اقتصادی راہداری کیلئے لئے گئے قرضوں اور واپسی کے شیڈول کی تفصیلات عام کی جائیں،میاں زاہد حسین

بدھ 5 اپریل 2017 15:16

اقتصادی راہداری کیلئے لئے گئے قرضوں اور واپسی کے شیڈول کی تفصیلات عام کی جائیں،میاں زاہد حسین
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اپریل2017ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینیئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کیلئے لئے جانے والے قرضوں، انکی واپسی کے شیڈول اور مستقبل قریب میں چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع کی منتقلی کے بارے میں تفصیلات کو عام کیا جائے۔

اقتصادی راہداری کیلئے درامد کی جانے والی مشینری کا ادائیگیوں کے توازن پر اثر انداز ہونے کے متعلق بھی قوم کو اعتماد میں لیا جائے۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ کی زیادہ ترتفصیلات خفیہ رکھی جا رہی ہیں جو ملکی مفاد کے خلاف ہے۔

(جاری ہے)

اس منصوبہ کیلئے لئے جانے والے قرضوں کے متعلق حکومت خاموش ہے تاہم بعض ماہرین قرضوں کی واپسی اور چینی کمپنیوں کی جانب سے منافع کی منتقلی کا سالانہ حجم ساڑھے تین ارب ڈالر تک بتا رہے ہیں تاہم اس میں نان۔

سی پیک منصوبہ شامل نہیں اور نہ ہی سی پیک کے تحت بجلی کے پیداواری منصوبے شامل ہیں جن سے تقریباً نو ہزار میگاواٹ بجلی بنے گی۔ اسکے علاوہ اس میں ایل این جی کی درامد اور ری گیسیفیکیشن پلانٹس کی تعمیر،کئی دیگر بجلی گھر اور منصوبے اور نیلم جہلم اور تربیلا کے منصوبے بھی شامل نہیں ہیں جنکی مالیت اربوں ڈالر میں ہے ۔سی پیک کے تحت بننے والے بجلی گھروں میں سالانہ کم از کم بیس کروڑ ڈالر کا ایندھن استعمال ہو گا جس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر مزید زور پڑے گا۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ عام خیال ہے کہ اس منصوبہ کے تحت قائم ہونے والے بجلی گھر مہنگی پیداوار کریں گے جس سے عوام اور کاروباری برادری کی مشکلات میں اضافہ ہو گا تاہم سرکاری زرائع کے مطابق اس منصوبہ کے تحت قائم ہونے والے بجلی گھر نو سے دس سینٹ فی یونٹ تک بجلی فراہم کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اس منصوبہ کو جلد از جلد مکمل کرنے اور سیکورٹی کو بہتر بنانے کے ساتھ عوام کے مفادات کا بھی بھرپور تحفظ کرے تاکہ کسی کو انگلی اٹھانے کا موقع نہ ملے۔

Browse Latest Business News in Urdu

لاہور چیمبر میں آکر سٹیک ہولڈرز سے براہ راست معلومات اور اعداد و شمار کا پتہ چلتا ہے۔ محمد صالح احمد ..

لاہور چیمبر میں آکر سٹیک ہولڈرز سے براہ راست معلومات اور اعداد و شمار کا پتہ چلتا ہے۔ محمد صالح احمد ..

وفاقی ٹیکس محتسب کی طرف سے ٹیکس گزاروں کے مسائل فوری حل کرنے پر ایف بی آر کے افسران کی تعریف

وفاقی ٹیکس محتسب کی طرف سے ٹیکس گزاروں کے مسائل فوری حل کرنے پر ایف بی آر کے افسران کی تعریف

انٹربینک میں جمعہ کو روپے کے مقابلے ڈالر سستا ہو گیا تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی

انٹربینک میں جمعہ کو روپے کے مقابلے ڈالر سستا ہو گیا تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی

سابق صدر بہاولپورچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری نے آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری ..

سابق صدر بہاولپورچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری نے آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری ..

ایف پی سی سی آئی ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے ایکسپورٹ پروموشن وژن 2030 پر کا م کر رہا ہے،ذکی اعجاز

ایف پی سی سی آئی ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے ایکسپورٹ پروموشن وژن 2030 پر کا م کر رہا ہے،ذکی اعجاز

صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس،پنجاب سکل ڈویلپمنٹ پالیسی 2024 کی منظوری ..

صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس،پنجاب سکل ڈویلپمنٹ پالیسی 2024 کی منظوری ..

تاجر برادری احسن ظفر بختاوری کی بے مثال خدمات کی مقروض ہے، یوسف راجپوت

تاجر برادری احسن ظفر بختاوری کی بے مثال خدمات کی مقروض ہے، یوسف راجپوت

پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جاری مالی سال کے  دوران  8 فیصدکی کمی

پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران 8 فیصدکی کمی

ملک میں افراط زرکی شرح میں   ہفتہ واربنیادوں پر0.79 فیصدکی کمی ہوئی ،  شماریات بیورو

ملک میں افراط زرکی شرح میں ہفتہ واربنیادوں پر0.79 فیصدکی کمی ہوئی ، شماریات بیورو

بینکوں کے نجی شعبے کو فراہم کردہ قرضوں   میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 0.7 فیصد اضافہ،حجم 8406 ارب روپے ..

بینکوں کے نجی شعبے کو فراہم کردہ قرضوں میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 0.7 فیصد اضافہ،حجم 8406 ارب روپے ..

پاکستان میں پولٹری کے شعبہ نے تیزی سے ترقی کی ہے ،ڈاکٹرسجاد ارشد

پاکستان میں پولٹری کے شعبہ نے تیزی سے ترقی کی ہے ،ڈاکٹرسجاد ارشد

ٹریکٹروں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 66 فیصداضافہ

ٹریکٹروں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 66 فیصداضافہ