پنجاب میں مرچ کازیرکاشت رقبہ کمی کاشکار،ملکی ضروریات کے مطابق اضافہ کی ضرورت

بینگن پاکستان میں رقبہ کے لحاظ سے بھنڈی اور ٹینڈے کے بعد تیسرے نمبر پر اگائی جانے والی سبزی ہے،اس وقت پاکستان میں8767 ہیکٹر رقبہ پر کاشت سے 85 ہزار 965 ٹن پیداوار حاصل ہوتی ہے

منگل 12 اپریل 2016 19:48

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اپریل۔2016ء) پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے چار موسموں سے نوازا ہے جس کی وجہ سے ہمارے ملک میں مختلف قسم کی فصلیں با لخصوص سبزیاں اورپھل بکثرت پیدا ہوتے ہیں، پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر خوراک کی طلب میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔مرچ اور بینگن ایک ا یسی سبزیاں ہیں جو پاکستان کے علاوہ انڈیا، بنگلہ دیش، چین، فلپائن، امریکہ، فرانس، اٹلی اور شام میں بھی اگائی جاتی ہیں۔

خیال کیا جاتا ہے کہ مرچ شروع میں ویسٹ انڈیز، برازیل، ہندوستان اور پیرو میں پیدا ہوئی لیکن ہندوستان میں سترھویں صدی میں متعارف ہوئی اب پنجاب کی ایک مصالحہ دار سبزی ہے۔ اس میں معدنی نمکیات اور حیاتین” الف“،” ب“ اور’بڑی مقدار میں’ ج“ کے علاوہ نشاستہ اور طاقت کی اکائیاں بھی کافی پائی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

ہمارے صوبہ پنجاب میں یہ گرمیوں کے موسم کی ایک اہم فصل ہے۔

پنجاب میں مرچ کازیرکاشت رقبہ کمی کاشکارہے جس میں ملکی ضروریات کے مطابق اضافہ کی ضرورت ہے ۔ بینگن ایک غریب پرور پھل ہے مگر اس کو سبزی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ سبزی پورا سال اگائی جاتی ہے اور خصوصیات کے اعتبار سے بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ پاکستان میں رقبہ کے لحاظ سے یہ بھنڈی اور ٹینڈے کے بعد تیسرے نمبر پر اگائی جانے والی سبزی ہے۔

اس وقت پاکستان میں8767 ہیکٹر رقبہ پر کاشت سے 85 ہزار 965 ٹن پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ بینگن سولانیسی خاندان سے تعلق رکھتا ہے اور اس کا پھل سارا سال بازار میں اچھی حالت میں میسررہتاہے۔نرالااور بے مثال قیصر بینگن کی منظور شدہ اقسام ہیں جو بہتر پیداواری صلاحیت کے ساتھ بیماریوں کے خلاف زیادہ قوت مدافعت رکھتی ہیں۔ بینگن کے ایک کلو گرام پھل میں پوٹاشیم 122 ملی گرام، فاسفورس 15 ملی گرام، میگنیشیم 11ملی گرام، کیلشیم 6 ملی گرام، آئرن 0.25 ملی گرام، زنک 0.12ملی گرام، کاپر 0.06 ملی گرام ، میگانیز 0.058ملی گرام اور سیلینیم 0.1ملی گرام کے علاوہ وٹامن B-6 پانچ فیصد اور وٹامن C تین فیصدپائے جاتے ہیں۔

مرچ اور بینگن کی سفید بالغ مکھی کا جسم پیلا ہوتا ہے لیکن پر اور جسم سفید سفوف سے ڈھکے ہوتے ہیں اور جسم کی لمبائی تقریباََ ایک تادو ملی میٹرہوتا ہے۔ بچے پتوں کی نچلی سطح پر چمٹے ہوتے ہیں جن کا رنگ ہلکازرد ہوتا ہے۔ بچے اور بالغ پتوں کا رس چوستے ہیں اور لیس دار مادہ خارج کرتے ہیں جس سے پتے پیلے اورکالے ہوجاتے ہیں اور ضیائی تالیف کا عمل متاثر ہوتاہے۔

مزیدبرآں یہ کیڑاپودوں پروائرسی بیماریاں پھیلانے کا باعث بنتا ہے ۔مرچ اور بینگن کی جوئیں جسامت میں بہت چھوٹی ہوتی ہیں جن کا رنگ بھورا ، دو آنکھیں اور ٹانگوں کے چارجوڑے ہوتے ہیں۔ مادہ کا جسم بیضوی ہوتا ہے۔ بالغ اور بچے دونوں پتوں کا رس چوستے ہیں۔ حملہ شدہ پتوں پر جالا سا بن جاتا ہے اور رس چوسنے کی وجہ سے پتے کمزور ہوکر خشک ہوجاتے ہیں اور پھر گرجاتے ہیں۔

بینگن اور مرچ کے سست تیلے کا بالغ کیڑا سیاہی مائل سبز اور جسامت میں جوں کے برابر ہوتا ہے۔ پیٹ کے پچھلے حصے پردوچھوٹی چھوٹی نالیاں ہوتی ہیں۔ بچے شکل میں بالغ جیسے ہوتے ہیں لیکن ان کی جسامت ذرا چھوٹی ہوتی ہے۔ بچے اور بالغ دونوں پتوں کی نچلی سطح سے رس چوستے ہیں اور میٹھا رس خارج کرتے ہیں جس پر سیاہ رنگ کی اُلی اُگ آنے کی وجہ سے پتے سیاہ ہوجاتے ہیں اور پتوں میں ضیائی تالیف کا عمل بہت متاثر ہوتا ہے۔

حملہ شدہ پودے کمزور ہوکر بہت کم پیداوار دیتے ہیں۔ یہ کیڑا وائرسی بیماریاں بھی پھیلاتا ہے۔مرچ کی امریکن سنڈی کا پروانہ زردی مائل بھورا جبکہ سنڈی سبزی مائل اور جسم پر لمبے رخ دھاریاں ہوتی ہیں یہ کیڑا اس کے علاوہ ٹماٹر، مٹر اور کئی دوسری سبزیوں اور فصلوں پر حملہ کرتا ہے۔ اس کی سنڈی مرچ کو کھا کر نقصان پہنچاتی ہے جس کی وجہ سے بیج کی فصل کو سخت نقصان پہنچتا ہے۔

بینگن کی ہڈا بھونڈی کی سنڈی اوربھونڈی دونوں ہی فصل کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ سنڈی اور بھونڈی دونوں ہی پتوں کی اوپر والی سطح کو کھرچ کر اور کاٹ کرکھاتے ہیں۔یہ کیڑا اپریل سے اکتوبر تک فصل کو نقصان پہنچاتاہے۔ یہ کیڑامارچ تا اپریل سرگرم عمل ہوتا ہے۔ مادہ مکھی پتوں کی نچلی جانب تقریباً 80 تا 120 انڈے دیتی ہے۔بعض اوقات یہ انڈے پودوں کے سبز تنوں اور پھولوں کے شگوفوں پر دیتی ہے۔

یہ کیڑا 4 تا 6 پھلوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور اس کی سنڈیاں ریشمی کاکون بنا کر اس کے اندر کویا میں تبدیل ہو جاتی ہیں اور4 سے5 دن کویا کی حالت میں رہتی ہے۔ پھل کی مکھی کا دورحیات 20 تا 43 دن میں مکمل ہو جاتا ہے اورسال میں اس کی 5 نسلیں ہوتی ہیں۔تنے اور پھل کا گڑواں پھل کو بہت زیادہ نقصان پہنچاتے ہیں جو پیداوار میں کمی کا باعث بنتا ہے یہ کیڑے بیج بونے کے فوراًبعد سے لے کر برداشت تک فصل کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

بالغ مادہ پتوں کی نچلی سطح پر انڈے دیتی ہے۔ چھوٹی گلابی سنڈی شروع میں تنے میں سوراخ کرتی ہے جس کے باعث تنا سوکھ جاتا ہے۔ اگلے مراحل میں یہ پھلوں میں سوراخ کرتی ہے اور اس کے اندر سے خوراک حاصل کرتی ہے جس سے پھل کھانے کے قابل نہیں رہتا۔یہ کیڑے اپریل تا اکتوبر سر گرم عمل ہوتے ہیں۔ سنڈیاں پرانے تنوں میں چھپ جاتی ہیں اورکویا میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔

اپریل میں ان سے پروانے نکلتے ہیں اوریہ پروانے رات کے وقت سر گرم رہتے ہیں۔ ایک بالغ مادہ104 تا 343 انڈے دیتی ہے۔ ان انڈوں سے 3 تا 10 دنوں کے بعد سنڈیاں نکل اتی ہیں۔یہ سنڈیاں تنے کے مرکزی حصے پر حملہ شروع کر دیتی ہیں اور تنے کے اندرسرنگیں بناتی ہیں۔ ان کی بنائی ہوئی سرنگوں میں ریشم پایا جا تا ہے۔ یہ زمین کی دراڑوں میں کویا اور پھر یہ کویا 6 تا 8 دن میں بالغ کیڑے میں تبدیل ہو جا تا ہے۔

بینگن لیف رولر کی سنڈی پتے کو مروڑ کر اس میں موجود کلوروفل کو کھا کر زندہ رہتی ہے جس کے نتیجے میں پودے میں خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے اور پتے سوکھ جاتے ہیں۔ان کیڑوں کے زرعی انسداد کے لیے ایک ہی زمین پر مرچ اور بینگن کی فصلوں کو بار بار لگا نے سے اجتناب کیا جائے۔جیسے ہی کھیت میں یہ کیڑے نظر آئیں تو فوری طور پر ان کیڑوں اور پودوں کے متاثرہ حصے کو تلف کر دیں۔

بینگن کے تنے کے گڑوویں کا حملہ شدید ہو تو مونڈھی فصل سے اجتناب کریں۔مرجھائے ہو ئے پودوں اور پھلوں کو اکھاڑ کر تلف کر دیں۔کھیت سے متاثرہ شاخوں، پھلوں اور تنوں کو علیحدہ کرکے جلا دیں۔حیاتیاتی انسداد کے لیے کسان دوست اور شکاری کیڑوں کرائی سوپرلا ،کیڑا خور لیڈی برڈ بیٹل، پائیریٹ بگ ، سرفڈ فلائی، مکڑے روہوبیٹل،ہوورفلائی،ٹرائی کو گراما،اسیسین بگ اور بریکون ہیپٹروغیرہ کی تعداد کو بڑھا کر کھیتوں میں ان کا استعمال کرتے ہوئے ہم مرچ اور اپنی بینگن کی فصلوں کو محفوظ کر سکتے ہیں۔

اس کے ساتھ نیم اور تمباکو کے پودوں کا عرق استعمال کرکے بھی ہم ان خطرناک کیڑوں کا انسداد کر سکتے ہیں۔سفید مکھی کے کیمیائی انسداد کیلئے ڈایا فینتھیوران زہر50 فیصد ایس سی بحساب 200 ملی لٹر یاپائری پروکسی فن زہر 10.8فیصد ای سی 500ملی لٹر یا اسیٹا میپرڈ زہر20 فیصدایس ایل بحساب 125 ملی لٹر، سست تیلہ کے کیمیائی انسداد کیلئے امیڈا کلوپرڈ زہر 200فیصد ایس ایل بحساب 250ملی لٹر یا تھایاکلوپرڈ زہر 48فیصد ایس سی 100ملی لٹر، مائٹس یا جوؤں کے کیمیائی انسداد کیلئے ایزو سائیکلوٹن زہر 25 فیصد ڈبلیو پی بحساب 100گرام یا ڈایا فینتھیوران زہر 50فیصد ایس سی بحساب 200 ملی لٹر یا فینپروکسی میٹ زہر 50 فیصد ایس سی بحساب 200ملی لٹر فی 100لٹر پانی میں ملا کر سپرے کیا جائے۔

اسی طرح مرچ کی امریکن سنڈی اوربینگن کے تنے اور پھل کے گڑووں کے کیمیائی انسداد کیلئے سپائنوسیڈ زہر بحساب 0.5ملی لٹر فی لٹر پانی یا ایبا میکٹن زہر بحساب 2ملی لٹر فی لٹر پانی میں ملا کر سپرے کیا جائے۔ زہرپاشی کے بہترین نتائج حاصل رنے کیلئے سپرے سے پہلے فصل میں موجود تمام متاثرہ پھلوں کو تلف کردیا جائے۔

Browse Latest Business News in Urdu

زرمبادلہ کے ذخائر 74ملین ڈالر کمی کے بعد 13.28 ارب ڈالرہوگئے

زرمبادلہ کے ذخائر 74ملین ڈالر کمی کے بعد 13.28 ارب ڈالرہوگئے

حکومت صحت کے شعبہ میں بہتری لانے کیلئے دن رات کوشاں ہے،صوبائی وزیرصحت خواجہ عمران نذیر

حکومت صحت کے شعبہ میں بہتری لانے کیلئے دن رات کوشاں ہے،صوبائی وزیرصحت خواجہ عمران نذیر

ایف پی سی سی آئی پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان براہ راست پروازوں کا خیر مقدم کرتی ہے،عاطف اکرام ..

ایف پی سی سی آئی پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان براہ راست پروازوں کا خیر مقدم کرتی ہے،عاطف اکرام ..

بینک الفلاح کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 9.912ارب روپے کا خالص منافع حاصل ہوا

بینک الفلاح کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 9.912ارب روپے کا خالص منافع حاصل ہوا

بجلی کی قیمت میں 2روپے 94پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان

بجلی کی قیمت میں 2روپے 94پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان

موبائل فونز کی مقامی تیاری کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی

موبائل فونز کی مقامی تیاری کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی

ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ

ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ

ایس ای سی پی نے جنرل تکافل اکاؤنٹنگ ریگولیشنز 2019 میں ترامیم تجویز کر دیں

ایس ای سی پی نے جنرل تکافل اکاؤنٹنگ ریگولیشنز 2019 میں ترامیم تجویز کر دیں

اسلام آباد چیمبر آف کامرس  میں ایس ایم منیر آڈیٹوریم    کی تقریب نقاب کشائی

اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں ایس ایم منیر آڈیٹوریم کی تقریب نقاب کشائی

ملک میں گاڑیوں  کی فروخت میں جاری مالی سال کے  دوران سالانہ بنیادوں پر 37 فیصد  کمی ریکارڈ

ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر 37 فیصد کمی ریکارڈ

سوتی ملبوسات کی برآمدات میں مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر  اضافہ

سوتی ملبوسات کی برآمدات میں مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر اضافہ

ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ

ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ