بی آئی ایس پی اوپی پی اے ایف کے درمیان غربت کے خاتمہ اور پاورٹی گریجویشن حکمت عملی پر عملدرآمد کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
مجموعی طور پر 20لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل 3لاکھ 20ہزار گھرانے شراکت داری سے مستفید ہوسکیں گے ْامید ہے اشتراک کی بدولت ہم غربت کیخلاف پائیدار ترقیاتی اہداف کو حاصل کریں گے،ماروی میمن
منگل 13 مارچ 2018 21:32
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پائلٹ اضلاع میں سروے کے ذریعے حاصل کیا جانے والا این ایس ای آر کا ڈیٹا اس پروگرام کیلئے بھی مہیا کیا جائے گا۔
انہوں نے امید ظاہر کی یہ اشتراک مستحقین کو غربت سے باہر نکالنے کے مقصد کے حصول کیلئے مددگار ثابت ہو گا۔ ایف اے ڈی اور حکومت پاکستان کے ساتھ اشتراک سے پی پی اے ایف پاکستان بھر کے 17اضلاع میں نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام (این پی جی پی) پر عملدرآمد کر رہا ہے۔ این پی جی پی کا مقصد انتہائی غریب افراد کو غربت سے باہر نکالنا، مجموعی طور پر خوراک، غذائی معیار اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے تحفظ فراہم کرناہے۔ مفاہمتی یادداشت کے مطابق، غربت کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق شامل ہے۔ پاورٹی گریجویشن ماڈل پر تقریباً 130.98 ملین امریکی ڈالر کی لاگت آئے گی جس میں اثاثہ تخلیق، بلاسود قرضہ اور روزگار کی تربیت شامل ہے ۔ این پی جی پی ملک کی 372یونین کونسلو ں میں156,240 گھرانوں کو اثاثوں کی تقسیم کی اجازت دیتا ہے۔ سیکرٹری بی آئی ایس پی، جناب عمر حمید خان نے کہا کہ ہمیں پی پی اے ایف کے ساتھ شراکت داری کی بہت خوشی ہے اور ہم ملک میں غربت کے خاتمہ کیلئے پی پی اے ایف کی جانب سے کی جانے والی کاوشوں کا اعتراف کرتے ہیں، بالخصوص کم آمدنی والوں کومائیکرو فنانس کی فراہم پی پی اے ایف کا اہم اقدام ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ شراکت داری غربت کے خاتمے کی جانب ایک نیا قدم ہو گا۔ انہوں نے مزید تجویز پیش کی کہ بی آئی ایس پی اور پی پی اے ایف کی ریسر چ ٹیمیوں کو ڈیٹا اکٹھا کرنے اور اس کے اشتراک، نگرانی، تشخیص اور تحقیق پر مل کر پاورٹی گریجویشن پروگرام کے اثرات کا جائزہ لینا چاہئے۔ پی پی اے ایف کے سی ای او قاضی عظمت عیسیٰ نے کہا کہ ہم اس پروگرام کے ذریعے معاشرے کے پسماندے طبقات کو غربت سے باہر نکالنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مرد و خواتین کی معاشی بہتری کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت77ممالک غربت کے خاتمہ کی اس حکمت عملی کو اپنا رہے ہیں۔ سینئر گروپ ہیڈ پی پی اے ایف سیمی کمال نے امید ظاہر کی کہ شراکت داری غربت کے حوالے سے ترقیاتی اہداف کے حصول میں مدد کرے گی۔156,240 گھرانے جو ملازمت یا کاروبار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں ان کیلئے مخصوص پیکیج ہوگا جس کے 467 امریکی ڈالے فی گھرانے کو دیئے جائیں گے اوراس کی مجوعی لاگت 73.53 ملین امریکی ڈالر ہوگی۔ پی پی اے ایف کے اپنے مائیکرو فنانس نظام کے تحت بلاسود قرضو ں کی فراہمی ضرورت مند افراد کو کی جائے گی۔ یہ اقدام 50.08 ملین امریکی ڈالر کے ذریعے ہو گا جس کے تحت افراد میں کاروباری صلاحیتوں کو اجاگر کیا جائے گا۔ روزگارکیلئے تربیتی پروگرام کے تحت مستحقین کو مالیاتی سمجھ بوجھ کے حوالے سے تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اس سے زیادہ سے زیادہ فائد ہ حاصل کرسکیں۔ اس منصوبے کی مجموعی لاگت 7.19 ملین امریکی ڈالر ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بہترین حکمت عملی کے بغیر معاشی ترقی و خوشحالی ناممکن ،خوشحالی کیلئے مائیکرو اکنامک استحکام ضروری ہے،سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر
-
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف لارجر بینچ کیلئے دائر درخواست منظور
-
عمران خان کا جیل سے باہر آنا ڈیل کے تحت ہی ہو سکتا ہے،حامد خان
-
لکی مروت میں شادی کی محفلِ موسیقی میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے
-
وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں سے مزار قائد پر پاکستان کی خدمت کرنے کا حلف لیا
-
سولر پینل بنانے والوں کو 10 سالہ مراعات دینے کی پالیسی تیار
-
مولانا فضل الرحمان نے ٹاپ گیئر لگایا ہوا ہے، عوام صرف 2 مہینے انتظار کریں، شیخ رشید
-
سی ویو کے ساحل پر نوجوان کی مبینہ خودکشی کا ڈراپ سین ،نوجوان گھر واپس پہنچ گیا
-
سائفر کیس میں سزا سنانے والے جج کو واپس لاہور ہائیکورٹ بھیجنے کی سفارش
-
پنجاب میں داخل ہونے والے 2 دہشت گرد فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک
-
لاہور سمیت 5 بڑے شہروں میں "اپنی چھت اپنا گھر" پروجیکٹ کی اصولی منظوری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.