا تاکہ معاشی استحکام کے باعث پاکستان سے غربت و بے روز گاری کے خاتمہ سمیت تعمیر و ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو سکے۔

انہوںنے کہا کہ چونکہ پاکستان کی معیشت کا زیادہ تر حصہ زراعت پر مبنی ہے لیکن اس شعبے میں مطلوبہ انفراسٹرکچر اور سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے غذائی اجناس کی نصف پیداوار ضائع ہو جا تی ہے جو کاشتکاروں کی حوصلہ شکنی کا باعث ہے یہی وجہ ہے کہ ملک میں کپاس کی پیداوار تسلسل سے کمی کی جانب گامزن ہے اور اس میں تقریباًپچیس فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار میں دنیا کا چوتھا ملک ہونے کے باوجود پاکستان کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹس خطے کے ان ممالک جہاں کپاس کی پیداوار کم ہوتی ہے یا ہوتی ہی نہیں ان ممالک کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹس پاکستان سے زائد ہیں۔ انہوںنے کہا کہ عالمی کساد بازاری کی وجہ سے تنزلی کا شکار پاکستانی برآمدات کے تناظر میں ہم سی پیک منصوبے کے توسط سے اپنے آپ کو مستحکم کر سکتے ہیں ۔

انہوںنے مزید کہا کہ چین کا 10کھرب ڈالر مالیت کا''ون بیلٹ ون روڈ''پروگرام صرف سڑکیں بنانے کیلئے ہی نہیں بلکہ اس پروگرام میں فری ٹریڈ زونز اور اکنامک زونز سمیت دیگر منصوبے بھی شامل ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ا س منصوبے میں ملا ئیشیا،سری لنکا ،بنگلہ دیش ،میانمار اور افریقہ شامل ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ ا فریقہ میں گیارہ نئی بندرگاہیں جبکہ چین،برطانیہ تک ٹرین سروس بھی چلائے گا جس کے نتیجے میں یورپین ممالک تک باآسانی کارگوکی ترسیل ممکن ہوسکے گی۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان کے تمام تجارتی و صنعتی شعبوں کو مثبت سوچ کے ساتھ اپنی پیداواری استعداد کو بڑھانے اور سی پیک منصوبے کی تکمیل ہوتے ہی گلوبل لاجسٹک انڈیکس میں پاکستان کا شمار68سے گھٹ کر25 ویں نمبر پر آجائے گا جبکہ بھارت سمیت پوری دنیا اب یہ کہنے پر مجبور ہوگئی ہے کہ سی پیک کی وجہ سے آئندہ پندرہ سال میں پاکستانی معیشت کا شمار دنیا کی سرفہرست معیشت کے حامل ممالک کی فہرست میں ہوگا جس سے پاکستان کی دن دوگنی رات چوگنی معاشی و صنعتی ترقی بھی یقینی ہو جائے گی۔

Browse Latest Business News in Urdu

حکومت صحت کے شعبہ میں بہتری لانے کیلئے دن رات کوشاں ہے،صوبائی وزیرصحت خواجہ عمران نذیر

حکومت صحت کے شعبہ میں بہتری لانے کیلئے دن رات کوشاں ہے،صوبائی وزیرصحت خواجہ عمران نذیر

ایف پی سی سی آئی پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان براہ راست پروازوں کا خیر مقدم کرتی ہے،عاطف اکرام ..

ایف پی سی سی آئی پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان براہ راست پروازوں کا خیر مقدم کرتی ہے،عاطف اکرام ..

بینک الفلاح کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 9.912ارب روپے کا خالص منافع حاصل ہوا

بینک الفلاح کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 9.912ارب روپے کا خالص منافع حاصل ہوا

بجلی کی قیمت میں 2روپے 94پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان

بجلی کی قیمت میں 2روپے 94پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان

موبائل فونز کی مقامی تیاری کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی

موبائل فونز کی مقامی تیاری کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی

ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ

ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ

ایس ای سی پی نے جنرل تکافل اکاؤنٹنگ ریگولیشنز 2019 میں ترامیم تجویز کر دیں

ایس ای سی پی نے جنرل تکافل اکاؤنٹنگ ریگولیشنز 2019 میں ترامیم تجویز کر دیں

اسلام آباد چیمبر آف کامرس  میں ایس ایم منیر آڈیٹوریم    کی تقریب نقاب کشائی

اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں ایس ایم منیر آڈیٹوریم کی تقریب نقاب کشائی

ملک میں گاڑیوں  کی فروخت میں جاری مالی سال کے  دوران سالانہ بنیادوں پر 37 فیصد  کمی ریکارڈ

ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر 37 فیصد کمی ریکارڈ

سوتی ملبوسات کی برآمدات میں مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر  اضافہ

سوتی ملبوسات کی برآمدات میں مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر اضافہ

ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ

ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ

گاڑیوں کی خریداری کے لیے بینکوں کی جانب سے قرضہ جات کے اجراء میں  سالانہ بنیادوں پر 24 فیصد کی کمی

گاڑیوں کی خریداری کے لیے بینکوں کی جانب سے قرضہ جات کے اجراء میں سالانہ بنیادوں پر 24 فیصد کی کمی