Live Updates

نبیل گبول کی پیشن گوئی درست ثابت ہوگئی

رہنما پیپلز پارٹی نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ آج کے روز بڑی گرفتاری عمل میں آئے گی

muhammad ali محمد علی جمعہ 8 فروری 2019 21:20

نبیل گبول کی پیشن گوئی درست ثابت ہوگئی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 فروری2019ء) نبیل گبول کی پیشن گوئی درست ثابت ہوگئی، رہنما پیپلز پارٹی نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ آج کے روز بڑی گرفتاری عمل میں آئے گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نبیل گبول کا دعویٰ درست ثابت ہوگیا ہے۔ نبیل گبول نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ آج بروز جمعہ کو ایک بڑی گرفتاری عمل میں آنے والی ہے۔

نبیل گبول کا دعویٰ درست ثابت ہوا ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کامران مائیکل کو کراچی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ کامران مائیکل پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں۔ دوسری جانب نبیل گبول نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو حکومت کی جانب سے ڈیل کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

لیکن نوازشریف نے ڈیل کورد کردیا ہے۔ میری اطلاع کے مطابق نوازشریف سے پلی بار گین کی کوشش کی جارہی ہے۔ چونکہ پلی بار گین نیب کا قانون ہے۔ نوازشریف کو کہا گیا ہے کہ کچھ بلین روپے جمع کروائیں ، جس کے بعد رہائی میں پیش رفت ہوسکتی ہے۔ لیکن نوازشریف نے حکومت کی ڈیل کو مسترد کردیا ہے۔انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ شیخ رشید نے کہا کہ میں عمران خان سے ملاقات کرکے معلوم کروں گا کہ نوازشریف کی ڈیل کیا پیکج طے ہوا ہے۔

نبیل گبول نے کہا کہ شیخ رشید مجھے بتائے کہ عمران خان کو کس طرح معلوم ہے کہ کونسا پیکج طے کیا جارہا ہے؟ نبیل گبول نے کہا کہ علیم خان کو قربانی کا بکرا بنایاگیاہے۔بڑی گرفتاریاں کرنے کیلئے علیم خان کی گرفتار ی کی گئی ہے، تاکہ گرفتاریاں بیلنس کی جائیں،انہوں نے کہا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی، وزیردفاع پرویزخٹک،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان کوگرفتار کیا جائے گا۔

نیب نے اگر شرجیل میمن کو گرفتار کیا، پنجاب میں نوازشریف ، شہبازشریف ، خواجہ برادران کو گرفتار کیا گیا۔جمعے کو بڑی گرفتاری ہونے جارہی ہے۔ واضح رہے سینئر صوبائی وزیر اور پی ٹی آئی رہنماء علیم خان کو نیب نے گزشتہ روز پیشی کے دوران گرفتار کرلیا تھا۔ جس کے بعد علیم خان نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ نیب لاہور کی جانب سے جاری گرفتاری کی وجوہات کے مطابق عبدالعلیم خان کی جانب سے مبینہ طور پر پارک ویو کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کے بطور سیکرٹری اور ممبر صوبائی اسمبلی کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا جس کی بدولت پاکستان و بیرون ممالک میںمبینہ طور پر آمدن سے زاہد اثاثہ جات بنائے ۔

ملزم عبدالعلیم خان نے ریئل اسٹیٹ بزنس کا آغاز کرتے ہوئے کروڑوں روپے مذکورہ بزنس میں انویسٹ کیے ، علاوہ ازیں ملزم کی جانب سے لاہور اور مضافات میں اپنی کمپنی میسرز اے اینڈ اے پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام مبینہ طور پر 900 کنال زمین خریدی جبکہ 600 کنال مزید زمین کی خریداری کیلئے بیانہ رقم بھی ادا کی گئی تاہم ملزم عبدالعلیم خا مذکورہ زمین کی خریداری کیلئے موجودہ وسائل کے حوالے سے تسلی بخش جواب دینے سے قاصر رہے ۔

ملزم عبدالعلیم خان نے مبینہ طور پر ملک میں موجود اثاثہ جات کے علاوہ 2005اور 2006ء کے دوران متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں متعدد آف شور کمپنیاں بھی قائم کیں جن میں ملزم کے نام موجودہ اثاثہ جات سے کہیں زیادہ اثاثے خریدے گئے جن کے حوالے سے نیب افسران تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں تاہم ملزم کی جانب سے ریکارڈ میں مبینہ ردو بدل کے پیش نظر ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے تاہم دوران گرفتاری ملزم کے اپنے اور دیگر بے نامی اثاثہ جات کے حوالے سے قانون کے مطابق تحقیقات رکھی جائیں گی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات