وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس،

کشمیری عوام کی حمایت اور بھارتی مظالم کے خلاف 6 اپریل کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کا اعلان،بھارتی مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال اجاگر کرنے کیلئے مخصوص ممالک کے دارالحکومتوں میں صدر آزاد جموں و کشمیر سمیت وزیراعظم کے خصوصی ایلچی بھجوانے کا فیصلہ،کابینہ کے ارکان 4 اپریل کو آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے،عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ

پیر 2 اپریل 2018 23:48

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اپریل2018ء) وفاقی کابینہ نے خصوصی اجلاس میں کشمیری عوام کی حمایت اور بھارتی مظالم کے خلاف 6 اپریل کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کا اعلان کیا ہے۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے اجلاس میں بھارتی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے بارے میں بتایا۔

انہوں نے اجلاس کو بے گناہ کشمیریوں کیلئے بین الاقوامی برادری کی حمایت حاصل کرنے کیلئے پاکستان کی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا جنہیں بھارتی افواج کے ظلم و جبر کا سامنا ہے۔ وفاقی کابینہ نے شہداء کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ وفاقی کابینہ نے ایک قرارداد کی بھی منظوری دی جس میں کہا گیا ہے کہ کابینہ کے ارکان بدھ 4 اپریل کو ہونے والے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بھارتی مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال اجاگر کرنے کیلئے مخصوص ممالک کے دارالحکومتوں میں صدر آزاد جموں و کشمیر سمیت وزیراعظم کے خصوصی ایلچی بھجوانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر اور شہادتوں سے پیدا ہونے والی حالیہ صورتحال پر غور کیا گیا۔ کابینہ نے بھارتی قابض افواج کی طرف سے طاقت کے بہیمانہ اور بے دریغ استعمال کی بھی سخت مذمت کی، جس کے نتیجے میں شوپیاں اور اننت ناگ میں 20 سے زائد بے گناہ کشمیری شہید ہوئے ہیں۔

وفاقی کابینہ نے وادی میں مواصلات کی سہولیات اور بالخصوص انٹرنیٹ کی سروس معطل کرنے کی شدید مذمت کی اور کہ بھارت اس طرح کے جابرانہ اقدامات سے کشمیریوں کی آواز کو بین الاقوامی برادری کے سامنے جانے سے نہیں روک سکتا۔ کابینہ کے ارکان نے مقبوضہ کشمیر کے بہادر اور حوصلہ مند عوام کو شاندار خراج تحسین پیش کیا جو غیر قانونی قابض بھارتی افواج کے ظلم، جبر، تشدد اور ماورائے عدالت ہلاکتوں کے خلاف مسلسل مظاہرے کر رہے ہیں۔

وفاقی کابینہ نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے نافذ کردہ پی او ٹی اے، ٹی اے ڈی اے، پی ایس اے اور اے ایف ایس پی اے سمیت کالے قوانین کی بھی شدید مذمت کی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور ورکنگ بائونڈری اور کنٹرول لائن پر بھارتی اشتعال انگیزی علاقائی امن اور ہم آہنگی کیلئے خطرہ ہے۔ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے وفاقی کابینہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

کابینہ نے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر اور اسلامی تعاون تنظیم کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن سے درخواست کی کہ وہ حقائق جاننے کیلئے اپنے مشنز مقبوضہ کشمیر میں بھجوائیں۔ وفاقی کابینہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے وزیراعظم کی درخواست کا بھی اعادہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر کیلئے خصوصی ایلچی مقرر کریں جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ان قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے کوششیں کرنے کا اختیار ہو جن قراردادوں پر عمل نہیں ہو سکا۔