سرحد چیمبر کا صوبائی حکومت سے ڈبل ٹیکسیشن کے خاتمہ اور حیات آباد انڈسٹریل اسٹیٹ کو ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دینے کا مطالبہ

جمعرات 22 اکتوبر 2020 23:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2020ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیر باز بلور نے صوبائی حکومت سے ڈبل ٹیکسیشن کے خاتمہ اور حیات آباد انڈسٹریل اسٹیٹ کو ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ موجودہ ٹیکس گزاروں پر اضافی ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے کی بجائے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے ۔ پراپرٹی ٹیکس اور دیگر ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائی جائے اور ٹیکس اصلاحات کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں ۔

بزنس کمیونٹی ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے اس لئے انہیں سہولیات اور مراعات دی جائیں اور ایسی پالیسیاں تشکیل دی جائیں کہ جس سے تاجر برادری اور حکومتی اداروں میں خلیج پیدانہ ہو۔یہ مطالبات انہوںنے گذشتہ روز وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سید غازی غزن جمال کے دوران سرحد چیمبر کے موقع پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سرحد چیمبر کے نائب صدر جنید الطاف ‘ ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر غضنفر بلور ‘ سابق صدور انجینئر مقصود انورپرویز ‘ حاجی محمد افضل ‘ ریاض ارشد ‘ذوالفقا ر علی خان ‘ انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن حیات آباد پشاور کے صدر اور ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن زرک خان ‘ سرحد چیمبر کے سابق سینئر نائب صدور ضیاء الحق سرحدی ‘ انجینئر سعد خان زاہد ‘ سابق نائب صدر حارث مفتی ‘ ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین ظہور خان ‘ محمد اورنگزیب اور احسان اللہ ‘ صدر گل ‘ فیض رسول ‘ ملک عمران اسحق ‘ اشتیاق احمد ‘ غیور سیٹھی ‘ ثنان سیٹھی ‘ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اعلیٰ افسران سمیت تاجر رہنمائوں اور صنعت کاروں کی کثیر تعداد موجود تھی۔

سرحد چیمبر کے صدر شیر باز بلور نے کہاکہ ڈبل ٹیکسیشن کا خاتمہ ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بزنس کمیونٹی ٹیکس دینا چاہتی ہے لیکن محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی جانب سے بے جا چھاپے اور غیر قانونی ٹیکسوں کے نوٹسزکے اجراء سے تاجروں اور حکومتی متعلقہ اداروں کے درمیان خلیچ پیدا کرنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ حکومتی محکمہ جات ٹیکس وصولی اور چھاپوں کے دوران بزنس کمیونٹی کی عزت نفس کا خیال رکھے اور غیر قانونی اور ڈبل ٹیکسیشن کا خاتمہ کیا جائے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی غازی غزن جمال نے بزنس کمیونٹی کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بزنس کمیونٹی کا صوبائی ریونیو بڑھانے میں کلیدی کردار ہے اور حکومت ان کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات کرر ہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ٹیکس اصلاحات کے ذریعے ڈبل ٹیکسیشن کے خاتمہ اور نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی حکمت عملی وضع کر رہی ہے۔

وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی نے کہاکہ محکمہ ایکسائز کے 8ٹیکسوں کو کم کرکے 4ٹیکسوں تک محدود کردیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ آن لائن سسٹم کے ذریعے ٹیکسوں کی وصولی کا نظام متعارف کروائی رہی ہے اس ضمن میں GIS Map سروے پشاور میں مکمل کر رہے ہیں اور اس جدید نظام کو دسمبر 2020ء تک رائج کردیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ای پے منٹ کا نظام بھی متعارف کروا رہی ہے۔

انہوں نے سرحد چیمبر کے صدر شیر باز بلور اور بزنس کمیونٹی کی سفارشات اور تحفظات سے مکمل اتفاق کیا اور یقین دلایا کہ ڈبل ٹیکسیشن کا خاتمہ کیا جائے گا اور حیات آباد انڈسٹریل اسٹیٹ کو ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دینے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بزنس کمیونٹی کے مسائل کوحل کرنا اوراس کو سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

اس موقع پرایف پی سی سی آئی کے سابق صدر غضنفر بلور ‘ سابق صدور حاجی محمد افضل ‘ ریاض ارشد ‘ انجینئر مقصود انور پرویز اور زرک خان ‘ انجینئر سعد خان زاہد ‘ ضیاء الحق سرحدی ‘ حارث مفتی اور تاجررہنمائوں اور نمائندوں نے بھی خطاب کیا اور محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی جانب سے ڈبل ٹیکسیشن کے خاتمہ ‘ بزنس کمیونٹی کو سہولیات کی فراہمی ‘ ٹیکس بیس کو بڑھانے کے لئے اقدامات اور ناجائز اور غیر قانونی ٹیکس نوٹسز کے خاتمے کے حوالے سے اظہار خیال کیا اور ان کے حل کیلئے مختلف سفارشات پیش کیں۔اس سے قبل سرحد چیمبر کے سابق سینئر نائب صدر انجینئر سعد خان زاہد ٹیکس اصلاحات اورموجودہ ٹیکسز کے حوالے سے بزنس کمیونٹی کے تحفظات بارے میں ایک جامع پریذنٹیشن پیش کی۔

Browse Latest Business News in Urdu