بلوچستان ، تافتان اور مندبارڈر کے راستے سے سمگل ہونیوالی ایل پی جی گیس میں زہریلے کیمیکل کی ملاوٹ کا انکشاف ،ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں نے بھی زہریلے کیمیکل کی روک تھام کے لیے اوگرا کو خط لکھ دیا،ماہانہ 15ہزار ٹن منگوایا جارہا ہے،لیبارٹری ٹیسٹ میں ثابت ہو گیا ،ملک بھر میں زہریلے کیمیکل سے کینسر اور دیگر بیماریاں پھیلنے لگیں،حکومت نوٹس لے ‘ عرفان کھوکھر

اتوار 18 جنوری 2015 19:53

بلوچستان ، تافتان اور مندبارڈر کے راستے سے سمگل ہونیوالی ایل پی جی گیس میں زہریلے کیمیکل کی ملاوٹ کا انکشاف ،ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں نے بھی زہریلے کیمیکل کی روک تھام کے لیے اوگرا کو خط لکھ دیا،ماہانہ 15ہزار ٹن منگوایا جارہا ہے،لیبارٹری ٹیسٹ میں ثابت ہو گیا ،ملک بھر میں زہریلے کیمیکل سے کینسر اور دیگر بیماریاں پھیلنے لگیں،حکومت نوٹس لے ‘ عرفان کھوکھر

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18جنوری۔2015ء) ایل پی جی کی سمگلنگ سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں ،بلوچستان، تافتان اور مند بارڈر سے راستے سے سمگل ہونے والی ایل پی جی گیس کے لیبارٹری ٹیسٹ میں ثابت ہوا ہے کہ سمگل ہونیوالی ایل پی جی گیس درحقیقت گیس نہیں بلکہ زہریلے کیمیکل ہیں جو انتہائی مضر صحت ہیں، بدبودار کیمیکل میں سب سے زیادہ سلفر کی مقدار استعمال کی جارہی ہے جس سے سب سے زیادہ کینسر کی بیماری پھیل رہی ہے۔

بتایاگیا ہے کہ کچھ عناصر منافع کی خاطر بدبودار زہریلے کیمیکل کو ایل پی جی کا نام دیکر سمگل کرتے ہیں اور مارکیٹ میں سستے داموں فروخت کر رہیں ہیں۔ ماہانہ 15000میڑک ٹن بد بور گیس منگوانے پر ٹیکس کی بھی چوری کی جاری ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں نے بھی زہریلے کیمیکل کی روک تھام کے لیے اوگرا کو خط لکھ دیا۔

(جاری ہے)

ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چےئرمین عرفان کھوکھر نے کہ وزیراعظم ، وزارت پیٹرولیم اورچیئرمین اوگرا سے اپیل کی ہے کہ بلوچستان، تافتان اور مند بارڈر کے راستے سمگل ہونیوالے زہریلے کیمیکل جو کہ ایل پی جی سلنڈروں میں ڈال کر فروخت کیے جا رہیں ہیں انکے خلاف سخت ایکشن لیکر فوری کاروائی عمل میں لائی جائے ور ان ناسور عناصر کو بے نقاب کیا جائے ۔

لیبارٹری ٹیسٹ میں ثابت ہو گیا ہے کہ ملک بھر میں زہریلے کیمیکل سے کینسر اور دیگر بیماریاں پھیل رہی ہیں جس کا حکومت کو فی الفور نوٹس لینا چاہیے ۔

Browse Latest Business News in Urdu