سرحد چیمبر کی سیلز ٹیکس اور دیگر ٹیکسوں کی آڑ میں چھوٹے صنعتکاروں کو ہراساں کرنے کی مذمت

جمعرات 27 فروری 2020 21:51

سرحد چیمبر کی  سیلز ٹیکس اور دیگر ٹیکسوں کی آڑ میں چھوٹے صنعتکاروں کو ہراساں کرنے کی مذمت
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 فروری2020ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر مقصود انور پرویز نے سمال انڈسٹریل اسٹیٹ کوہاٹ روڈ پشاور ایف بی آر اور ان کے ماتحت اداروں کی جانب سے سیلز ٹیکس اور دیگر ٹیکسوں کی آڑ میں چھوٹے صنعتکاروں کو ہراساں کرنے کی مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ سمال انڈسٹریز پر بے جا چھاپے مارنے اور بھاری جرمانہ عائد کرنے کا سلسلہ فوری بند کیا جائے ۔

حکومت کاروبار میں آسانیاں پیداکرنے کے لئے بزنس فرینڈلی پالیسیوں مرتب کرے اور بزنس کمیونٹی کو سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات کرے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز سمال انڈسٹریل اسٹیٹ کوہاٹ روڈ پشاور کی ایسوسی ایشن کے صدر وحید عارف اعوان کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈاکٹر ناصر ‘ حاجی معلم خان ‘ حاجی ڈاکٹر فیصل ‘ عبداللہ ‘حبیب اللہ ‘ نور محمد ‘ طور خان اور منصور احمد سمیت ایسوسی ایشن کے دیگر ممبران بھی موجود تھے۔

وفدنے سرحد چیمبر کے صدر انجینئر مقصود انور پرویزکو آر ٹی او پشاور آفس کے اہلکاروں کی جانب سے سیلز ٹیکس اور دیگر ٹیکسوں کی آڑ میں بزنس کمیونٹی کو بے جا تنگ کرنے ‘ محکمہ ٹریفک کی جانب سے گاڑیوں کی کوہاٹ روڈ میں دن کے اوقات کارمیں داخلہ پر پابندی اور 17فیصد سیلز ٹیکس کی وصولی اور سمال آرمز انڈسٹریز کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ سرحد چیمبر کے صدر انجینئر مقصود انور پرویز نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کے حل کیلئے متعلقہ اداروں سے موثر انداز میں بات چیت کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ بزنس کمیونٹی ٹیکس دینا چاہتی ہے لیکن ایف بی آر اور اس کے ماتحت ادارے بزنس کمیونٹی سے مختلف طریقوں سے ٹیکس وصول کرنا چاہتی ہیں جو کسی صورت قابل قبول نہیںہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بزنس کمیونٹی ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کے خلاف ہے لیکن حقیقی ٹیکس گزاروں کے ساتھ ٹیکس چوروں جیسا رویہ اپنایا جارہا ہے جو قابل مذمت ہے۔سرحد چیمبرکے صدر انجینئر مقصود انور پرویز کہا کہ بزنس کمیونٹی کو ٹیکسزکی وصولی کی آڑ میں ہراساں کرنے کی بجائے انہیں اپنے کاروبار خوش اسلوبی سے چلانے کے لئے سہولیات فراہم کی جائیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ٹیکس دہندگان کے پیسے سے چلتا ہے اگر انہیں ہی ٹیکس چور کہہ کر ناکامی چھپانے کی کوشش کی جائے یا انہیں ہراساں کیا جائے توحقیقی ٹیکس گزاروں کی نہ صرف حوصلہ شکنی ہوگی بلکہ جو لو گ باقاعدگی سے ٹیکس ادا کر رہے ہیں ان کے اور ان حکومت کے درمیان ایک خلیج پیداہوگی جس کابراہ راست منفی اثر ملکی معیشت پر پڑے گا۔ انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ ون ونڈ آپریشن کے ذریعے ٹیکس کی وصولی کے نظام کو متعارف کروائیں تاکہ بزنس کمیونٹی کی مشکلات دور کی جاسکیں اور حکومتی ریونیو میں بھی اضافہ ہوسکے۔

Browse Latest Business News in Urdu