حکومت آر ایل این جی کے رعایتی ٹیرف ملک بھر میں ایکسپورٹ انڈسٹریز کیلئے بلاامتیاز یکساں طور پرلاگو کرے، ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل فورم

جمعرات 2 دسمبر 2021 17:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2021ء) کراچی کی ایکسپورٹ انڈسٹریز جس کا قومی برآمدات میں 57 فیصد حصہ ہے اور جو ملک کی کل ریونیو جنریشن میں 60 فیصد حصہ جنریٹ کرتی ہے وفاقی حکومت کی طرف سے مسلسل امتیازی سلوک کا شکار ہورہی ہے اور انھیںآر ایل این جی کے رعایتی ٹیریف پر سپلائی سے محروم رکھا گیا ہے۔ کراچی کی برآمدی صنعتوںکے ساتھ وفاقی حکومت کے پیٹرولیم ڈویژن نے سوتیلی ماں جیسا اور متعصبانہ رویے اختیار کر رکھا ہے اور پیٹرولیم ڈویژن نے پنجاب کی برآمدی صنعتوں کو سندھ کی برآمدی صنعتوں پر ترجیح دے کر پنجاب اور سندھ کی برآمدی صنعتوں میں تفریق پیدا کردی ہے اور آل ایل این جی کے رعایتی ٹیریف کی پیشکش کو صرف صوبہ پنجاب کی ایکسپورٹ انڈسٹریز تک محدود کر دیاہے۔

(جاری ہے)

حسب ماضی پیٹرولیم ڈویژن نے 30 نومبر 2021 کے نوٹیفکیشن کے ذریعے برآمدی شعبوں میں کیپٹو پاور (خود پاور جنریشن بشمول کوجنریشن) کے استعمال کے لیے نظرثانی شدہ آر ایل این جی ٹیرف 6.5ڈالر فی MMBTU سے بڑھا کر 9ڈالر فی MMBTU اور صنعتی استعمال کیلئے RLNG ٹیرف 6.5ڈالر فی ایم ایم بی ٹی کی پیشکش کا نفاذ صرف سوئی ناردن گیس کمپنی پر کرتے ہوئے صرف صوبہ پنجاب تک محدود رکھا ہے جس کا اطلاق15نومبر2021سے 31مارچ2022تک ہو گاجبکہ یہ پیشکش سوئی سدرن گیس کمپنی کے صارفین یعنی کراچی کی برآمدی صنعتوں کو نہیں کی گئی۔

اسی طرح ماضی میں بھی کراچی کی برآمدی صنعتوں کو آر ایل این جی کنکشنز پر کبھی بھی 6.5ڈالر فی MMBTU یا پھر 9ڈالر فی MMBTUکا اطلاق نہیں کیا گیا۔کراچی کے ایکسپورٹرز جاننا چاہتے ہیں کہ پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے کراچی کی برآمدی صنعتوں کے ساتھ اس طرح کے امتیازی سلوک کے پیچھے کیا مخفی مقاصد ہیں کیا ملک بھر سے حاصل ہونے والے ٹیکسوں سے دی جانے والی سبسڈی صرف صوبہ پنجاب کے لیے محدود ہی کراچی سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے لیکن سب سے زیادہ سبسڈی صوبہ پنجاب کو دی جاتی ہے۔

کیا برآمدی شعبے کو دی جانے والی سبسڈی کا کراچی سمیت پورے پاکستان میں یکساں اطلاق نہیں ہونا چاہیی وفاقی حکومت کی جانب سے یہ سراسر امتیازی سلوک اور مشکوک طرز عمل کب رکے گا کراچی کی برآمدی صنعتیں صرف پنجاب کی برآمدی صنعتوں کے حق میں بار بار کیے جانے والے اس امتیازی اقدام کی شدید مذمت کرتی ہیں جس نے پاکستان اور بین الاقوامی سطح پر برآمدی صنعتوں کے درمیان غیر صحت مندانہ مقابلہ و مسابقتی عمل پیدا کر دیا ہے۔

کیا وفاقی حکومت کی ایکسپورٹس کے فروغ اور سہولت کی پالیسی صرف صوبہ پنجاب کے لیے ہی کراچی کے برآمد کنندگان کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کراچی کی برآمدات اور صنعت جو وفاقی حکومت کو 60 فیصد اور صوبائی حکومت کو 95 فیصد ریونیو فراہم کرتی ہیں شاید تباہ کرنا چاہتی ہی کراچی کے حوالے سے ایسی منفی اور امتیازی پالیسیوں کی وجہ سے کچھ برآمد کنندگان اپنی صنعتیں پنجاب یا بیرون ملک منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

وفاقی حکومت کو امتیازی سلوک کو روکنا چاہیے اور SSGCL کے لیے سبسڈی بھی مختص کرنی چاہیے تاکہ مزکورہ بالا رعایتی ٹیریفس کا بلاامتیاز اور یکساں طور پر15نومبر2021سے 31مارچ2022تک برآمدی صنعتوں کی کیپٹیو پاور کے لیے نظرثانی شدہ RLNG ٹیرف 6.5ڈالرز فی MMBTU سے 9 ڈالرز فی MMBTU تک لاگو کیا جا سکے۔ چونکہ ہمارے کراچی کے متعدد برآمد کنندگان کے پاس صرف RLNG کنکشن ہیں (کوئی دوسرا مقامی قدرتی گیس کنکشن نہیں) آر ایل این جی 15.62ڈالرز فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے ادا کر رہے ہیںاور انھیں ان اضافی نرخوں پر ادائیگی کے باوجود ان کی کی ضرورت کے مطابق پائپ لائن میں مطلوبہ گیس پریشر دستیاب نہیں ہے اوردن کے وقت روزانہ کی بنیاد پرتقریباً 12 گھنٹے گیس کی بندش کا بھی سامنا ہے۔

یہ مطالبہ محمد جاوید بلوانی، چیئرمین، پاکستان اپیرل فورم اور چیف کوآرڈینیٹر، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر، عبدالرحمن، چیئرمین، پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، کامران چاندنا، چیئرمین، پاکستان نٹ ویئر اینڈ سویٹر ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، شیخ شفیق جھوک والا، چیئرمین، پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹر ایسوسی ایشن، آصف ریاض ٹاٹا، چیئرمین، پاکستان ڈینم مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، کاشف مہتاب چاولہ، چیئرمین، ٹاول مینوفیکچررز ایسوسی ایشن ، محمد شعیب سونیجا، چیئرمین، پاکستان کلاتھ مرچنٹس ایسوسی ایشن، آصف جاوید، چیئرمین، پاکستان بیڈ ویئر ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، محمد اشرف، چیئرمین، آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن اور خواجہ عثمان،سابق، چیئرمین، پاکستان کاٹن فیشن اپیرئل مینوفیکچررزاینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے مشترکہ طور پر کیا۔

وفاقی وزارت تجارت قومی برآمدات کو بڑھانے کے لیے برآمد کنندگان کی مدد اور سہولت فراہم کرنے کے لیے تمام عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے سخت محنت کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب وفاقی حکومت کی ایکسپورٹ کے فروغ کی پالیسی کے بر عکس وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) برآمد کنندگان کے درمیان رکاوٹیں اور تقسیم پیدا کر رہی ہے۔ کراچی میں برآمدی صنعتوں کی مینوفیکچرنگ کی لاگت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ویلیوایڈیڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ سیکٹر کے رہنمائوں کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں وفاقی وزیر خزانہ نے کراچی کے ایکسپورٹرز کو وفاقی وزیر توانائی کی موجودگی میںیقین دھانی کرائی تھی کہ کراچی کی ایکسپورٹ انڈسٹری کے لئے بھی ایس ایس جی سی ایل کو آر ایل این جی صارفین کو رعایتی نرخ پر سپلائی دینے کیلئے سبسڈی مختص کی جائے گی مگر ان کے وعدے کبھی وفا نہیں ہوئے۔

کراچی کے برآمد کنندگان نے وزیر اعظم پاکستان جو کہ وزیر انچارج وزارت تجارت بھی ہیں سے اپیل کی ہے کہ وہ کراچی کی برآمدی صنعتوں کے ساتھ بار بار کیے جانے والے امتیازی سلوک کا نوٹس لیں اور وزارت خزانہ کو ایس ایس جی سی ایل کے لیے سبسڈی مختص کرنے کی ہدایت کریں اور وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) کو ہدایت دیں کہ برآمدی شعبوں میں کیپٹیو پاور (سیلف پاور جنریشن بشمول کوجنریشن) کے استعمال کے لیے 9 ڈالرز فی ایم ایم بی ٹی یو کے رعایتی آر ایل این جی ٹیرف اور صرف پروسیسنگ (صنعتی استعمال) کے لیی6.5ڈالرز فی ایم ایم بی ٹی یو کے آر ایل این جی ٹیرف کوملک بھربشمول کراچی بلاامتیاز اور یکساں بنیادوں پر لاگو کرے۔

Browse Latest Business News in Urdu

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا نیاریکارڈقائم،  انڈکس 692.49 پوائنٹس(0.97)   اضافہ کے بعد72051.89پوائنٹس پربند

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا نیاریکارڈقائم، انڈکس 692.49 پوائنٹس(0.97) اضافہ کے بعد72051.89پوائنٹس پربند

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 703 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 72 ہزار63پوائنٹس  کی بلند ترین سطح پر ..

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 703 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 72 ہزار63پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر ..

ملک بھر میں بدھ کوسونے کی قیمت میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن

ملک بھر میں بدھ کوسونے کی قیمت میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن

پائیدار ترقی کے لیے ہمیں بوم اور بسٹ سائیکل سے دور جانا ہوگا ، معیشت کو ڈیجیٹلائز اور دستاویزی کرکے مسائل ..

پائیدار ترقی کے لیے ہمیں بوم اور بسٹ سائیکل سے دور جانا ہوگا ، معیشت کو ڈیجیٹلائز اور دستاویزی کرکے مسائل ..

تجارت سے متعلق ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ کی درستگی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال  ضروری ہے، ..

تجارت سے متعلق ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ کی درستگی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال ضروری ہے، ..

زیرگردش کرنسی کے حجم میں ہفتہ واربنیاد پر2.1 فیصداضافہ ہوا،سٹیٹ بینک

زیرگردش کرنسی کے حجم میں ہفتہ واربنیاد پر2.1 فیصداضافہ ہوا،سٹیٹ بینک

ایرانی صدر کا دورہ دونوں برادر ممالک کے مابین قریبی تعلقات میں اہم سنگ میل ہے، مہرکاشف یونس

ایرانی صدر کا دورہ دونوں برادر ممالک کے مابین قریبی تعلقات میں اہم سنگ میل ہے، مہرکاشف یونس

مشینیری گروپ کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 30 فیصداضافہ

مشینیری گروپ کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 30 فیصداضافہ

ملک میں خوردنی تیل کی پیداوارمیں   اضافہ، بناسپتی گھی کی پیداوارمیں کمی واقع

ملک میں خوردنی تیل کی پیداوارمیں اضافہ، بناسپتی گھی کی پیداوارمیں کمی واقع

ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں گزشتہ ہفتہ کے دوران کمی

ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں گزشتہ ہفتہ کے دوران کمی

ملک میں تیل وگیس کی پیداوارمیں ہفتہ واربنیادپرکمی ہوئی،رپورٹ

ملک میں تیل وگیس کی پیداوارمیں ہفتہ واربنیادپرکمی ہوئی،رپورٹ

جرمنی میں منعقد  ہونے والی عالمی تجارتی نمائش میں شرکت  کے لئے آخری تاریخ 25 اپریل ہے  ، ٹی ڈی اے پی

جرمنی میں منعقد ہونے والی عالمی تجارتی نمائش میں شرکت کے لئے آخری تاریخ 25 اپریل ہے ، ٹی ڈی اے پی