قومیں اپنی ماضی سے سبق سیکھتی ہیں،مولانا عبدالغفور حیدری

پاکستان ایک کلمہ اور نظریہ کی بنیاد پر وجود میں آیا تھا مگر برسراقتدار قوتوں نے ہمیشہ اسے اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا ،میڈیا سے گفتگو

پیر 2 اپریل 2018 23:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ومتحدہ مجلس عمل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ قومیں اپنی ماضی سے سبق سیکھتی ہیں پاکستان ایک کلمہ اور نظریہ کی بنیاد پر وجود میں آیا تھا مگر برسراقتدار قوتوں نے ہمیشہ اسے اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا ، ستر سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود ہماری معیشت اپنے پاؤں پرکھڑی نہیں ہوسکی عام پاکستانی آج بھی غربت سے لڑرہی ہیں جبکہ جو حکمران مسند اقتدار سنبھالتا ہیں ملک کے قومی خزانے کو مزید آئی ایم ایف کے قرضوں سے بوجھل کردیتا ہیں ملک مزید قرضوں کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا ، ملک کو مجلس عمل کی صورت میں صالح قیادت چائیے جو ملک کی خوشحالی وترقی میں کردار ادا کریں ، بھارت کو پاکسان کی چین کیساتھ اقتصادی منصوبہ بندی ہضم نہیں ہورہی ہیں اس لئے وہ ملک میں مختلف حربوں سے سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہیں لیکن بھارت کو سمجھ لینی چائیے کہ پاکستان کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے ،انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم کھلی دہشتگردی ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام کی مجلس شوری کے دو روزہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ جس طرح انسانی لاشیں گرائی جارہی ہیں اس پر پوری دنیا کو سراپا احتجاج کرنی چائیے تھالیکن عالمی ادارے خاموش تماشائی کا۔کردار ادا کرتے ہوئے آزادی کی تحریک کو عملی طور پر اپنی قراردادوں کو روندتے ہوئے بھارت کا ساتھ دے رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کی مجلس شوری نے بھارتی وصہونی مظالم کی شدید مذمت کی ہیں ،انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام بروقت انتخابات کرانے کے حامی ہیں اسمبلیاں اپنی مدت پورے کرنے جارہی ہیں اور عوام انتخابات کیلئے تیار ہیں ،جمعیت علماء اسلام کی شوری نے فیصلہ کیا ہے کہ انتخابات ہی تمام مسائل کا حل ہیں 1973 کے آئین پر عمل پیرا ہوکر ملک کو تمام بحرانوں سے نکالا جاسکتآ ہیں، انہوں نے کہا کہ نئی حلقہ بندیاں عوام کے مزاج اور جغرافیائی محل ووقوع کے اعتبار سے درست نہیں۔