Blood Pressure Se Bachne Ki Ghazain - Article No. 6155

Urdu Cooking Blood Pressure Se Bachne Ki Ghazain بلڈ پریشر سے بچائو کی غذائیں‎ (Article No. 6155) - Pakistani cooking Articles in Urdu, cooking information in Urdu and Food recipes in Urdu. Cooking articles in Urdu and Cooking features in Urdu.

Blood Pressure Se Bachne Ki Ghazain Recipe In Urdu

بلڈ پریشر سے بچائو کی غذائیں‎ - آرٹیکل نمبر 6155

ہائپر ٹینشن نامی جریدے میں ماہرین غذائیت کی شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چقندر کاجوس پینے سے بلڈ پریشر میں کمی ہوسکتی ہے ۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر ہماری خوراک میں ا یسی سبزیاں استعمال کی جائیں جن میں نائٹریٹ شامل ہوتو ہم آسانی سے دل کی صحت کو بہتر کر سکتے ہیں ۔


چقندر کا استعمال ہمارے خطے میں بہت عام ہے ،مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس کا ایک جز بیتھین سے بھر پور ہوتا ہے جو سوجن پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتا ہے ․․․․؟
اس طرح یہ متعدد جسمانی امراض سے تحفظ فراہم کر سکتا ہے ۔
جسمانی توانائی بڑھائے!
نائٹرک آکسائیڈکی بدولت خون کی شریانیں کشادہ ہوتی ہیں ،اس سے مسلز کو زیادہ آکسیجن ملتی ہے جو کہ جسمانی توانائی کو دیر تک بر قرار رکھنے میں مفید ہے ۔
ایک تحقیق کے مطابق چقندر کا جوس نکال کر پینا جسمانی شفقت کے کاموں کے لیے توانائی بڑھاتا ہے ۔
دماغی طاقت کے لیے مفید
مسلز کو زیادہ آکسیجن کی فراہمی کے ساتھ ساتھ چقندر دماغ کو بھی زیادہ آکسیجن پہنچا تی ہے اور اس کے لیے چقندر کو سلاد یا جوس کی شکل میں استعمال کرنا فائدہ مند ہے ۔

قبض دور رکھے
ایک کپ چقندر میں ساڑھے تین گرام فائبر ہوتی ہے اور یہ جز قبض کی روک تھام میں مدد دیتا ہے ۔نہ گھلنے والا فائبر غذا کو تیزی سے غذائی نالی سے گزر نے میں مدد دیتا ہے اور بہت جلد خارج بھی کردیتا ہے ۔قبض میں مبتلا رہنے والوں میں بواسیر کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے ۔
چقندر اس مرض سے بھی تحفظ فراہم کر سکتی ہے ۔
اوکلاہاما کی تحقیق میں بتایاگیا کہ پرانا قبض یا کم فائبر والی غذا بواسیر کا خطرہ بڑھاتی ہے جس سے محفوظ رہنے کے لیے زیادہ فائبر والی غذائیں جیسے چقندر فائدہ مند ہے ۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھر پور
اس سبزی میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار کا فی ہوتی ہے جو کہ جسم میں گردش کرنے والی فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچانے کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں اور جان لیوا امراض سے تحفظ ملتا ہے ۔

حاملہ خواتین کے لیے مفید
لیڈی ڈاکٹر ز حاملہ خواتین کو چقندر کھانے کا مشورہ دیتی ہیں کیونکہ اس میں بڑی تعداد میں آئرن موجود ہوتا ہے جو ریڈبلڈسیلز بنانے میں مفید ہے اور اکثر حاملہ خواتین کے اندر ان کی کمی ہوجاتی ہے ۔

توانائی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ
چقندر توانائی کے حاصل کا آسان اور سستاذریعہ ہے ۔اگر دو پہر کے کھانے میں چقندر کو شامل کر لیا جائے تو یہ دن بھر تروتازہ اور توانائی مہیا کرتا ہے ۔
ذہنی صحت کو فروغ دیتا ہے
چقندر میں شامل ٹرائٹوفین اور بیٹائن نامی دومرکبات ذہنی صحت کیلے مفید ہیں ۔
تحقیق کے مطابق ٹرائٹوفین اعصابی تناؤ کے خطرات کو دور رکھتا ہے ۔بیٹائن سے فلاح کا احساس پیدا ہوتا ہے اس سے دماغ کو آرام کرنے میں مدد ملتی ہے ۔
کیلوریزکم کرنے کا مواد
سو گرام چقندر میں 43کیلوریز اور چربی صفر فیصد ہوتی ہے ۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ جولوگ اپنے وزن کو صحیح رکھنا چاہتے ہوں وہ چقندر استعمال کریں اور جولوگ اپنے کم وزن کو برقرار رکھنا چاہتے ہوں ۔وہ لوگ بھی چقندر استعمال کریں ۔
سوزش،جسم کا قدرتی ردعمل ہے جو اعصابی تناؤ،چوٹ یا صدمے کے طور پر سامنے آتا ہے ۔
آلودگی اور بیکٹیریا کی وجہ سے مسلسل پریشان اور روزمرہ کے معمولات میں مصروف زندگی اعصابی تناؤ میں مبتلا ہوجاتی ہے جس سے گٹھیا ،جھریاں ،شوگر ،ہائی بلڈ پریشر ،کینسر ،آسٹوپروسیس،امراض قلب ،شدید سر دردوغیرہ ہو سکتے ہیں ۔

چقندر جسم کے نظام کو نقصان پہنچانے سے روکنے اور سوجن کو کم کرنے والے کئی مرکبات پر مشتمل ہے ۔
مخالف مانع تکسید کے فوائد
چقندر وٹامن سی ،بیٹالائنس نامی مرکب پر مشتمل ہے ۔اس کے استعمال سے مدافعاتی نظام مضبوط اور جسم کو نقصان کا سبب بننے والے مرکباب رک جاتے ہیں ۔

چقندر کاٹ کر سر پر ملنے سے گرتے بال رک جاتے ہیں ۔ایگزیما اور پِتیّ میں مفید ہے ۔اسے پکا کر اور پانی میں پیس کر لگانے سے سر کی جوئیں مرجاتی ہیں ۔چقندر کھانے سے جگر کا فعل بہتر ہوتا ہے ۔یہ تلی کی سوزش کم کرتا ہے ۔
بیماری کے بعد لوگ کمزوری کو دور کرنے کے لیے گلوکوز لگواتے ہیں اس ضرورت کو چقندر بخوبی پورا کرتا ہے ۔

چقندر کے فوائد
چقندر میں دل کو تسکین دینے والی ٹھنڈک ہے ۔
اس کارس نکال کر لگانا خارش اور داد میں مفید ہے ۔(کئی جلدی بیماریاں پھپھوندی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ چقندر کے پانی میں پھپھوندی کے چراثیم کو مارنے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔

چقندر کے رس کو شہد کے ساتھ پیا جائے تو بڑھتی ہوئی تلی کو کم کرتا ہے ۔جگر میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرتا ہے اور یرقان کے لیے مفید ہے ۔
چقندر کے پودے کی سب سے مفید چیز اس کے پتے ہیں ان کا رس نکال کر ان مقامات پر لگانے سے جہاں سے بال اڑگئے ہوں بال دوبارہ نکل آتے ہیں ۔

اس کے پتوں کے جو شاندہ سے سردھونا سکری کی بیماری کو دور کرتا ہے ۔سر پر مالش کرنے سوجوئیں مرجاتی ہیں ۔ورم والے مقامات پر اس کا رس ملنے سے ورم رفع ہوجاتا ہے ۔آگ سے جھلسی ہوئی جگہ پر اس کے پانی کو لگانے سے فائدہ ہوتا ہے ۔

چقندر کے پتوں کا پانی نکال کر اس سے کلی کرنا یامسوڑھوں پر ملنے سے دانت کا درد جاتا رہتا ہے ۔
چقندر کا سالن بغیر پیاز اور بغیر ٹماٹر کے پکا کر کئی دنوں تک کھانے سے گردہ کادرد ،مثانہ اور جوڑوں کے دردکو فائدہ ہوتا ہے ۔یہ ہی ترکیب مرگی کی شدت کو کم کرنے میں مفید بتائی جاتی ہے۔

More From Blood Pressure Se Bachne Ki Ghazain