کینو کی ایکسپورٹ کے لیے ساڑھے تین لاکھ ٹن کا ہدف مقرر، 21 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوگا

5ارب روپے کی کینو کی صنعت خطرات کا شکار، نئی ورائٹیاں کاشت کرنا ہوں گی، وحید احمد سرپرست اعلیٰ پی ایف وی اے

بدھ 2 دسمبر 2020 17:23

کینو کی ایکسپورٹ کے لیے ساڑھے تین لاکھ ٹن کا ہدف مقرر، 21 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوگا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2020ء) آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے رواں سیزن کینو کی ایکسپورٹ کا ہدف 3لاکھ 50ہزار ٹن مقرر کردیا ہے۔ کینوکی ایکسپورٹ گزشتہ سال تین لاکھ ٹن رہی تھی رواں سیزن کینو کی ایکسپورٹ سے 21 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوگا، کینو کی ایکسپورٹ یکم دسمبر سے شروع ہوگئی ہے، رواں سیزن کینو کی پیداوار کا اندازہ اکیس لاکھ ٹن لگایا گیا ہے۔

آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کے مطابق یکم دسمبر سے کینو کی ایکسپورٹ شروع ہوگئی ہے پاکستان میں رواں سال کینو کی پیداوار اکیس لاکھ ٹن رہی ہے تاہم اس میں ایکسپورٹ کے معیار کے مطابق پیداوار بہت کم ہے 75فیصد پیداوار بی اور سی گریڈ کی ہے جسے ایکسپورٹ نہیں کیا جاسکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کینو کے باغات ساٹھ سال پرانے ہیں جو بیماریوں اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے پاکستانی کینو کی جلد پر داغ دھبوں اور نشانات کی بیماری عام ہے جس کی وجہ سے اس کی ظاہری خوبصورتی متاثر ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ ایکسپورٹرز نے یورپ کو کینو کی ایکسپورٹ پر از خود پابندی عائد کررکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سیزن کرونا کی وباء کی وجہ سے وٹامن سی سے بھرپور ترش پھلوں کی مانگ میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور پاکستان اس سے بھرپور فائدہ اٹھاسکتا ہے لیکن کینو کے معیار کے مسائل کی وجہ سے ان امکانات سے بھرپور فائدہ نہیں پہنچ رہا۔ وحید احمد کے مطابق پاکستان کی ترش پھلوں اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی مجموعی برامدات پانچ سال میں ایک ارب ڈالر تک بڑھائی جاسکتی ہیں تاہم اس کے لیے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے زریعے ترش پھلوں کی نئی ورائٹیاں کاشت کرنا ہوں گی، کینو کو بیماریوں سے پاک کرنا ہوگا اور کینو کی فی ایکڑ پیداوار بڑھاتے ہوئے نئے باغات لگانا ہوں گے تاہم پنجاب میں جو کینو کی پیداوار کا مرکز ہے صوبائی محکمہ زراعت کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی گئی اسی طرح وفاقی حکومت نے بھی اٹھارہویں ترمیم کو جواز بناکر کینو کی صنعت کے مسائل کو نظر انداز کیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ایف وی اے گزشتہ دس سال سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو کینو کی صنعت پر منڈلانے والے ان سیاہ بادلوں سے آگاہ کررہی ہے۔ پاکستان میں کینو کی صنعت کا حجم 125ارب روپے کے لگ بھگ ہے بھلوال اور سرگودھا کی معیشت کا تمام تر دارومدار کینو کی صنعت پر ہے جس میں 250فیکٹریوں میں پنجاب کے لگ بھگ 2.5لاکھ افردا کو براہ راست روزگار مل رہا ہے۔

فوری طور پر کینو کے نئے باغات لگانے اور نئی ورائٹیوں کے درخت لگانے کی ضرورت ہے بصورت دیگر پاکستان میں کینو کی صنعت کا مستقبل خطرے کا شکار ہے۔ وحید احمد کیمطابق انہوں نے رواں سیزن سے قبل بھی پنجاب کے صوبائی وزیر زراعت اور گورنر پنجاب سمیت کاشتکاروں اور ایکسپورٹرز سمیت کینو کی صنعت سے وابستہ اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کی ہیں جن میں کینو کی صنعت اور ہارٹی کلچر کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے قومی سطح پر لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

پی ایف وی اے نے کینو کی صنعت کو درپیش مسائل کی نشاندہی اور ان کا حل تلاش کرنے کے لیے کینو کی قومی کانفرنس کی منصوبہ بندی کی ہے جو کرونا کی وباء اور دیگر ناگزیر وجوہات کی بناء پر یکم دسمبر کو منعقد نہ ہوسکی تاہم سیزن کے دوران کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے ساتھ زرعی جامعات، ایکسپورٹرز، فارمرز اور تمام اسٹیک ہولڈرز شرکت کریں گے اور کینو کی صنعت کی بقاء اور ترقی کے لیے سفارشات مرتب کی جائیں گی۔

وحید احمد نے کہا کہ رواں سیزن پاکستان میں کنٹینرز کی قلت کا سامنا ہے۔ پاکستان سے کینو زمینی اور سمندری استے سے ایکسپورٹ کیا جاتا ہے کنٹینرز نہ ہونے اور فریٹ زیادہ ہونے کی وجہ سے کینو کی ایکسپورٹ کو مشکلات کا سامنا ہے۔ کینو کی ایکسپورٹ کا ہدف حاصل کرنے کے لیے متعلقہ وزارتوں اور محکموں کا تعاون ناگزیر ہے جن میں وفاقی وزارت تجارت، وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیوریٹی، پورٹ اتھارٹیز اور ایف بی آر شامل ہیں۔

Browse Latest Business News in Urdu

ملکی صرافہ مارکیٹوں میں جمعہ کے روز سونا مزید مہنگا ہو گیا

ملکی صرافہ مارکیٹوں میں جمعہ کے روز سونا مزید مہنگا ہو گیا

لاہور چیمبر میں آکر سٹیک ہولڈرز سے براہ راست معلومات اور اعداد و شمار کا پتہ چلتا ہے۔ محمد صالح احمد ..

لاہور چیمبر میں آکر سٹیک ہولڈرز سے براہ راست معلومات اور اعداد و شمار کا پتہ چلتا ہے۔ محمد صالح احمد ..

وفاقی ٹیکس محتسب کی طرف سے ٹیکس گزاروں کے مسائل فوری حل کرنے پر ایف بی آر کے افسران کی تعریف

وفاقی ٹیکس محتسب کی طرف سے ٹیکس گزاروں کے مسائل فوری حل کرنے پر ایف بی آر کے افسران کی تعریف

انٹربینک میں جمعہ کو روپے کے مقابلے ڈالر سستا ہو گیا تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی

انٹربینک میں جمعہ کو روپے کے مقابلے ڈالر سستا ہو گیا تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی

سابق صدر بہاولپورچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری نے آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری ..

سابق صدر بہاولپورچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری نے آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری ..

ایف پی سی سی آئی ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے ایکسپورٹ پروموشن وژن 2030 پر کا م کر رہا ہے،ذکی اعجاز

ایف پی سی سی آئی ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے ایکسپورٹ پروموشن وژن 2030 پر کا م کر رہا ہے،ذکی اعجاز

صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس،پنجاب سکل ڈویلپمنٹ پالیسی 2024 کی منظوری ..

صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس،پنجاب سکل ڈویلپمنٹ پالیسی 2024 کی منظوری ..

تاجر برادری احسن ظفر بختاوری کی بے مثال خدمات کی مقروض ہے، یوسف راجپوت

تاجر برادری احسن ظفر بختاوری کی بے مثال خدمات کی مقروض ہے، یوسف راجپوت

پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جاری مالی سال کے  دوران  8 فیصدکی کمی

پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران 8 فیصدکی کمی

ملک میں افراط زرکی شرح میں   ہفتہ واربنیادوں پر0.79 فیصدکی کمی ہوئی ،  شماریات بیورو

ملک میں افراط زرکی شرح میں ہفتہ واربنیادوں پر0.79 فیصدکی کمی ہوئی ، شماریات بیورو

بینکوں کے نجی شعبے کو فراہم کردہ قرضوں   میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 0.7 فیصد اضافہ،حجم 8406 ارب روپے ..

بینکوں کے نجی شعبے کو فراہم کردہ قرضوں میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 0.7 فیصد اضافہ،حجم 8406 ارب روپے ..

پاکستان میں پولٹری کے شعبہ نے تیزی سے ترقی کی ہے ،ڈاکٹرسجاد ارشد

پاکستان میں پولٹری کے شعبہ نے تیزی سے ترقی کی ہے ،ڈاکٹرسجاد ارشد