سراج تیلی، آغا شہاب کی حکومت پر کے الیکٹرک معاملے میں بے اختیار ی پر کڑی تنقید

اگر حکومت ناکام ہوئی تو سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے، چیئرمین بی ایم جی، صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری

بدھ 8 جولائی 2020 18:45

سراج تیلی، آغا شہاب کی حکومت پر کے الیکٹرک معاملے میں بے اختیار ی پر کڑی تنقید
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2020ء) بزنس مین گروپ ( بی ایم جی ) کے چیئرمین و سابق صدر کے سی سی آئی سراج قاسم تیلی اور صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی ) آغا شہاب احمد خان نے وزیراعظم عمران خان سے کراچی میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ کا نوٹس لینے اور فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کے خلاف ایک عام شہری سے لے کرہر سیاستدان سراپا احتجاج ہیں حتیٰ کہ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی بھی بھرپور احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیے ہوئے ہیں اس کے باوجود بھی کے الیکٹرک نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پورے کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ جاری رکھی ہوئی ہے دوسری طرف وزیرتوانائی عمر ایوب خان کہتے ہیں کہ کراچی سے ان کا کوئی تعلق نہیں اور کے الیکٹرک کی بجلی کا مسئلہ ان کی ذمہ داری نہیں جوکہ واقعی ایک تشویشناک بیان ہے جس کا وزیراعظم کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔

(جاری ہے)

ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اگر پی ٹی آئی کی برسر اقتدار حکومت کے الیکٹرک کے خلافی کارروائی میں ناکام رہتی ہے تو کراچی کی پوری تاجروصنعتکار برادری معزز سپریم کورٹ آف پاکستان سے درخواست کرے گی کہ وہ کے الیکٹرک کے ہاتھوں ستائے کراچی کے عوام کو ریلیف دینے کے لیے اس سنگین مسئلے کا از خود نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ صرف کے الیکٹرک ہی نہیں بلکہ وفاقی وصوبائی حکومتیں بھی کراچی والوں کو ریلیف فراہم کرنے میں ناکامی پر برابر کی ذمہ دار ہیں۔

یہ واقعی بدقسمتی ہے کہ کراچی کو کوئی بھی اپنا نہیں سمجھتا لیکن ہر ایک اس شہر سے 70فیصد ریونیو نچوڑ کر پورے ملک کو چلانا چاہتا ہے۔اگرچہ تمام سیاسی جماعتیں کے الیکٹرک کے خلاف سراپا احتجاج ہیں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی بھی کے الیکٹرک کے خلاف پریس کانفرنسیں کررہے ہیں اور بطور احتجاج دھرنا دیے ہوئے ہیں جبکہ وہ اقتدار میں ہیں اور کے الیکٹرک وفاقی حکومت کے دائرہ اختیار میں آتی ہے اس کے باوجود اس مسئلے سے نہ نمٹنے پر وہ اپنے وزیرتوانائی عمرایوب خان کی بے بسی پر کڑی تنقید کررہے ہیں۔

چیئرمین بی ایم جی اور صدر کے سی سی آئی نے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کے وزیرتوانائی عمر ایوب خان اور صدر عارف علوی کے خلاف سخت بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو اپنی تمام تر مصروفیات ترک کر کے جلد ازجد کراچی کا دورہ کرنا ہوگا اور ایک اجلاس بلانا ہوگا جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز باالخصوص تاجروصنعتکاربرادری کو لازمی مدعو کیا جائے جو سب سے بڑے اسٹیک ہولڈرز ہیں تاکہ اس مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کیا جاسکے۔

سراج تیلی نے کہاکہ قومی خزانے میں 70فیصد سے زائد ریونیو کا ایک بہت بڑا حصہ دینے کے بعد بھی کراچی تنہا اور مشکلات میں پھنسا ہوا ہے۔ کراچی والوں کے ساتھ ہونے والی نا انصافی اور ظلم اب رکنا چاہیے اور وزیراعظم عمران خان کو کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے جس کے نتائج سب کو نظر آئیں تب ہی صورتحال بہتر ہوگی۔

سراج تیلی اور آغا شہاب نے زور دیتے ہوئے کہاکہ جب پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی جے آئی ٹی کی رپورٹ عام کرسکتے ہیں تو انہیں کے الیکٹرک کے حکومت کے ساتھ معاہدے کو بھی سامنے لانے کا مطالبہ کرنا ہوگا جس میں واضح طور پر خامیاں اور نقص پائے جاتے ہیں جبکہ اسی معاہدے کی وجہ سے کے الیکٹرک کویہ آزادی حاصل ہے کہ وہ بلا خوف و خطر اپنی اجارہ داری قائم رکھے ۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ حکومت کے الیکٹرک اور شنگھائی الیکٹرک چائنا کے مابین مذاکرات میں بھی شامل ہے جو کے الیکٹرک کے 66.4فیصد شیئر حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے لیکن چاہے شنگھائی الیکٹرک کے الیکٹرک کواپنے کنٹرول میں لے لے یا پھر مستقبل میں کے الیکٹرک موجودہ مالکان کے پا س ہی رہے،اس ادارے کے ساتھ کیا گیاموجودہ معاہدہ ناقابل قبول ہے اور اس پر نظرثانی کرتے ہوئے اس میںکسی بھی قیمت پر دوبارہ ترمیم کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ 2005میں کے الیکٹرک کی نجکاری کے بعد کراچی والوں کے لیے یہ ایک خوفناک تجربہ رہا تاہم اگلا معاہدے میں کے الیکٹرک کی اجارہ داری کا خاتمے اور خامیوں کو ہر صورت دور کرنے کا خیال رکھنا ہوگا جبکہ صارفین کو کے الیکٹرک یا کسی دوسری خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کے انتخاب کی آزادی بھی دی جانی چاہیے جو ان کی ضرورت کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔

انہوں نے کہاکہ کراچی کی بڑی آبادی اور رقبے کو مدنظر رکھتے ہوئے بجلی کی تمام پیداوار اور فراہمی کے نظام کو 3سی4بجلی کے اداروں میں تقسیم کرنا ہوگا تاکہ نہ صرف کے الیکٹرک بلکہ دیگر کمپنیوں کوبھی مختلف علاقوں میں بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے میدان میں لایا جائے اور کوئی بھی بجلی کی تقسیم کار کمپنی اجارہ داری قائم نہ کرسکے۔سراج تیلی اور آغا شہاب نے امید ظاہر کی کہ وزیراعظم جلد از جلد اس سنگین مسئلے پر توجہ دیں گے اور پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور معاشی حب کے شہریوں اور تاجروصنعتکار برادری کو درپیش مشکلات کم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات عمل میں لائیں گے۔

Browse Latest Business News in Urdu

ٹریکٹروں کی پیداوارمیں   8 ماہ کے دوران  68 فیصد اضافہ

ٹریکٹروں کی پیداوارمیں 8 ماہ کے دوران 68 فیصد اضافہ

اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ

اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ

برائلر گوشت کی قیمت مستحکم ، فارمی انڈے مہنگے

برائلر گوشت کی قیمت مستحکم ، فارمی انڈے مہنگے

رواں سال  معیشت کا آغاز بہتراندازمیں ہوا ہے،  پی ایس ایکس    اور چینی ایکسچینجز کے درمیان بڑھتا ہوا تعاون ..

رواں سال معیشت کا آغاز بہتراندازمیں ہوا ہے، پی ایس ایکس اور چینی ایکسچینجز کے درمیان بڑھتا ہوا تعاون ..

چین کی سمارٹ فون کمپنی شیاؤمی نے اپنی پہلی الیکٹرک گاڑی متعارف کروا دی

چین کی سمارٹ فون کمپنی شیاؤمی نے اپنی پہلی الیکٹرک گاڑی متعارف کروا دی

چوہدری شافع حسین سے ترکیہ قونصل جنرل کی ملاقات، تجارتی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا

چوہدری شافع حسین سے ترکیہ قونصل جنرل کی ملاقات، تجارتی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا

فناشیل ٹائمز سٹاک ایکسچینج  نے پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ  پوزیشن برقرار رکھی

فناشیل ٹائمز سٹاک ایکسچینج نے پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ پوزیشن برقرار رکھی

سرکاری وصولیوں،ڈیوٹیوں،ٹیکسوں کی وصولی کے لیے30 اور 31مارچ کو بینک برانچیں کھلی رہیں گی

سرکاری وصولیوں،ڈیوٹیوں،ٹیکسوں کی وصولی کے لیے30 اور 31مارچ کو بینک برانچیں کھلی رہیں گی

انٹر بینک میں پاکستانی روپیہ ڈالر کے سامنے ڈٹا رہا جبکہ اوپن مارکیٹ میں روپیہ نے ڈالر کی قدر کو گرا دیا

انٹر بینک میں پاکستانی روپیہ ڈالر کے سامنے ڈٹا رہا جبکہ اوپن مارکیٹ میں روپیہ نے ڈالر کی قدر کو گرا دیا

سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار

سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار

ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 1500روپے  اضافہ ریکارڈ

ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 1500روپے اضافہ ریکارڈ

سرکاری وصولیوں  اورٹیکسوں کی وصولی    کے لئے    30 اور  31 مارچ  کو  بینکوں کی برانچیں کھلی رہیں گی

سرکاری وصولیوں اورٹیکسوں کی وصولی کے لئے 30 اور 31 مارچ کو بینکوں کی برانچیں کھلی رہیں گی