میری بات نہیں سنی جارہی،توکیا مسئلہ اقوام متحدہ لے جاؤں، مصطفی کمال

ایسا نظام ہونا چاہیے کہ میرے ووٹ کی بھی عزت ہو، حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے جی ڈی پی 320بلین ڈالرسے کم ہوکر 280بلین ڈالر رہ گئی ،عوام ظلم کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ کراچی میں عوامی جلسے سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 21 جولائی 2019 23:18

میری بات نہیں سنی جارہی،توکیا مسئلہ اقوام متحدہ لے جاؤں، مصطفی کمال
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 جولائی 2019ء) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ میری بات نہیں سنی جارہی،توکیا مسئلہ اقوام متحدہ لے جاؤں، ایسانظام ہونا چاہیے کہ میرے ووٹ کی بھی عزت ہو، حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے جی ڈی پی 320بلین ڈالرسے کم ہوکر 280بلین ڈالر رہ گئی ،عوام ظلم کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے آج کراچی میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری بات میرا وزیراعظم نہیں سن رہا، اسمبلیوں میں بیٹھے لوگ نہیں سن رہے، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ میری بات نہیں سن رہے تو مسئلہ اقوام متحدہ میں لے کر جاؤں؟ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسانظام ہونا چاہیے کہ میرے ووٹ کی بھی عزت ہو۔

میرے اور بلوچستان کے ووٹ کو بھی پنجاب کے برابر اہمیت دی جائے۔

(جاری ہے)

میئر کو ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کا اختیار دیا جائے، وزیربلدیات نہیں ہونا چاہیے۔میئر کے اوپر صرف وزیراعلیٰ ہونا چاہیے۔این ایف سی کا پیسا ڈسٹرکٹ اور شہروں کو ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو وزیراعظم میٹنگز میں نہیں بلاتا تو میرا مسئلہ کون حل کرے گا؟کیا میں اپنا مسئلہ یواین لے کرجاؤں ؟مصطفی کمال نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے قرضہ لیا، لیکن حکومت کی غلط پالیسیوں اور غلط فیصلوں کی وجہ سے یہ دن دیکھنا پڑ رہے ہیں۔

ملک کی جی ڈی پی 320بلین ڈالر کم ہوکر 280بلین ڈالر رہ گئی ہے۔آج 40ارب ڈالر کم ہوگیا ہے۔مصطفی کمال نے کہا کہ ساری مہنگائی عوام کی اپنی نااہلیوں کی وجہ سے عوام کے کاندھے پر ہے۔92ارب ڈالر کا نقصان کسی نے سازش نہیں کی بلکہ آپ کی اس نااہلی کی وجہ سے ملک کو نقصان ہوا ہے۔پاکستان کے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ حالات اللہ کی طرف سے آزمائش ہے، وہ اس لیے تم خاموش ہو۔تم خاموش رہ کرظالم کا ساتھ دے رہے ہو۔