اسلام آباد چیمبر کا کراچی کمپنی جی نائن مرکز میں 40 سال قبل تعمیر شدہ پلازے کی سیل شدہ دکانوں کو کھولنے کا مطالبہ

جمعرات 5 دسمبر 2019 19:04

اسلام آباد چیمبر کا کراچی کمپنی جی نائن مرکز میں 40 سال قبل تعمیر شدہ پلازے کی سیل شدہ دکانوں کو کھولنے کا مطالبہ
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2019ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید، سینئر نائب صدر طاہر عباسی اور نائب صدر سیف الرحمٰن خان نے کہا ہے کہ کراچی کمپنی جی نائن مرکز میں 40 سال قبل تعمیر شدہ پلازے کی دکانوں کو نان کنفرمنگ استعمال کی بنا پر سیل کرنا تاجر برادری کا نقصان ہے، انہوں نے چیئرمین سی ڈی اے سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر سیل شدہ دکانوں کو کھولنے کے احکامات جاری کریں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں سی ڈی اے افسران کی مرضی سے دکانیں تعمیر کی گئیں اور مختلف افراد کو فروخت کی گئیں جن کی اٹارنیز سی ڈی اے میں جمع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنا طویل عرصہ گزرنے کے بعد بے شمار مالکان تبدیل ہو چکے ہیں جن کی اٹارنیاں سی ڈی اے کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے قبول کی ہیں۔

(جاری ہے)

محمد احمد وحید نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کاروبار ی ماحول میں آسانیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن سی ڈی اے کے ایسے اقدامات سے حکومتی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سی ڈی اے کوئی درمیانی راستہ نکالے اور موجودہ مالکان و کرایہ دار دکانداروں کو آسانی سے ٹریڈ تبدیل کرنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق تاجروں کو ٹریڈ تبدیل کرنے کا حق حاصل ہونا چاہئے اور سی ڈی اے سابقہ افسران کی کارروائی کی وجہ سے تاجروں کو اس حق سے محروم نہ کرے۔ آئی سی سی آئی کے صدر نے چیئرمین سی ڈی اے سے اپیل کی کہ وہ مالکان جائیداد، کرایہ داروں، مارکیٹ یونین اور چیمبر کی مشترکہ میٹنگ طلب کریں اور کوئی متفقہ حل تلاش کرنے کی کوشش کریں۔

Browse Latest Business News in Urdu