لوئر دیر، شدت پسندوں نے پانچ سکولوں کو تباہ کر دیا

پیر 8 جون 2009 10:51

لوئر دیر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔08جون 2009 ء)لوئر دیر کے علاقے میدان میں شدت پسندوں نے پانچ اسکولوں کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کردیا، ادھر ڈوک درہ میں غیرملکی شرپسندوں کے خلاف قومی لشکر کی کارروائیاں جاری ہیں۔نجی ٹی وی کے نمائندے کے مطابق اسکول تباہ کئے جانے کے بعد تحصیل میدان اور ادینزئی میں سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے۔ ادھر ڈوک درہ میں غیرملکی شرپسندوں کے خلاف قومی لشکر کی کارروائیاں جاری ہیں ، اب تک کئی غیرملکیوں ہلاک اور ان کی املاک کو تباہ کیا گیا ہے۔

ڈوک درہ کے عوام نے غیرملکیوں کو نکل جانے کی ڈیڈلائن دی تھی جس کے بعد انہوں نے یہ کارروائی کی ۔ علاقے میں کشیدگی بر قرار ہے۔ دیر بالا میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے کے بعد مقامی قبائل میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ یہاں موجود غیر ملکی اس کارروائی میں ملوث ہیں۔ انہوں نے غیرملکیوں کے علاقے سے نکل جانے کیلئے الٹی میٹم دیا تھا جس کے بعد لشکر کشی کی جارہی ہے۔

ذرائع کے مطابق باجوڑ ایجنسی میں سیکورٹی فورسز نے غیرمعینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ کردیا ہے، ادھر بونیر میں صبح چھ بجے سے شام سات اور سوات کے علاقوں درگئی سے چک درہ تک دو بجے تک کرفیو میں نرمی دی گئی ہے۔ دوسری جانب سوات کی تحصیل کبل کے علاقے کوزہ بانڈی اور برا بانڈی میں چیک پوسٹیں قائم کرنے کے بعد سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے۔

سیکورٹی فورسز نے کلاکلے اور سرسنئی میں پوزیشن مستحکم کر لی ہے اور دیگرعلاقوں کی طرف پیش قدمی کی ہے۔ سوات میں کرفیو کی وجہ سے محصور ایک لاکھ سے زائد افراد کو غذائی اورادویات کی کمی کا سامنا ہے۔ مالاکنڈ کی تحصیل درگئی میں بھی سرچ آپریشن جاری ہے۔اس علاقے میں تحریک نفاذ شریعت کے نائب امیر محمد عالم اور ترجمان امیر عزت ہلاک ہوگئے تھے۔ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ دوسری جانب سوات کے علاقے طاہر آباد سے پکڑی جانے والی بارود سے بھری گاڑی کو سیکورٹی فورسز نے آج گراسی گراوٴنڈ میں تباہ کردیا۔ دھماکے سے خوف و ہراس پھیل گیا اور آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں