کراچی اسٹاک ایکسچینج میں مندی ،سرمایہ کاروں کے ایک کھرب 31ارب روپے سے زائد ڈوب گئے

جمعہ 27 مارچ 2015 23:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 مارچ۔2015ء) کراچی اسٹاک ایکس چینج میں مندی کا تسلسل جاری ہے ۔جمعہ کوبھی اتارچڑھاوٴ کے بعد شدید مندی رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس کی 7 نفسیاتی حدیں بیک وقت گرگئیں۔ سرمایہ کاری مالیت میں1کھرب31ارب روپے سے زائد کی کمی ،کاروباری حجم گذشتہ روز کی نسبت17.53فیصدکم جبکہ76.45حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

حکومتی مالیاتی اداروں ،مقامی بروکریج ہاوٴسز اور دیگرانسٹی ٹیوشن کی جانب سے سیمنٹ،بینکنگ ،توانائی اور فرٹیلائزر سیکٹر میں خریداری کے باعث کاروبارکا آغاز مثبت زون میں ہوا ۔ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100انڈیکس 31828پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی ریکارڈ کیا گیا ۔تاہم فروخت کے دباوٴ اورپرافٹ ٹیکنگ کے باعث تیزی کے اثرات زائل ہوگئے۔

(جاری ہے)

مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس721.14پوائنٹس کمی سے 29957.83پوائنٹس پر بند ہوا ۔ مجموعی طور پر361کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا ،جن میں سے69کمپنیوں کے حصص کے بھاوٴ میں اضافہ276کمپنیوں کے حصص کے بھاوٴ میں کمی جبکہ16کمپنیوں کے حصص کے بھاوٴ میں استحکام رہا ۔سرمایہ کاری مالیت میں1کھرب 31ارب 31کروڑ8لاکھ25ہزار5روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت گھٹ کر 67کھرب13ارب 8کروڑ66لاکھ 94ہزار551روپے ہوگئی ۔

جمعہ کو مجموعی طور پر کاروباری سرگرمیاں21کروڑ30لاکھ 27ہزار 530شیئرز رہیں جوجمعرات کے مقابلے میں4کروڑ52لاکھ96ہزار970 شیئرزکم ہیں ،قیمتوں کے اتار چڑھاوٴ کے حساب سے باٹا پاک کے حصص سرفہرست رہے ،جس کے حصص کی قیمت50.00روپے اضافے سے3150.00روپے اورمری بریوری کے حصص کی قیمت46.01روپے اضافے سے986.84روپے ہوگئی ۔نمایاں کمی رفحان میظ کے حصص میں ریکارڈ کی گئی ،جس کے حصص کی قیمت498.00روپے کمی سے9701.00جبکہ یونی لیورفوڈز کے حصص کی قیمت299.00روپے کمی سے8501.00روپے ہوگئی ۔

جمعہ کوبینک آف پنجاب کی سرگرمیاں3کروڑ9لاکھ17ہزار شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں ،جس کے شیئرز کی قیمت1روپے کمی سے7.81روپے جبکہ پاک الیکٹرون کی سرگرمیاں2کروڑ 53لاکھ34ہزار500 شیئرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں ،جس کے شیئرز کی قیمت1.49روپے کمی سے44.55روپے ہوگئی ۔ کے ایس ای 30انڈیکس532.13پوائنٹس کمی سے 19069.19پوائنٹس ،کے ایم آئی 30انڈیکس1272.98پوائنٹس کمی سے 49073.89جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس428.36پوائنٹس کمی سے 21550.09پر بند ہوا ۔

Browse Latest Business News in Urdu

جرمنی میں چار روزہ نمائش ’’ٹیک ٹیکسٹل اور ٹیکس پروسس ‘‘ میں 10پاکستانی مینوفیکچررز کی شرکت

جرمنی میں چار روزہ نمائش ’’ٹیک ٹیکسٹل اور ٹیکس پروسس ‘‘ میں 10پاکستانی مینوفیکچررز کی شرکت

چینی کی مصنوعی قلت،فی بوری قیمت میں 100روپے کااضافہ کر دیا گیا

چینی کی مصنوعی قلت،فی بوری قیمت میں 100روپے کااضافہ کر دیا گیا

پاکستان اورافغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے

پاکستان اورافغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے

ایوان صنعت و تجارت راولپنڈی میں پاکستان کی معیشت اور مستقبل کے چیلنجز کے حوالے سے تھنک ٹینک سیشن کا انعقاد

ایوان صنعت و تجارت راولپنڈی میں پاکستان کی معیشت اور مستقبل کے چیلنجز کے حوالے سے تھنک ٹینک سیشن کا انعقاد

سیلزٹیکس ادائیگی، محکمہ آبپاشی اورمعدنیات کی کیپرا کو مکمل تعاون کی یقین دہانی

سیلزٹیکس ادائیگی، محکمہ آبپاشی اورمعدنیات کی کیپرا کو مکمل تعاون کی یقین دہانی

پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے،ذکی اعجاز

پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے،ذکی اعجاز

صدر ابراہیم رئیسی کے دورے سے اقتصادی تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی،میاں زاہد حسین

صدر ابراہیم رئیسی کے دورے سے اقتصادی تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی،میاں زاہد حسین

ملک میں منگل کو سونے کی فی تولہ قیمت میں 7800 روپے کی کمی ہوئی

ملک میں منگل کو سونے کی فی تولہ قیمت میں 7800 روپے کی کمی ہوئی

گزشتہ ماہ کے دوران  صارفین کے اعتماد کے اشاریے  (سی سی آئی) میں  1.9 پوائنٹس کااضافہ  ریکارڈ

گزشتہ ماہ کے دوران صارفین کے اعتماد کے اشاریے (سی سی آئی) میں 1.9 پوائنٹس کااضافہ ریکارڈ

پاکستان ، افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے، بینکنگ چینل کا ہونا بہت فروری ..

پاکستان ، افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے، بینکنگ چینل کا ہونا بہت فروری ..

ایف ڈی آئی میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 52 فیصد اضافہ  ہوا ،سٹیٹ بینک

ایف ڈی آئی میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 52 فیصد اضافہ ہوا ،سٹیٹ بینک

مارچ 2024 کے دوران آئی ٹی کی برآمدات  ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

مارچ 2024 کے دوران آئی ٹی کی برآمدات ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی