ملک کی معاشی آزادی سلب ہوگئی حکمران آئی ایم ایف کے غلام بن گئے ہیں،عتیق میر

ملک مکمل طور پر سود خور مالیاتی اداروں کے چنگل میں پھنس گیا ہے،، موجودہ حکمران عوام کو مہنگائی کے بوجھ سے نجات دلانے آئے تھے اب خود بوجھ بن گئے ہیں، چیئرمین آل کراچی تاجراتحاد

جمعہ 26 نومبر 2021 15:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2021ء) آل کراچی تاجر اتحاد اور عتیق میر فائونڈیشن کے چیئرمین عتیق میر نے کہاہے کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی سودی مالیاتی نظام کے دلدل میں دھنس رہی ہے، ملک مکمل طور پر سود خور مالیاتی اداروں کے چنگل میں پھنس گیا ہے، ملک کی معاشی آزادی سلب ہوگئی حکمران آئی ایم ایف کے غلام بن گئے ہیں، موجودہ حکمران عوام کو مہنگائی کے بوجھ سے نجات دلانے آئے تھے اب خود بوجھ بن گئے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے معین اسٹیل مارکیٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے دفتر میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں نومنتخب باڈی کے عہدیداران چیئرمین محمد یونس، صدر محمد قاسم، نائب صدر محمد افضل ہاشمی، جنرل سیکری محمد ہارون، جوائنٹ سیکریٹری محمد شاہد، فنانس سیکرٹری محمد فیصل انفارمیشن سیکریٹری محمد بلال اور دیگر موجود تھے،عتیق میر نے کہا کہ ایک جانب حکومت اور دوسری جانب مصنوعی مہنگائی کے بم گرانے والے طاقتور مافیاز نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے، حکومت اور اسکے ادارے ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے ہاتھوں مکمل طور پر بے بس ہوچکے ہیں، بدعنوانی کا زہر پورے معاشرے میں پھیل گیا ہے، کرپٹ طبقہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کو گھُن کی طرح کھارہا ہے، عوام اذیتناک اور ہولناک مہنگائی کے ہاتھوں سخت مایوسی کا شکار ہیں، انھوں نے علمائے کرام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو بدترین حالات اور سود کی نحوست سے نکالنے کیلئے قوم کی رہنمائی فرمائیں ، انھوں نے کہا کہ اب ملکی معیشت دانوں اور سیاستدانوں سمیت تمام طبقات کی صلاحیتوں کی آزمائش کا وقت آگیا ہے،ملک کیلئے تمام تر اختلافات بھلاکر معیشت کی ڈوبتی کشتی کو بچانے کی تدبیر کریں ، انھوں نے کہا کہ مہنگائی غریب عوام کیلئے عذاب بن گئی،معاشی موت سر پر کھڑی ہے،غریب طبقہ علاج معالجہ، تعلیم سمیت زندگی کی تمام آسائشیں پسِ پشت ڈال کر دو وقت کی روٹی کی جدوجہد میں مصروف ہے، انھوں نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ معاشی مشکلات سے نجات کیلئے آئی ایم ایف کے دلدل سے نکلنے کی تدبیر کی جائے،عوام کی مدد سے سودی قرضوں سے نجات کی حکمت عملی بنائی جائے، فوری طور پر ٹیکس اصلاحات ممکن نہیں چھوٹے اور درمیانے کاروباری طبقے کیلئے فکس ٹیکس سسٹم متعارف کروایا جائے جس کے تحت ہر کوئی اپنے اپنے حصے کا ٹیکس ادا کرے، اجلاس میں شریک تاجر نمائیندگان اکرم رانا، شریف میمن، عبدالحئی خان، انجم موسانی، طیب علی، ندیم احمد اور دیگر نے کہا کہ ملک و قوم کو درپیش اس مشکل ترین وقت میں منتخب نمائیندے بھی اپنے حصے کی قربانی دیںاور ملکی خزانے سے حاصل مراعات اور سہولتیں واپس کردیں، مہنگائی غریب عوام کیلئے سوہان روح بن گئی،اس سے قبل کہ غریب طبقہ خودکشیوں پر مجبور ہوجائے صاحبِ ثروت اور مخیرحضرات بھی اپنا کردار ادا کریں۔

Browse Latest Business News in Urdu