ڈیل کے معاملات حتمی مرحلے میں داخل، مریم نواز کے اعتراض کے باعث ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا

ڈیل کے تحت نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کو 5 اور 3 سال کے عرصے کیلئے بیرون ملک جانا ہوگا، تاہم دونوں رہنما بیرون ملک قیام کی مدت کم کرنے پر بضد، مریم نواز نے ڈیل کیلئے ملاقاتیں کرنے کی تصدیق بھی کر دی

muhammad ali محمد علی ہفتہ 20 جولائی 2019 22:32

ڈیل کے معاملات حتمی مرحلے میں داخل، مریم نواز کے اعتراض کے باعث ڈیڈ ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 جولائی 2019ء) ڈیل کے معاملات حتمی مرحلے میں داخل، مریم نواز کے اعتراض کے باعث ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا، ڈیل کے تحت نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کو 5 اور 3 سال کے عرصے کیلئے بیرون ملک جانا ہوگا، تاہم دونوں رہنما بیرون ملک قیام کی مدت کم کرنے پر بضد، مریم نواز نے ڈیل کیلئے ملاقاتیں کرنے کی تصدیق بھی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ڈیل کی کوششیں کی جانے کی تصدیق کر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مریم نواز نے ڈیل کے سلسلے میں مارچ کے مہینے میں اہم ملاقاتیں کی تھیں۔ ڈیل کے معاملات حتمی مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ ڈیل کے تحت نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو بیرون ملک جانا ہوگا۔

(جاری ہے)

مریم نواز کو کم از کم 3 سال جبکہ نواز شریف کو کم از کم 5 سال کیلئے بیرون ملک قیام کرنا ہوگا۔ اس دوران دونوں پاکستان واپس نہیں آئیں گے۔

جبکہ اس تمام عرصے میں دونوں کی جانب سے کسی قسم کا سیاسی بیان بھی نہیں دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق مریم نواز بیرون ملک قیام کی مدت میں کمی کرنے کی خواہاں ہیں۔ جبکہ وہ یہ بھی چاہتی ہیں کہ انہیں سیاسی طور پر متحرک رہنے کی اجازت دی جائے۔ مریم نواز کا موقف ہے کہ ن لیگ مشکلات کا شکار ہے، اگر وہ خاموشی اکٹیار کرتی ہیں تو ن لیگ مزید بحران کا شکار ہو جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اسی ایک اعتراض کے باعث ڈیل طے پانے میں ڈیڈ لاک آیا ہوا ہے۔ نواز شریف اور مریم نواز پر ان کی اپنی جماعت کے اندر سے بھی دباو ڈالا جا رہا ہے کہ ڈیل کی شرائط کو بنا کسی اعتراض کے قبول کر لیں، تاہم مریم نواز ڈیل کی شرائط میں نرمی چاہتی ہیں۔ جبکہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈیل کے معاملات میں موجودہ حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ موجودہ حکومت نواز شریف اور مریم نواز کو کسی قسم کا ریلیف دینے کیلئے تاحال راضی نہیں ہوئی۔ تاہم شیخ رشید وزیراعظم پر دباو ڈال رہے ہیں کہ شریف خاندان کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دے دی جائے۔